قومی دارالحکومت دہلی میں 'ہمدرد نیشنل فاؤنڈیشن' کی مالی مدد سے 'مرہم' تنظیم نے ان مسکینوں تک راشن کی رسائی کرنے کا عزم کیا ہے، جن کا روزگار لاک ڈاؤن کی نظر ہوگیا اور گھر میں فاقہ کشی کی وجہ سے معصوم چہروں کی مسکراہٹ کھوگئی ہے۔
ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے نفاذ کے بعد سے شعبہ حیات کی تمام تر سرگرمیاں تھم سی گئی ہیں، اس صورتحال میں جن خاندانوں کی کفالت روزانہ کی کمائی سے ہوتی تھی اب ان کے لیے معاش کا مسئلہ کھڑا ہوگیا ہے، تاہم اس وقت میں کورونا وائرس سے حفاظت بھی ضروری ہے ایسے میں ان ضرورتمندوں کی مدد کے لیے مسلم نوجوانوں نے اپنی تراویح کے وقت کو ضرورت مندوں کی مدد کے لیے صرف کا ارادہ کیا ہے۔
مرہم تنظیم کے صدر ارتضیٰ قریشی بتاتے ہیں کہ انہوں نے راشن تقسیم کرنے کو تراویح سے جوڑا ہے جو وقت وہ گذشتہ برسوں میں عبادت کے لیے استعمال کرتے تھے اب وہ وقت ان پریشان حال لوگوں کے چہروں پر خوشیاں بکھیرنے میں خرچ کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ پہلے کورونا وائرس اور پھر لاک ڈاؤن نے ان محنت کشوں کو ایک ایک پیسہ کا محتاج بنا دیا، جنہوں نے کبھی کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلایا تھا وہ آج اپنے اہل خانہ کی بھوک کے آگے مجبور ہیں اب انہیں راشن کی ضرورت ہے۔
ایسے ہی کچھ ضرورت مندوں کی مدد کے لیے ہمدرد نیشنل فاؤنڈیشن اور مرہم نے مشترکہ طور پر اس مہم کا آغاز کیا ہے۔
غور طلب رہے کہ لاک ڈاؤن سے تمام مذہبی عبادت گاہیں، تعلیمی ادارے، صنعت و حرفت کے مراکز، آمد و رفت کی سہولیات کے علاوہ تمام سرگرمیاں عارضی طور پر بند ہوگئی ہیں جس کی وجہ سے بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے۔