وزیراعظم کے اس اعلان کے بعد مزدور طبقہ کافی پریشان نظر آرہا ہے، دراصل مزدوروں کو یہ امید تھی کہ 14 اپریل کو ملک بھر میں جاری 21 دنوں کا لاک ڈاؤن ختم ہو جائے گا اس کے بعد جو لوگ ملک کی دیگر ریاستوں میں پھنسے ہوئے ہیں وہ اپنی اپنی منزلوں کا رخ کر سکیں گے۔
لیکن وزیراعظم مودی کے خطاب میں کیے گئے اعلان کے بعد لاک ڈاؤن کو مزید 18 دنوں کے لیے بڑھانے کے بعد اب پھر سے مزدوروں کے لیے پریشانیوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ایسے ہی چند مزدوروں سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ جو کچھ ان کی جمع پونجی تھی وہ گذشتہ اکیس دنوں میں ختم ہوگئی ہے اب ان کے پاس اپنے خرچ کرنے کے لیے کچھ بھی باقی نہیں رہا اور حکومت کی جانب سے دی جارہی امداد بھی ان تک پہنچ نہیں پا رہی ہے۔
سبزی فروخت کرنے والے ایک شخص نے بتایا کہ لاگ ڈاؤن کے دوران پولیس کے ذریعے انہیں پریشان کیا جا رہا ہے دکانوں میں گھس کر پولیس اہلکار ان کے ساتھ مارپیٹ کر رہے ہیں حالانکہ دہلی حکومت کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا تھا کہ اگر کوئی دکاندار 24 گھنٹے بھی دکان کھولنا چاہے تو اسے اجازت ہوگی۔