ETV Bharat / state

پی ایم سی بینک سے پیسیے نکاسی کے معاملے پر سماعت آج

author img

By

Published : Sep 15, 2020, 11:26 AM IST

دہلی ہائی کورٹ آج پی ایم سی اکاؤنٹ ہولڈرز کی جانب سے پانچ لاکھ روپے تک نکالنے کی درخواست پر سماعت کرے گی۔

دہلی ہائی کورٹ آج پی ایم سی اکاؤنٹ ہولڈرز کی جانب سے پانچ لاکھ روپے تک نکالنے کی درخواست پر سماعت کرے گی
دہلی ہائی کورٹ آج پی ایم سی اکاؤنٹ ہولڈرز کی جانب سے پانچ لاکھ روپے تک نکالنے کی درخواست پر سماعت کرے گی

قومی دارالحکومت دہلی میں دہلی ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران ریزرو بینک نے کہا تھا کہ پی ایم سی بینک کی پوزیشن یس بینک سے مختلف ہے اور اس کا مستقبل غیر یقینی ہے۔

واضح رہے کہ آج چیف جسٹس ڈی این پٹیل کی سربراہی والی بینچ اس معاملے کی سماعت کرے گی۔

پی ایم سی اکاؤنٹ ہولڈرز کو پانچ لاکھ تک نکالنے پر سماعت

ایسا مانا جارہا ہے کہ پی ایم سی کے لیے کوئی سرمایہ کار نہیں مل پایا ہے، جبکہ گزشتہ 19 اگست کو ریزرو بینک نے ہائی کورٹ میں کہا تھا کہ پی ایم سی بینک کی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے کوئی سرمایہ کار آگے نہیں آیا ہے۔

عدالت نے درخواست گزار کو ہدایت دی تھی کہ وہ پی ایم سی بینک کے اُن اکاؤنٹ ہولڈرز کی فہرست بنائیں جنہیں پیسوں کی ضرورت ہے۔

ریزرو بینک نے کہا تھا کہ یس بینک پر بینک ریگولیشن ایکٹ نافذ ہوتا ہے، جس کے تحت کوئی بینک اپنے شیئر خرید کر سرمایہ کاری کرسکتا ہے لیکن کوئی بھی بینک کوآپریٹو بینک میں اپنے شیئر نہیں خرید سکتا ہے۔

ریزرو بینک نے کہا تھا کہ یس بینک کی بحالی میں شیئر یافتگان کی فرنچائز ان کے شیئر پر منحصر ہے لیکن کوآپریٹو بینک میں ایک رکن ایک ووٹ کا اصول نافذ ہوتا ہے جس کی وجہ سے پی ایم سی بینک میں کوئی سرمایہ کاری نہیں کررہا ہے۔

عدالت نے ریزرو بینک کو پی ایم سی بینک سے رقم کی واپسی سے متعلق اسٹیٹس رپورٹ درج کرنے کی ہدایت دی تھی۔

واضح رہے کہ 21 جولائی کو عدالت نے پی ایم سی بینک ریزرو بینک اور مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا تھا اور یہ درخواست بیجن کمار مشرا نے دائر کی ہے۔

درخواست گزار کی وکیل ششانک دیو سدھی نے کہا تھا کہ کورونا کے بحران کے دوران انتہائی اہم کام کے لیے بغیر کسی ضابطے کے پانچ لاکھ روپے تک نکالنے کی چھوٹ کی اجازت ہونی چاہیے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ بینک کے کچھ سرمایہ کاروں نے اس سے قبل اپنے خیالات پی ایم سی بینک اور دیگر فریقوں کے سامنے رکھے ہیں۔

سرمایہ کاروں نے ہائی کورٹ کے اُس سابقہ ​​حکم کا حوالہ دیا جس میں عدالت نے ضروری کام کے لیے رقم نکالنے کی اجازت دی تھی۔

وہیں دوسری جانب بینک کے کچھ کھاتہ داروں نے اپنی پریشانیوں کا حوالہ دیا تھا، پی ایم سی بینک کے رویہ نے ملک کے بینک کاری نظام پر سنگین سوالات اٹھائے ہیں۔ ملک بھر میں پھیلی پی ایم سی شاخوں کی دیکھ بھال پر تقریباً آٹھ کروڑ روپے خرچ ہوتے ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل دہلی ہائی کورٹ نے کورونا بحران کے دوران ریزرو بینک اور پی ایم سی بینک کے اکاؤنٹ ہولڈرز کی ضروریات کا خیال رکھنے کی ہدایت کی تھی۔

