کشمیری پنڈتوں پر مبنی فلم 'دی کشمیر فائلز' The Kashmir Files ان دنوں سُرخیوں میں ہے۔ اس فلم میں دکھایا گیا ہے کہ 90 کی دہائی میں کشمیری پنڈتوں کو وادیٔ کشمیر سے ہجرت کرنی پڑی تھی۔ جہاں ایک جانب اس فلم کے ذریعے کشمیری پنڈتوں کے ساتھ ہوئی زیادتی کو پردے پر دکھائے جانے کی تعریفیں کی جا رہی ہیں وہیں دوسری جانب اس فلم کے ذریعے مسلمانوں کے خلاف نفرتی ماحول Anti-Muslim Hatred پیدا کرنے کی باتیں سامنے آ رہی ہیں۔
وہیں اس معاملے پر سابق ممبر آف پارلیمنٹ محمد ادیب Former MP Mohammad Adeeb نے بتایا کہ اس فلم کے ذریعے اس ایجنڈے کو آکسیجن دینے کی کوشش کی گئی ہے، جس سے ملک میں نفرت کی سیاست کی جاتی ہے۔ محمد ادیب نے کہا کہ اب ایک نیا مذہب تیار ہو گیا ہے، جس کا سناتن مذہب سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ یہ مذہب صرف جے شری رام کے نعرے لگا کر مسلمانوں کا قتل عام کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس فلم کے ذریعے یہ لوگ چاہتے ہیں کہ جو 30 فیصد ہندو مسلمانوں سے نفرت کرتے ہیں، ان کی تعداد 80 سے 90 فیصد تک پہنچ جائے۔
یہ بھی پڑھیں: Altaf Thakur on The Kashmir Files: 'کشمیری پنڈتوں کے بغیر کشمیر نامکمل ہے'
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ملک اب تشدد پسند تنظیموں کے ہاتھوں میں ہے اور بی جے پی حکومت اپنی سیاست کے لیے اس طرح کی فلموں کو ٹیکس فری کر رہی ہے۔ سابق ممبر آف پارلیمنٹ محمد ادیب کا کہنا تھا کہ سنیما ہال کے اندر جم کر نعرے بازی کی جا رہی ہے اور ایک خاص مذہب کے خلاف نفرتی ویڈیوز منظر عام پر آ رہیں اس سے یہ واضح ہے کہ ہمارا ملک کس سمت میں جا رہا ہے۔ Former MP Mohammad Adeeb on The Kashmir Files