استغاثہ کے بموجب تھانہ لال گنج کوتوالی پولیس کو علاقے کے سگرہ سندر پور کے باشندے شیو گنگا نے 13 ستمبر 2011 کو مطلع کیا کہ سگرہ سندرپور نہر میں ایک سر کٹی لاش پڑی ہے۔
پولیس لاش برآمد کر سر کی تلاش شروع کی تو سر تھانہ سٹی کوتوالی علاقے کے گونڑے گاؤں سے برآمد ہوا۔
پولیس نے تحقیقات کے دوران نواب عرف نبّو (ہلاک شدہ کے والد ) کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی تو اس نے اپنا جرم قبول کرتے ہوئے بتایا کہ اس کی بیٹی کی دوسری ذات کے لڑکے کے ساتھ آشنائی تھی جس کے سبب اس کی معاشرے میں بدنامی ہورہی تھی جس کی اس نے اپنے رشتہ دار کے ساتھ مل کر اپنی بیٹی کا قتل کر دیا اور لاش کو نہر میں پھینک دیا۔ اس سلسلے میں پولیس نے آنر کلنگ کا کیس درج کیا۔
کسانوں کو بی جے پی کی سرکار نے برباد کیا : بھگت سنگھ
عدالت نے مقدمہ کی سماعت کرتے ہوئے وکلاء کی بحث سننے کے بعد شواہد کی بنیاد پر خاطی ثابت ہونے کے سبب نواب عرف نبّو، سگان، صغیر و نفیس عرف شریف سمیت چاروں ملزمان کو عمرقید اور 25، 25 ہزار روپیہ جرمانہ کی سزا سنائی۔