نئی دہلی:دارالحکومت دہلی میں منعقدہ ورکشاپ کا واحد مقصد والدین کو یہ بتانا تھا کہ وہ اپنے بچوں کی تعلیم اور ان کی شخصیت کی نشوونما پر کس طرح توجہ دیں۔ معاشرے کے لیے بہتر انسان کیسے بنایا جائے۔
اسپیکر سید سعید نے ورکشاپ کے دوران والدین سے کہا کہ اپنے بچوں کو کیسے بہتر بنایا جائے اس کے لیے یہ ضروری ہے کہ آپ اپنے بچوں پر نظر رکھیں، انہیں کبھی تنہا نہ چھوڑیں، آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ آپ کے بچوں کے کون کون سے دوست ہیں، کون سے ساتھی ہیں، ان کے پلے میٹ کون ہیں۔ جب آپ کا بچہ پڑھنے بیٹھتا ہے تو وہ کیا پڑھ رہا ہے؟ وہ موبائل سے کیا پڑھ رہا ہے؟ موبائل پر کیا دیکھ رہا ہے؟ اس پر آپ کی نظر ہر وقت ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے ہر اقدام پر آپ کی نظر ہونی چاہیے۔ انہوں نے خصوصی طور پر کہا کہ آپ کا بچہ نرم مٹی کی طرح ہے، اس کی پرورش کرنا آپ کا کام ہے، اس کے بارے میں صرف اس کے والدین ہی بہتر سوچ سکتے ہیں، ان سے بہتر اپنے بچے کا کوئی ساتھی نہیں ہو سکتا۔ مقرر نے کہا کہ بچوں کو کبھی دوسروں کے بھروسے پر نہیں چھوڑنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:جامعہ میں پروفیشنل کریئر میں ضابطہ اخلاق کی اہمیت کے موضوع پر توسیعی خطبہ
ہماری صدا ٹرسٹ کے بانی محمد ارشاد عالم نے مقرر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم خوش قسمت اور شکر گزار ہیں کہ انہوں نے ہماری درخواست کو قبول کیا اور اجلاس منعقد کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔ سال 2006 سے، سعید احمد موٹیویشنل اسپیکر ایک بین الاقوامی موٹیویشنل اسپیکر ہیں۔ ان کا مشن ایک انسان بھائی کا ہے، وہ تعلیم کے بارے میں اپنے علم میں اضافہ کرکے نسلوں کو ذمہ دار اور نتیجہ خیز شہری بننے کی ترغیب دیتے ہیں۔بتا دیں کہ دہلی میں ہماری صدا ٹرسٹ سال 2016 سے پسماندہ اور مستحق طلباء کو کمپیوٹر، نصابی سرگرمیاں اور شخصیت کی نشوونما کے لیے کام کر رہا ہے۔