ETV Bharat / state

Faridabad Poetry Meeting: فریدآباد میں شعری نشست کا اہتمام

author img

By

Published : Feb 22, 2022, 4:34 PM IST

حلقۂ تشنگانِ ادب کی 542ویں شعری نشست Poetry Meeting میگپائی ٹیوریزم سینٹر فرید آباد میں منعقد ہوئی۔ اس نشست کی صدارت معروف شاعر عبدالرحمٰن سیفی منصورؔ فرید آبادی نے کی جب کہ نظامت کے فرائض تنظیم کے سکریٹری دھرم ویر دھیر سیماب سلطانپوری نے انجام دیے۔ Faridabad Poetry Meeting

Faridabad Poetry Meeting: فریدآباد میں شعری نشست کا اہتمام
Faridabad Poetry Meeting: فریدآباد میں شعری نشست کا اہتمام

اس موقع پر صدر عبدالرحمٰن نے کہا کہ میں اس تقریب کے کنوینر ایم ایل گرگ کو مبارکبار دیتا ہوں۔ انہوں نے یہ ثابت کیا کہ اردو اور ہندی دونوں ہی بے حد مقبول ہیں۔ شعراء و شاعرات کے اس حسین امتزاج سے آج پھر یہی تاثرات ابھرے کے دونوں زبانوں کی لفظیات کے سہارے جتنا اچھا شعر و ادب کا سفر طے کیا جاسکتا ہے وہ تنہا کسی ایک زبان کے ذریعہ ممکن نہیں۔ Faridabad Poetry Meeting

واضح رہے مدن لال گرگ کے حوالے سے یہ بات مشہور ہے کہ وہ دہلی و این سی آر اور دور دراز کے شہروں میں مشاعروں کی شمع جلانے میں فراخدلی کے ساتھ حصہ داری لیتے ہیں، ادب پسندی انہیں جان سے زیادہ عزیز ہے، اسی لئے شعرو ادب میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ نشست کا آغاز اور اختتام ایم ایل گرگ کے کلام پر ہی ہوا۔ Poetry Session In Faridabad

منتخب اشعار قارئین کے لئے پیش خدمت ہے۔

سب بلندی پہ چڑھتے جاتے ہیں
ہم وہیں پر ہیں سیڑھیوں کی طرح
عبد الرحمن منصورؔ

میری انا کو مرے خون سے تولنے والے
لگا رہے ہیں مرے سر کی قیمتیں کیسی
سیماب سلطانپوری

میں یک طرفہ محبت کا ہوں بس قائل تری خاطر
مزہ تو جب ہے تو بھی شاملِ تدبیر ہوجائے
حبیب سیفیؔ

تن کے اجلے من کے کالے اب بھی ہیں
رام نگر میں لنکا والے اب بھی ہیں
قمرؔبدرپوری

اس کی آنکھوں نے عقیدت سے عبادت کی ہے
جس نے ماں باپ کے چہروں کی زیارت کی ہے
درد دہلوی

یہ راتیں چاند سے روشن نہیں ہیں
ترے رُخ کااجالا پڑ رہا ہے
اجے کمار عکس

زندگی ہے یا کوئی الزام ہے
ہر برائی بس ہمارے نام ہے
سیف الدین سیفؔ

لوگ ناکامی کو ایسے بھی چھپا لیتے ہیں
آگ ذہنوں میں تعصب کی لگا دیتے ہیں
نزاکت امروہوی

ابھی چبھتا ہوں آنکھوں میں تمہاری
دعاؤں میں مجھے مانگا کرو گے
شاکر دہلوی

ہوں گے مضبوط رشتے تم ایسا کرو
پل دو پل پاس اپنوں کے بیٹھا کرو
راجیش خوشدلؔ

نہ غالبؔ داغ ؔمومنؔ میرؔ اس کا
ہمیں ہیں موضوعِ تقریر اس کا
فرید احمد فریدؔ

شجر نیکوں کے لگائے نہیں
مگر چاہتے ہو ثمر دیکھنا
رما شنکر رازؔ

اپنے اندر ڈھونڈ اسے
پتھر میں بھگوان کہاں؟
مہیندر شرمامدھو کرؔ

چپکے سے موت آئی اڑا کرکے لے گئی
تھا اک بڑا ہجوم سکندر کے آس پاس
فخر الدین اشرفؔ

پوچھے گا کون مجھ کو کسے میری فکر ہے
اچھا ہے روٹھنے کی جو عادت نہیں رہی
سپریہ سنگھ ویناؔ

