دہلی: دہلی میں واقع پریس کلب آف انڈیا میں سینئر صحافی بھاشا سنگھ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گروگرام کو بسانے والوں نے بھی یہ نہیں سوچا ہوگا کہ کبھی گروگرام میں بھی ایسا ہوگا، لوگ سڑکوں پر تلواریں بندوقیں اور لاٹھیاں لیکر گھومیں گے اور اقلیتی طبقے کے لوگوں کی دکانیں اور ان کی جان و مال پر حملہ کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب وہ علاقے ہیں جنہیں بھارت آئندہ ہونے والی جی 20 سمٹ میں ترقی یافتہ علاقوں کے طور پر دکھائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دراصل مجھے لگتا ہے کہ یہ 'دوستی' کا قیام اصل میں زندگی بچانے کا کام ہے۔
اس موقعے پر پریشانت بھوشن نے اپنے خطاب بھارتی جنتا پارٹی پر تقریبا تمام جمہوری اور ریگولیٹری اداروں کو تباہ کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ نفرت پھیلانے والوں کو سیاسی طور پر شکست دینا ہوگی۔ انہوں نے دعوی کیا کہ وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے ان کی اپنی پارٹی کو بھی تباہ کر دیا ہے۔
وہیں سابق آئی پی ایس آفیسر ہرش مندر نے نمائندے سے نوح کے موجودہ حالات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ نفرت کی ایک سازش تھی جو کامیاب ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ میں انتظامیہ میں رہا ہوں، اس لیے میں کہ سکتا ہوں کہ اسے روکنا سرکار کے لیے یہ بہت آسان تھا۔
یہ بھی پڑھیں:Non bailable warrant against Surjewala رندیپ سنگھ سرجے والا کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری
انہوں نے کہا کہ ایسے لوگ جن پر پہلے ہی کئی مقدمات درج ہیں اور سرکار ہمت نہیں دکھا پا رہی ہے انہیں گرفتار کرنے کی، وہ ویڈیو میں آکر کہیں کہ میں آ رہا ہوں، اپنے جیجا کے استقبال کی تیاری کرلیں۔ ہرش مندر نے مزید کہا کہ کوئی مذہبی تقریب میں اے کے 47 اور تلواریں لے کر گندی گندی گالیاں دیتے ہوئے آئے، تو میں تو اسے کوئی مذہبی تقریب نہیں سمجھتا۔