اس سلسلے میں میں ای ٹی وی بھارت سے نوح اناج منڈی سے اہم آڈھتی شیر سنگھ ڈاگر نے کہا کہ حکومت کو معلوم ہے کہ یہ قانون جلد بازی میں اور غلط فیصلے کے ساتھ بنایا گیا ہے۔
اسی لیے ہریانہ حکومت اس میں بار بار چھوٹ دے رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کہ اس قانون کے ذریعہ کسان کو غلام بناکر کر اس پر حکم چلایا جائے گا اور اس طرح کسان ختم ہو جائے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سے ذخیرہ اندوزی میں زبردست اضافہ ہوگا اور عمومی طور سے پورے ملک پر مہنگائی کی مار پڑے گی۔
مزید پڑھیں:
زرعی بل تنازع: کانگریس مظاہرین پر واٹر کینن کا استعمال
کسانوں کے مسائل پر کام کرنے والے سماجی کارکن رمضان چودھری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اس بل کی کسانوں کو کوئی ضرورت نہیں تھی اور نا ہی گذشتہ 20 سالوں میں اس کا مطالبہ کیا گیا تھا۔بنا مطالبہ کے لایا گیا یہ قانون کہیں نہ کہیں کسی اور کی ضرورت ہے۔