زرعی قوانین کے خلاف کسان تحریک کا آج 18 واں دن ہے۔ کسانوں نے حکومت پر دباؤ بنانے کے لیے اپنی تحریک تیز کردی ہے اور دہلی کے متصل تمام سرحدی علاقوں کو جام کردیا ہے جس کی وجہ آج صبح سے ہی ٹریفک کی آمد ورفت کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے ۔
راجستھان کے کسانوں نے انتباہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ 'وہ آج جے پور دہلی شاہراہ جام کردیں گے۔' ساتھ ہی کاشتکاروں نے 14 دسمبر کو بھوک ہڑتال پر جانے کی دھمکی بھی دی ہے۔
واضح رہے کہ مرکزی حکومت کسان رہنماؤں سے بات کر کے ڈیڈ لاک کو ختم کرنا چاہتی ہے لیکن کسان رہنما تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کے مطالبے پر قائم ہیں۔ اب تک مذاکرات کے چھ دور ہوچکے ہیں ، جو بےنتیجہ رہے ہیں۔
ہفتے کے روز کسانوں نے پریس کانفرنس کرکے مرکزی حکومت کوانتباہ دیا تھا کہ اگر ان کے مطالبات پر فوری غور نہیں کیا گیا تو اتوار سے احتجاج میں مزید تیزی لائیں گے ۔
یہ بھی پڑھیں: کسانوں کا ہجوم کنڈلی بارڈر پہنچا، دس کلومیٹر تک جام لگا
اس دوران قومی دارالحکومت دہلی کو ملانے والی تمام شاہراہوں پر کسان ٹول پلازہ پر جمع ہوئے لیکن سڑک بند کرنے کے بجائے شاہراہ کے ٹول پلازہ کا شٹر گرا دیا۔ یعنی ٹول پلازہ میں گاڑیوں سے ٹول وصول کرنے کی اجازت نہیں دی۔