پاکستان کے ملتان ضلع کے شجاع آباد میں تین مارچ سنہ 1931 کو پیدا ہونے والے ویمل گزشتہ کچھ دنوں سے بیمار تھے اور دل کی بیماری اور ہائی بلڈ پریشر کے مرض میں مبتلا تھے۔
انہیں نوئیڈا کے کیلاش ہسپتال میں بھرتی کرایا گیا تھا، ان کے بیٹے وویک شیل نے بتایا کہ ان کی آخری رسومات نوئیڈا کے ہی شمشان گھاٹ میں ادا کی گئی۔
مسٹرویمل نے مرنے کے بعد اپنے جسم کو عطیہ کرنے کی بات لکھی تھی لیکن کوروناوائرس وبا کی وجہ سے یہ ممکن نہیں ہوسکا۔
واضح رہے کہ ویمل ہندی کے ساتھ ساتھ سنسکرت اور مراٹھی بھی جانتے تھے، اورترجمہ کے لیے انہیں ساہتیہ ایوارڈ بھی مل چکا تھا، ان کا ناول 'انواسمرتی' کافی مشہور ہے۔
بطورشاعر وہ اپنی پہلی کتاب'دیمک کی بھاشا' سے کافی مشہور ہوگئے تھے۔ ان کا اصل نام شیام سندر شرما تھا۔ ویمل نام انہوں نے اپنی اہلیہ کے نام سے لیا ہے۔
پناہ گزیں کے طور پر بھارت آکر انہوں نے کافی جدوجہد بھری زندگی گذاری تھی۔