جوشی نے کہا 'صدر کے خطاب پر کوئی بھی مسئلہ اٹھائیے، میں آپ سبھی سے اس پر بحث ہونے دینے کی اپیل کر رہا ہوں'۔
اسی دوران کانگریس اور ڈی ایم کے اراکین اسپیکر کی نشست کے نزدیک آکر ہنگامہ کرنے لگے۔ وہ ہاتھوں میں تختیاں لیے ہوئے تھے جن پر نعرے لکھے تھے۔ اسی دوران ترنمول کانگریس کے رکن اپنی سیٹوں پر کھڑے ہوکر شورو غل کرنے لگے۔
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری نے سی اےاے کا ذکر کرتے ہوئےکہا کہ 'ملک کے آئین، قومی پرچم اور قومی نغمے گانے والے لوگوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔'
اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ سی اےاے پر رات بارہ بجے تک بحث ہوچکی ہے اور اصول کے مطابق اس پر دوبارہ بحث نہیں ہوسکتی ۔جیسے ہی ایوان کی میٹنگ دوبارہ شروع ہوئی تو اپوزیشن اراکین نے پھر سے سی اےاے،این پی آر اور این آر سی کے سلسلے میں مخالفت کرنی شروع کردی۔اپوزیشن کے ہنگامےکی وجہ سے اسپیکر نے ایوان کی کارروائی لنچ یعنی دن میں ڈیربجے تک کےلیے ملتوی کردی۔