ETV Bharat / state

Mirza Ghalib Birth Anniversary مرزا غالب کے دو سو پچیسویں یوم ولادت پر غالب انسٹی ٹیوٹ کا خراج

author img

By

Published : Dec 27, 2022, 10:57 PM IST

اردو اصناف کے سب سے مقبول صنف غزل کے سب سے بڑے شاعر مانے جانے والے معروف اور مقبول شاعر مرزا اسد اللہ خان غلب کا آج یوم ولادت ہے ،اس موقع پر غالب انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے خراج عقیدت پیش کیا گیا۔Ghalib Institute Tributes on Ghalib's Birth Anniversar

غالب انسٹی ٹیوٹ
غالب انسٹی ٹیوٹ

اردو، فارسی کے مستند و معروف شاعر مرزا اسد اللہ خاں کا 225 واں یوم ولادت پورے ملک میں بڑے خلوص و محبت سے منایا گیا،اس موقع پر غالب سے منسوب ادارے غالب انسٹی ٹیوٹ کے اراکین نے مزار غالب پر حاضر ہو کر گل پوشی و فاتحہ خوانی کے فرائض انجام دیے۔ غالب انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر نے تمام عملے کے ساتھ مزار غالب پر حاضری دی اور غالب کو خراج عقیدت پیش کیا۔ غالب انسٹی ٹیوٹ کے سکریٹری پروفیسر صدیق الرحمٰن قدوائی نے اپنے پیغام میں کہا کہ غالب اردو شاعری کی سب سے بڑی شناخت کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ان کی وجہ سے ہمارا ادبی سرمایہ ثروت مند ہوا اور ہم عالمی پیمانے پر اپنے ادب کو سرخ روئی کے ساتھ پیش کرنے کے قابل ہوئے۔ میری خواہش ہے کہ نئی نسل غالب کا نام صرف فیشن کے طور پر نہ لے بلکہ اس کے اصل جوہر سے بھی واقف ہو۔Ghalib Institute Tributes on Ghalib's Birth Anniversary

اس موقع پر غالب انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر نے کہا کہ میں گذشتہ 35 سال سے مزار غالب پر حاضر ہوتا رہا ہوں۔ میں نے مزار غالب کو خستہ حالت میں بھی دیکھا ہے اور اس کو واگزار کرانے کی مہم میں بھی شریک رہا ہوں۔ مجھے یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے کہ آج مزار غالب پوری شان و شوکت کے ساتھ موجود ہے۔

غالب ہمارے ملک کی وراثت ہیں ان کا نام پوری دنیا میں عزت و احترام کے ساتھ لیا جاتا ہے، انھوں نے نظم و نثر میں جو سرمایہ اپنی یادگار چھوڑا ہے اس کی اشاعت کے ساتھ ہمارا یہ بھی فریضہ ہے کہ ہم ان کی یادگاروں کی حفاظت کریں۔ اردو سے محبت کرنے والے اگر یہاں آتے رہیں گے تو یہ وراثت یوں ہی باقی رہے گی۔ اس موقع پر غالب اکیڈمی کے سکریٹری ڈاکٹر عقیل احمد اور بزرگ شاعر متین امروہوی بھی موجود تھے۔

اردو، فارسی کے مستند و معروف شاعر مرزا اسد اللہ خاں کا 225 واں یوم ولادت پورے ملک میں بڑے خلوص و محبت سے منایا گیا،اس موقع پر غالب سے منسوب ادارے غالب انسٹی ٹیوٹ کے اراکین نے مزار غالب پر حاضر ہو کر گل پوشی و فاتحہ خوانی کے فرائض انجام دیے۔ غالب انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر نے تمام عملے کے ساتھ مزار غالب پر حاضری دی اور غالب کو خراج عقیدت پیش کیا۔ غالب انسٹی ٹیوٹ کے سکریٹری پروفیسر صدیق الرحمٰن قدوائی نے اپنے پیغام میں کہا کہ غالب اردو شاعری کی سب سے بڑی شناخت کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ان کی وجہ سے ہمارا ادبی سرمایہ ثروت مند ہوا اور ہم عالمی پیمانے پر اپنے ادب کو سرخ روئی کے ساتھ پیش کرنے کے قابل ہوئے۔ میری خواہش ہے کہ نئی نسل غالب کا نام صرف فیشن کے طور پر نہ لے بلکہ اس کے اصل جوہر سے بھی واقف ہو۔Ghalib Institute Tributes on Ghalib's Birth Anniversary

اس موقع پر غالب انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر نے کہا کہ میں گذشتہ 35 سال سے مزار غالب پر حاضر ہوتا رہا ہوں۔ میں نے مزار غالب کو خستہ حالت میں بھی دیکھا ہے اور اس کو واگزار کرانے کی مہم میں بھی شریک رہا ہوں۔ مجھے یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے کہ آج مزار غالب پوری شان و شوکت کے ساتھ موجود ہے۔

غالب ہمارے ملک کی وراثت ہیں ان کا نام پوری دنیا میں عزت و احترام کے ساتھ لیا جاتا ہے، انھوں نے نظم و نثر میں جو سرمایہ اپنی یادگار چھوڑا ہے اس کی اشاعت کے ساتھ ہمارا یہ بھی فریضہ ہے کہ ہم ان کی یادگاروں کی حفاظت کریں۔ اردو سے محبت کرنے والے اگر یہاں آتے رہیں گے تو یہ وراثت یوں ہی باقی رہے گی۔ اس موقع پر غالب اکیڈمی کے سکریٹری ڈاکٹر عقیل احمد اور بزرگ شاعر متین امروہوی بھی موجود تھے۔

مزید پڑھیں:Mirza Ghalib Birth Anniversary: مرزا غالب کے یوم پیدائش پر بزم موسیقی کا انعقاد

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.