وزیراعظم نریندر مودی نے کووڈ۔19 عالمی وبا کے وقت پوری دنیا میں سیاسی اتھل پتھل پر اپنی فکری مندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'جمہوریت، قانون کی حکمرانی، آزادی، باہمی احترام، بین الاقوامی اداروں کا احترام اور شفافیت وغیرہ عالمی فلاحی اقدار کو آج مختلف قسم سے چیلنج کا سامنا ہے جس کے لئے یکساں اقدار، مشترکہ مفادات اور یکساں مقاصد والی طاقتوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
مودی نے آسٹریلیا کے وزیراعظم اسکاٹ ماریسن کے ساتھ پہلی ورچول دوطرفہ چوٹی میٹنگ میں مذکورہ خیالات کا اظہار کیا۔ مودی نے اپنے خطاب کی ابتدا بھارت کی جانب سے آسٹریلیا میں کووڈ۔19 سے متاثر سبھی لوگوں اور اہل خانہ کے تئیں اپنی دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت ۔آسٹریلیا کے ساتھ تعلقات ہمہ جہت کے ساتھ ساتھ گہرے بھی ہیں اور یہ گہرائی آتی ہے ہمارے یکساں اقدار، یکساں مفادات، یکساں جغرافیہ اور یکساں مفادات سے۔ گزشتہ کچھ برسوں میں ہمارا تعاون اور تال میل میں اچھی رفتار آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’’یہ خوش قسمتی کی بات ہے کہ ہمارے تعلقات کی باگ ڈور کا ایک سرا آپ جیسے با اختیار اور مستقبل شناس لیڈر کے ہاتھ میں ہے۔
مودی نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ بھارت اور آسٹریلیا کے تعلقات کو مستحکم کرنے کے لئے یہ مناسب وقت ہے۔ اپنی دوستی کو اور مستحکم کرنے کے لئے ہمارے پاس لامحدود امکانات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ امکانات اپنے ساتھ چیلنج بھی لاتی ہے کہ کس طرح اس اہلیت کو حقیقت میں بدلا جائے تاکہ دونوں ممالک کے شہریوں، کاروباریوں، تعلیمی اداروں، محققین وغیرہ کے درمیان رابطہ اور مضبوط ہو۔
کیسے ہمارے تعلقات اپنے شعبہ کے لئے اور دنیا کے لئے ایک مستحکم عامل بنے، کیسے ہم مل کر عالمی فلاح وبہبود کے لئے کام کریں، ان سبھی پہلوؤں پر غوروفکر کرنے کی ضرورت ہے۔
مودی نے کہا کہ دور حاضر میں دنیا میں ممالک کی ایک دوسرے سے امیدیں اور ہمارے شہریوں کی ہم سے امیدوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔
جمہوری اقدار کو مشترکہ کرنے کے لئے ہم دونوں ممالک کا فرض ہے کہ ہم ان امیدوں پر کھرے اتریں۔ اس لئے عالمی فلاحی اقدار جیسے جمہوری، قانون کی حکمرانی، آزادی، باہمی احترام، بین الاقوامی اداروں کا احترام اور شفافیت وغیرہ کو برقرار رکھنا اور محفوظ کرنا ہمارا مقدس فریضہ ہے۔ یہ ایک قسم سے مستقبل کے لئے ہمارا ورثہ ہے۔
آج جب مختلف قسموں سے ان اقدار کو چیلنج کیا جارہا ہے تو آپسی تعلقات کو مستحکم کرکے ہم انہیں مضبوط کرسکتے ہیں۔