گذشتہ 20 جنوری کو عدالت نے اس معاملے میں کلیدی ملزم برجیش ٹھاکر سمیت 19 ملزمین کو قصوروا قرار دیا ہے۔
وہیں عدالت نے برجیش ٹھاکر سمیت دس ملزمین کو پوکسو اور اجتماعی جنسی زیادتی کا مجرم قرار دیا۔ عدالت نے مجرمانہ سازش کے الزام میں 9 خواتین کو مجرم قرار دیا ہے۔
عدالت نے کہا کہ شیلٹر ہوم میں رہنے والی نابالغ لڑکیوں کے ساتھ کئی بار زیادتی کی گئی۔ عدالت نے اس کیس کے ایک ملزم وکی کو بری کردیا۔
سماعت کے دوران سی بی آئی نے عدالت کو بتایا تھا کہ نابالغ متاثرین کے بیانات سے یہ واضح ہے کہ تمام 20 ملزمین کے خلاف کافی ثبوت موجود ہیں۔
ملزم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سی بی آئی نے منصفانہ تحقیقات نہیں کی ہے۔ تمام معاملات مبہم ہیں۔ اس میں نہ تو تقریب کی تاریخ ہے اور نہ ہی وقت اور مقام۔ ملزم کی جانب سے کہا گیا کہ تمام متاثرہ افراد نے عدالت میں پہلی بار بیانات دیئے۔ عدالت کے پہلے متاثرہ افراد نے پولیس یا مجسٹریٹ یا پھر سی بی آئی کو کوئی بیان نہیں دیا۔
اس معاملے میں سی بی آئی نے جن لوگوں کو ملزم بنایا تھا، ان میں سے کلیدی ملزم برجیش ٹھاکر، شائستہ پروین عرف مادھو، محمد ساحل عرف وکی، رامانوجا، مرکزی ملزم برجیش ٹھاکر کے چچا، سابقہ بچی بہبود کمیٹی کے چیئرمین دلیپ ورما، شیلٹر ہومز کے منیجر رام شنکر سمیت اشونی کمار بھی شامل ہیں۔