ETV Bharat / state

حکومت کا کسان تحریک سے نمٹنے کا طریقہ نامناسب: منوج جھا - کسان تحریک اب دہلی کی حدود تک ہی محدود نہیں

منوج جھا نے کہا کہ “کسان اور کاشتکار اب بھی بھارتی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں اور مودی حکومت جس طرح سے تحریک چلانے والے کسانوں کے ساتھ سلوک کررہی ہے وہ مناسب نہیں ہے۔

حکومت کا کسانوں کی تحریک سے نمٹنے کا طریقہ نامناسب: منوج جھا
حکومت کا کسانوں کی تحریک سے نمٹنے کا طریقہ نامناسب: منوج جھا
author img

By

Published : Feb 4, 2021, 3:25 PM IST

Updated : Feb 4, 2021, 4:43 PM IST

راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رکن پارلیمنٹ منوج جھا نے جمعرات کے روز ایوان بالا میں کسانوں کی تحریک سے نمٹنے کے حکومتی طریقے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ”جمہوریت سننے اور سنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

منوج جھا نے صدر کے خطاب پر شکریہ کے ووٹ پر بحث میں شامل ہوتے ہوئے کہا کہ کسان اور کاشتکار اب بھی بھارتی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں اور مودی حکومت جس طرح سے تحریک چلانے والے کسانوں کے ساتھ سلوک کررہی ہے وہ مناسب نہیں ہے۔

انہوں نے کہا ’’حکومت دہلی کی سرحد پر مظاہرہ کررہے کسانوں کے ساتھ ایسا سلوک کررہی ہے گویا سرحد پر مقابلہ کیا جارہا ہو۔ کسانوں کے احتجاج کے مقام پر خاردار تاروں ، باڑوں اور بیرکیڈنگ کی گئی ہے۔ تحریک سے نمٹنے کا کیا یہ مناسب طریقہ ہے؟ کسانوں کے لئے کہا گیا ہے کہ تحریک میں دہشت گرد ، نکسلی ، ماؤنواز اور خالصتانی شامل ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کسانوں کی بات سنی جانی چاہئے۔ کسان جتنے بہتر طریقے سے اپنی بات سمجھتے ہیں اتنا نہ تو لیڈر ، نہ ہی حکمران جماعت اور نہ ہی حزب اختلاف سمجھتی ہے۔

مزید پڑھیں:

کسانوں کے خلاف 'قلعہ بندی' ٹھیک نہیں: راہل

انہوں نے کہا کہ ”جمہوریت میں سننے اور سنانے کی صلاحیت کا ہونا ضروری ہے۔ کسان تحریک اب دہلی کی حدود تک ہی محدود نہیں رہی۔ اب یہ تحریک ملک کے دیگر حصوں میں بھی پھیل رہی ہے۔

اس سے قبل راجیہ سبھا کی آج کی کارروائی شروع ہوتے ہی پارلیمنٹری کمیٹیوں اور دیگر دستاویزات کی رپورٹس ایوان کے ٹیبل پر رکھی گئیں۔

راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رکن پارلیمنٹ منوج جھا نے جمعرات کے روز ایوان بالا میں کسانوں کی تحریک سے نمٹنے کے حکومتی طریقے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ”جمہوریت سننے اور سنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

منوج جھا نے صدر کے خطاب پر شکریہ کے ووٹ پر بحث میں شامل ہوتے ہوئے کہا کہ کسان اور کاشتکار اب بھی بھارتی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں اور مودی حکومت جس طرح سے تحریک چلانے والے کسانوں کے ساتھ سلوک کررہی ہے وہ مناسب نہیں ہے۔

انہوں نے کہا ’’حکومت دہلی کی سرحد پر مظاہرہ کررہے کسانوں کے ساتھ ایسا سلوک کررہی ہے گویا سرحد پر مقابلہ کیا جارہا ہو۔ کسانوں کے احتجاج کے مقام پر خاردار تاروں ، باڑوں اور بیرکیڈنگ کی گئی ہے۔ تحریک سے نمٹنے کا کیا یہ مناسب طریقہ ہے؟ کسانوں کے لئے کہا گیا ہے کہ تحریک میں دہشت گرد ، نکسلی ، ماؤنواز اور خالصتانی شامل ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کسانوں کی بات سنی جانی چاہئے۔ کسان جتنے بہتر طریقے سے اپنی بات سمجھتے ہیں اتنا نہ تو لیڈر ، نہ ہی حکمران جماعت اور نہ ہی حزب اختلاف سمجھتی ہے۔

مزید پڑھیں:

کسانوں کے خلاف 'قلعہ بندی' ٹھیک نہیں: راہل

انہوں نے کہا کہ ”جمہوریت میں سننے اور سنانے کی صلاحیت کا ہونا ضروری ہے۔ کسان تحریک اب دہلی کی حدود تک ہی محدود نہیں رہی۔ اب یہ تحریک ملک کے دیگر حصوں میں بھی پھیل رہی ہے۔

اس سے قبل راجیہ سبھا کی آج کی کارروائی شروع ہوتے ہی پارلیمنٹری کمیٹیوں اور دیگر دستاویزات کی رپورٹس ایوان کے ٹیبل پر رکھی گئیں۔

Last Updated : Feb 4, 2021, 4:43 PM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

manoj jha
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.