ان کسانوں کو کسان تنظیموں اور حزب اختلاف کی مکمل حمایت حاصل ہے۔
پورا پنجاب ، ہریانہ، راجستھان اور دہلی کے سرحدی علاقوں میں احتجاج کا اثر زیادہ دیکھا جارہا ہے۔
کسانوں نے مرکزی حکومت سے زرعی قانون واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے وہیں پنجاب، ہریانہ سمیت ملک بھر میں مظاہرے جاری ہیں۔
زرعی قانون کے خلاف کسانوں کا ملک گیر احتجاج جاری ہے۔
پنجاب میں کسانوں نے برہنہ ہوکر زرعی قانون کو واپس لینے کے لیے ریلوے ٹریک پر بیٹھ کر احتجاج کیا ہے۔
وہیں ہریانہ میں کسانوں نے نیشنل ہائی وے کو جام کردیا اور مرکزی حکومت سے فوراً زرعی قانون کو واپس کرنے کامطالبہ کیا۔
پل ول میں کسانوں نے احتجاج کرتے ہوئے ٹریفک روک دی اور تمام گاڑیوں کی آمد ورفت پر روک لگادی۔
کرناٹک میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) اور دلت سنگرش سمیتی کے کارکنوں نے آج زرعی قانون کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے شیوموگا دیوانگری ہائی وے بلاک کردیا ۔