نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ملٹی ڈسپلنری سینٹر فار ایڈوانسڈ رسرچ اینڈ اسٹڈیز (ایم سی اے آر ایس)نے متعدی امراض اور سوجن والی بیماریوں کے علاج کے لیے جینٹیکلی انجینئرڈ اسٹیم سیلس بیسڈ تھیراپی تیار کی ہے۔ ڈاکٹر تنویر احمد کی سربراہی والی ٹیم نے دکھا دیا کہ کووڈ 19جیسے متعدی مرض سے پھیلنے والی بیماری میں اسٹیم سیل بیسڈ تھیراپیز سے سوجن کو کم کیا جاسکتا ہے۔ Cell Therapy Successfully Developed at Jamia Millia Islamia
مطالعہ میں پہلے ایس اے آر ایس سی او وی ٹو سے ہونے والی سیلولر نقصان کی وجہ کے ساتھ پھیپھڑوں کی خلیوں میں پروٹین کو دکھایا گیا اور پھر انجینئرڈ اسٹیم سیلز بنانے کے لیے ایک نیا طریقہ وضع کیا گیا ہے۔ یہ اسٹیم سیلز جب موڈل سیلولر سسٹم میں چلے گئے تو سوجن کم کرنے والے میٹوچنڈریل ڈین این اے (ایم ٹی ڈی این اے) ریلیز کرکے تھیراپی کا حسب منشا نتیجہ ملنے لگا اور بیماری کی وجوہات بھی معلوم ہوئی۔Genetically Engineered Stem Based Cell Therapy developed
تھیراپی کے دوران دیکھا گیا کہ صحت مند میٹوچنڈریل کو اسٹیم سیلز سے بیمارپھیپھڑے میں میمبرینس نینو ٹیبوب کے ذریعے بھیجا گیا اور اس کے عمل کو واپس بحال کیا گیا۔ ان خلیوں کا نام ’آئی ایم اے ٹی۔ایم ایس سی ایس‘ (انٹر سیلولر میٹو چنڈریل ٹرانسفر اسسٹیڈ تھیراپیوٹک میسن چیمل اسٹیم سیلز) رکھا گیا ہے۔ ڈاکٹر تنویر احمدنے کہا کہ یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ کلینکل اور مولی کیولر سطح پر یہ دکھایا گیا ہے کہ میٹوچنڈریا کے سیل سے کیسے انفلیمٹری اور اپاپٹوسس انڈوسنگ ایم ٹی ڈی این اے ریلیز ہوتاہے۔ Stem Based Cell Therapy Developed at Jamia Millia
پروفیسر محمد ذوالفقار، ڈائرکیٹر ایم سی اے آرایس، نے اس اسٹڈی کے سارے محققین کو مبارک باد دی ہے اور کہا کہ ایسی منفرد اسٹڈیز جہاں تصور کو الگ سے دیکھا جاتاہے اور ضرورت کے مطابق عارضوں کے بڑے حصے کا علاج ہو سکے یہاں تک کہ کووڈ19 جیسی متعدی بیماریوں کے بھی۔ Therapy Successfully Developed at Jamia Millia Islamia New Delhi
ڈاکٹر ایس این کاظم سینٹر کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے ڈاکٹروں کے ساتھ اشتراک سے ایم سی اے آر ایس محققین کی تیارکردہ خلیوں پر مبنی تھیراپی کے منتقل ہونے کے امکانات کو اجاگرکیا۔ ڈاکٹر کاظم نے کہاکہ دنیا سی اے آر ٹی سیلز جیسے انقلابی سیلولر تھیراپی کو اپنا رہی ہے جو ریلیپسڈ اور ریفریکٹری بلڈ کینسرکے خلاف ایک دیر پا علاج کے طورپر سامنے آیاہے۔ سیل بیسڈ اپروچ کو اس تحقیق میں بروئے کار لانے کے تجربہ نے یہ بتا دیا ہے کہ سیلولر تھیراپی کے منتقل ہونے کے زبردست امکانات موجود ہیں۔
اسٹڈی کے پہلے مصنف محمد امام فیضان نے کہا کہ آئی ایم اے ٹی ایم ایس سی ایس نے تھیراپیوٹک کا اثر کافی اچھا دکھایا ہے اور وہ جلد ہی اس اسٹڈی کو پری کلینکل موڈیلس آف انفکیشس اینڈ انفلیمنٹری لنگ امراض میں ٹیسٹ کریں گے۔