قبل ازیں عدالت نے عرضی کو بہتر کرکے دائر کرنے کی ہدایت دی تھی۔ درخواست گزار نے پہلے اپنے پیغام محفوظ بتا چکے وہاٹس ایپ پر سپریم کورٹ کو دھوکہ دینے کا مقدمہ چلانے کی بھی مانگ کی تھی۔
چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی صدارت والی بنچ نے گووند اچاریہ کے وکیل وکاس سنگھ سے کہا کہ درخواست میں بہت سی خامیاں ہیں اور اسے واپس لیا جانا چاہئے۔ اس کے بعد وکاس سنگھ نے اس آزادی کے ساتھ پٹیشن واپس لینے کی اجازت مانگی تاکہ وہ نظر ثانی شدہ درخواست دائر کرسکیں۔
عدالت نے درخواست واپس لینے کی اجازت دے دی۔ اب گوونداچاریہ بہتری کے ساتھ اپیل دائر کریں گے۔ گووند اچاریہ نے وهاٹسپ کے خلاف حلف نامہ دینے کے باوجود عدالت کو گمراہ کرنے کے الزام کے تحت ’پرجوري‘ کا معاملہ چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