مالیاتی کمیشن نے اجلاس کے دوران مشاہدہ کیا کہ ریاست اترپردیش، آبادی کے لحاظ سے ملک کی سب سے بڑی ریاست ہے۔
- اترپردیش میں ملک کی 16.78 فیصد آبادی رہائش پذیر ہے۔
- ریاست میں شہری افراد کا تناسب 22.3 فیصد ہے۔
- ریاست اترپردیش، ملک کے کُل رقبے کے 7.35 فیصد حصے پر مشتمل ہے۔
- اترپردیش میں آبادی کی تعداد فی کلو میٹر829 ہے جوکہ قومی اوسط 382 سے زیادہ ہے۔
- سنہ 18 -2017 میں جی ایس ڈی پی میں بنیادی، ثانوی اور تیسرے درجے کے سیکٹر کی حصہ داری بالترتیب 25، 23 اور 44 فیصد ہے۔
- سنہ 18 -2017 میں ریاست کی فی کس آمدنی 55,456روپئے ہے جو کہ ملک بھر کی اوسط 1,14,958 روپئے فی کس آمدنی سے کم ہے۔
- سنہ 18 -2017 میں مرکز سے رقومات کی منتقلی ریاست کی کُل آمدنی رسید کے تقریباً 58فیصد پر مشتمل ہے۔
- ریاست میں غربت کی سطح سے نیچے زندگی بسر کرنے والے افراد کی تعداد 12-2011 میں 29.43فیصد ہے، جبکہ قومی سطح پر غربت کی سطح سے نیچے زندگی بسر کرنےو الے افراد کی اوسط 21.92 فیصد ہے۔
- سنہ 11-2001 کے دوران ایک دہائی کے عرصے کے دوران ریاست میں آبادی کی شرح ترقی 20.23 فیصد ہے،جبکہ قومی سطح پر آبادی کی یہ شرح ترقی 17.69 فیصد ہے۔
مالیاتی کمیشن نے ریاست کے درج ذیل حقائق کی تعریف کی:
- ریاست اترپردیش نے ایس ڈی جی -1 میں واضح بہتری دکھائی ہے۔
- ریاست میں غریبی 05-2004 میں 40.9فیصد تھی جو گھٹ کر 12-2011 میں 29.4 فیصد ہوگئی ہے۔
جی ایس ڈی پی
- ریاست کی جی ایس ڈی پی کی شرح ترقی گزشتہ برسوں کے دوران جی ڈ ی پی کی شرح ترقی کے مطابق رہی۔ 2018-2011 کی مدت کے دوران ریاست کی شرح ترقی کا یہ رجحان 11.09 فیصد رہا جبکہ موجودہ قیمتوں پر جی ڈی پی کی شرح ترقی کا رجحان اسی مدت کے دوران 11.56 فیصد رہا۔
- سنہ 2018-2017 سے یوپی ایس آر ٹی سی کی کُل کمائی میں بہتری آنی شروع ہوئی ہے۔
- مزید پڑھیں : پانچ روزہ تعلیمی بیداری تقریبات کا اختتام
- فی کلو میٹر یوپی ایس آر ٹی سی کی کمائی واضح طور پر بہتر ہوئی ہے، اس سے فی کلو میٹر لاگت میں کمی آئی ہے۔
- فوریسٹ سروے آف انڈیا کے مطابق سال 2015 کے مقابلے سال 2017 میں ریاست کے جنگلاتی رقبے میں 1.51 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اس سے ریاست میں ماحولیات کے تحفظ کے تئیں ریاست کے عہد کا پتہ چلتا ہے۔