پسِ تیرگی روشنی تو نہیں ہے
قضا بھی کہیں زندگی تو نہیں ہے
روحیؔ فرید آبادی

عشق مفہوم کرلیا میں نے
دل کو مغموم کرلیا میں نے
کرشنادامنیؔ

اس کے علاوہ پروفیسر کملیش سنجیدہؔ، اندو سنگھ نشاؔ، تابش خیر آبادی، سدھا چوہان، راجیو کامل ؔاپادھیائے، پشپ لتا راٹھور، سنیتا بنسل، دیویا وِرمانی اور آر سی ورما ساحل نے بھی اپنے جذبات کا شاعری میں اظہار کیا۔ Faridabad Poetry Meeting

اس موقع پر صدر عبدالرحمٰن نے کہا کہ میں اس تقریب کے کنوینر ایم ایل گرگ کو مبارکبار دیتا ہوں۔ انہوں نے یہ ثابت کیا کہ اردو اور ہندی دونوں ہی بے حد مقبول ہیں۔ شعراء و شاعرات کے اس حسین امتزاج سے آج پھر یہی تاثرات ابھرے کے دونوں زبانوں کی لفظیات کے سہارے جتنا اچھا شعر و ادب کا سفر طے کیا جاسکتا ہے وہ تنہا کسی ایک زبان کے ذریعہ ممکن نہیں۔ Faridabad Poetry Meeting

واضح رہے مدن لال گرگ کے حوالے سے یہ بات مشہور ہے کہ وہ دہلی و این سی آر اور دور دراز کے شہروں میں مشاعروں کی شمع جلانے میں فراخدلی کے ساتھ حصہ داری لیتے ہیں، ادب پسندی انہیں جان سے زیادہ عزیز ہے، اسی لئے شعرو ادب میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ نشست کا آغاز اور اختتام ایم ایل گرگ کے کلام پر ہی ہوا۔ Poetry Session In Faridabad

منتخب اشعار قارئین کے لئے پیش خدمت ہے۔

سب بلندی پہ چڑھتے جاتے ہیں
ہم وہیں پر ہیں سیڑھیوں کی طرح
عبد الرحمن منصورؔ

میری انا کو مرے خون سے تولنے والے
لگا رہے ہیں مرے سر کی قیمتیں کیسی
سیماب سلطانپوری

میں یک طرفہ محبت کا ہوں بس قائل تری خاطر
مزہ تو جب ہے تو بھی شاملِ تدبیر ہوجائے
حبیب سیفیؔ

تن کے اجلے من کے کالے اب بھی ہیں
رام نگر میں لنکا والے اب بھی ہیں
قمرؔبدرپوری

اس کی آنکھوں نے عقیدت سے عبادت کی ہے
جس نے ماں باپ کے چہروں کی زیارت کی ہے
درد دہلوی

یہ راتیں چاند سے روشن نہیں ہیں
ترے رُخ کااجالا پڑ رہا ہے
اجے کمار عکس

زندگی ہے یا کوئی الزام ہے
ہر برائی بس ہمارے نام ہے
سیف الدین سیفؔ

لوگ ناکامی کو ایسے بھی چھپا لیتے ہیں
آگ ذہنوں میں تعصب کی لگا دیتے ہیں
نزاکت امروہوی

ابھی چبھتا ہوں آنکھوں میں تمہاری
دعاؤں میں مجھے مانگا کرو گے
شاکر دہلوی

ہوں گے مضبوط رشتے تم ایسا کرو
پل دو پل پاس اپنوں کے بیٹھا کرو
راجیش خوشدلؔ

نہ غالبؔ داغ ؔمومنؔ میرؔ اس کا
ہمیں ہیں موضوعِ تقریر اس کا
فرید احمد فریدؔ

شجر نیکوں کے لگائے نہیں
مگر چاہتے ہو ثمر دیکھنا
رما شنکر رازؔ

اپنے اندر ڈھونڈ اسے
پتھر میں بھگوان کہاں؟
مہیندر شرمامدھو کرؔ

چپکے سے موت آئی اڑا کرکے لے گئی
تھا اک بڑا ہجوم سکندر کے آس پاس
فخر الدین اشرفؔ

پوچھے گا کون مجھ کو کسے میری فکر ہے
اچھا ہے روٹھنے کی جو عادت نہیں رہی
سپریہ سنگھ ویناؔ

پسِ تیرگی روشنی تو نہیں ہے
قضا بھی کہیں زندگی تو نہیں ہے
روحیؔ فرید آبادی

عشق مفہوم کرلیا میں نے
دل کو مغموم کرلیا میں نے
کرشنادامنیؔ

اس کے علاوہ پروفیسر کملیش سنجیدہؔ، اندو سنگھ نشاؔ، تابش خیر آبادی، سدھا چوہان، راجیو کامل ؔاپادھیائے، پشپ لتا راٹھور، سنیتا بنسل، دیویا وِرمانی اور آر سی ورما ساحل نے بھی اپنے جذبات کا شاعری میں اظہار کیا۔ Faridabad Poetry Meeting

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.