خیال رہے کہ ستمبر 2019 میں ریزرو بینک نے پی ایم سی بینک کے کام پر پابندی عائد کرتے ہوئے بینک سے 40 ہزار روپے نکالنے کی ہدایت دی تھی۔

قومی دارالحکومت دہلی میں دہلی ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران ریزرو بینک نے کہا تھا کہ پی ایم سی بینک کی پوزیشن یس بینک سے مختلف ہے اور اس کا مستقبل غیر یقینی ہے۔

واضح رہے کہ آج چیف جسٹس ڈی این پٹیل کی سربراہی والی بینچ اس معاملے کی سماعت کرے گی۔

پی ایم سی اکاؤنٹ ہولڈرز کو پانچ لاکھ تک نکالنے پر سماعت

ایسا مانا جارہا ہے کہ پی ایم سی کے لیے کوئی سرمایہ کار نہیں مل پایا ہے، جبکہ گزشتہ 19 اگست کو ریزرو بینک نے ہائی کورٹ میں کہا تھا کہ پی ایم سی بینک کی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے کوئی سرمایہ کار آگے نہیں آیا ہے۔

عدالت نے درخواست گزار کو ہدایت دی تھی کہ وہ پی ایم سی بینک کے اُن اکاؤنٹ ہولڈرز کی فہرست بنائیں جنہیں پیسوں کی ضرورت ہے۔

ریزرو بینک نے کہا تھا کہ یس بینک پر بینک ریگولیشن ایکٹ نافذ ہوتا ہے، جس کے تحت کوئی بینک اپنے شیئر خرید کر سرمایہ کاری کرسکتا ہے لیکن کوئی بھی بینک کوآپریٹو بینک میں اپنے شیئر نہیں خرید سکتا ہے۔

ریزرو بینک نے کہا تھا کہ یس بینک کی بحالی میں شیئر یافتگان کی فرنچائز ان کے شیئر پر منحصر ہے لیکن کوآپریٹو بینک میں ایک رکن ایک ووٹ کا اصول نافذ ہوتا ہے جس کی وجہ سے پی ایم سی بینک میں کوئی سرمایہ کاری نہیں کررہا ہے۔

عدالت نے ریزرو بینک کو پی ایم سی بینک سے رقم کی واپسی سے متعلق اسٹیٹس رپورٹ درج کرنے کی ہدایت دی تھی۔

واضح رہے کہ 21 جولائی کو عدالت نے پی ایم سی بینک ریزرو بینک اور مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا تھا اور یہ درخواست بیجن کمار مشرا نے دائر کی ہے۔

درخواست گزار کی وکیل ششانک دیو سدھی نے کہا تھا کہ کورونا کے بحران کے دوران انتہائی اہم کام کے لیے بغیر کسی ضابطے کے پانچ لاکھ روپے تک نکالنے کی چھوٹ کی اجازت ہونی چاہیے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ بینک کے کچھ سرمایہ کاروں نے اس سے قبل اپنے خیالات پی ایم سی بینک اور دیگر فریقوں کے سامنے رکھے ہیں۔

سرمایہ کاروں نے ہائی کورٹ کے اُس سابقہ ​​حکم کا حوالہ دیا جس میں عدالت نے ضروری کام کے لیے رقم نکالنے کی اجازت دی تھی۔

وہیں دوسری جانب بینک کے کچھ کھاتہ داروں نے اپنی پریشانیوں کا حوالہ دیا تھا، پی ایم سی بینک کے رویہ نے ملک کے بینک کاری نظام پر سنگین سوالات اٹھائے ہیں۔ ملک بھر میں پھیلی پی ایم سی شاخوں کی دیکھ بھال پر تقریباً آٹھ کروڑ روپے خرچ ہوتے ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل دہلی ہائی کورٹ نے کورونا بحران کے دوران ریزرو بینک اور پی ایم سی بینک کے اکاؤنٹ ہولڈرز کی ضروریات کا خیال رکھنے کی ہدایت کی تھی۔

خیال رہے کہ ستمبر 2019 میں ریزرو بینک نے پی ایم سی بینک کے کام پر پابندی عائد کرتے ہوئے بینک سے 40 ہزار روپے نکالنے کی ہدایت دی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.