زرعی قوانین کے خلاف ملک کی مختلف ریاستوں سے آئے کسانوں نے دہلی کی بیشتر سرحدوں پر احتجاج جاری رکھا ہے جس سے دہلی کے تمام راستے بند ہیں۔
اس دوران مرکزی حکومت کے کچھ وزراء نے کسانوں سے بات چیت کر کے معاملہ کو حل کرنے کی کوشش کی لیکن تین گھنٹے تک چلنے والی میٹنگ بھی ناکام رہی۔
اب دہلی کی سرحدوں پر اتر پردیش، ہریانہ، پنجاب، مدھیہ پردیش، اور اتراکھنڈ سمیت دیگر ریاستوں سے کسانوں کا ہجوم بڑھنے لگا ہے حالانکہ اس سے قبل مرکزی حکومت کے وزراء کی جانب سے یہ کہا جا رہا تھا کہ یہ کسان صرف پنجاب کے ہیں ملک کی دیگر ریاستوں کے کسانوں کو ان قوانین سے کوئی پریشانی نہیں ہے۔
اس دوران سہارنپور سے آئے 70 سالہ بزرگ رشید احمد نے بتایا کہ یہاں پر تمام ریاستوں کے کسان موجود ہیں۔ مودی حکومت کے ذریعے پاس کرائے گئے قوانین کسانوں کے گلے میں پھندے کے مترادف ہے اگر حکومت اس قانون کو واپس نہیں لیتی تو ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے