ETV Bharat / state

زکوٰۃ فاؤنڈیشن کے بانی سے خصوصی بات چیت

author img

By

Published : Sep 24, 2020, 8:16 AM IST

زکوٰۃ فاؤنڈیشن کی بنیاد 1997 میں رکھی گئی تھی۔ شروعات میں فاؤنڈیشن یتیم خانوں اور بیوہ خواتین کی معاشی امداد کا کام کرتی تھی لیکن بعد میں فاونڈیشن نے طلبہ کو سول سروسز امتحانات کی تیاری کرانے کا فیصلہ کیا اور یہ سلسلہ اب بھی مستقل طور پر جاری و ساری ہے۔"

سید ظفر محمود
سید ظفر محمود

گذشتہ دنوں سدرشن چینل کی جانب سے 10 قسطوں پر مشتمل ایک متنازع سیریز شروع کی گئی تھی جسے خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کے لیے تیار کیا گیا تھا۔

اس سیریز پر روک تب لگی جب جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے سابق طلبہ اور سابق آئی اے ایس افسران سدرشن نیوز کے خلاف عدالت پہنچے.

حالانکہ عدالت عظمیٰ نے جب اس بابت سدرشن چینل کے ذمہ داران سے سوال کیا تو چینل نے کہا کہ اس نے ایسا اس لئے کیا کیونکہ زکوٰۃ فاؤنڈیشن ایسا کر رہا ہے، ان الزامات کے بارے میں فاؤنڈیشن کے بانی صدر سید ظفر محمود نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کی۔

سید ظفر محمود
سابق آئی اے ایس افسر اور سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی خصوصی ڈیوٹی پر مامور افسر (او ایس ڈی) سید ظفر محمود نے کہا کہ سدرشن ٹی وی کے ذریعہ دکھائی جانے والی سیریز تنگ نظری کا نتیجہ ہے اور "95 فیصد سے زیادہ آبادی کبھی بھی اس طرح کے نظریات کی پیروی نہیں کرے گی۔"انہوں نے مالی تعاون کے تمام الزامات کی بھی تردید کی اور کہا کہ ان کے فاؤنڈیشن نے وزارت داخلہ کے ریگولیشن ایکٹ اور انکم ٹیکس کے قوانین پر عمل کرنے کے علاوہ منصفانہ اصولوں کو باقاعدگی سے پورا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ زکوٰۃ فاؤنڈیشن کی بنیاد 1997 میں رکھی گئی تھی۔ شروعات میں فاؤنڈیشن یتیم خانوں اور بیوہ خواتین کی معاشی مدد کا کام کرتی تھی لیکن بعد میں فاونڈیشن نے طلبہ کو سول سروسز امتحانات کی تیاری کرانے کا فیصلہ کیا جسے وہ مسلسل کراتی آ رہی ہے۔"ظفر محمود نے کہا کہ سچر کمیٹی کی جانب سے شہری خدمات میں مسلمانوں کی ناقص نمائندگی کو اجاگر کرنے کے بعد انہوں نے خواہشمند طلبا کو کوچنگ کرانے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "فاؤنڈیشن نے سرسید کوچنگ اینڈ گائیڈنس سینٹر برائے سول سروسز کا آغاز کیا، جس نے برسوں سے طلباء کو مختلف امتحانات کے لیے تربیت دی اور ان میں سے 100 سے زیادہ طلبا سول سروسز میں داخلے کو یقینی بنایا ہے۔"زکوٰۃ فاؤنڈیشن پر بھارت کے باہر سے فنڈز وصول کرنے کا الزام لگانے کے علاوہ چینل نے کہا کہ اڑان یوجنا جو اقلیتی طبقے کو ایک لاکھ روپے کی امداد دیتا ہے تاکہ وہ سول سروسز کی تیاری کر سکے وہ ہندو طلبہ کے ساتھ زیادتی ہے جنہیں یہ حق حاصل نہیں ہے۔چینل نے سنہ 2011 کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امتحانات میں اردو کا انتخاب کرنے والے امیدواروں کی کامیابی کی شرح غیر متناسب تھی حالانکہ سید ظفر محمود نے ان کے اس الزام کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں اردو میں چند طلبہ ہی امتحان دیتے ہیں اور انہیں بھی وہی فائدہ ملتا ہے جو بنگلہ، تیلگو یا مراٹھی کے طلباء کو ملتا ہے.ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے سوال کیا کہ کیا اپنے قوم کے طلباء کو سول سروسز کے امتحانات کی تیاری صرف زکوٰۃ فاؤنڈیشن ہی کراتی ہے یہ ایسا دیگر تنظیمیں بھی کراتی ہیں جس پر انہوں نے بتایا کہ آر ایس ایس کا سنکلپ فاؤنڈیشن بھی ایسا کر رہا ہے اور دیگر مذاہب کے لوگ بھی ایسا کراتے آ رہے ہیں۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا آپ کو کبھی بیورو کریٹس اور اعلیٰ افسران میں فرقہ واریت محسوس ہوئی تو محمود نے کہا کہ اس طرح کے تبصرے کرنے والے لوگ ابھی بھی بہت کم ہیں اور بڑی تعداد میں بیورو کریسی کی سالمیت برقرار ہے۔قابلِ ذکر ہے کہ پرومو میں سدرشن چینل کے سربراہ سریش چوہانکے یہ بتانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ مسلم سماج کے ذریعہ ایک سازش کی جارہی ہے جس کا مقصد سول سروسز میں بڑی تعداد میں کامیابی حاصل کرنا ہے۔

گذشتہ دنوں سدرشن چینل کی جانب سے 10 قسطوں پر مشتمل ایک متنازع سیریز شروع کی گئی تھی جسے خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کے لیے تیار کیا گیا تھا۔

اس سیریز پر روک تب لگی جب جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے سابق طلبہ اور سابق آئی اے ایس افسران سدرشن نیوز کے خلاف عدالت پہنچے.

حالانکہ عدالت عظمیٰ نے جب اس بابت سدرشن چینل کے ذمہ داران سے سوال کیا تو چینل نے کہا کہ اس نے ایسا اس لئے کیا کیونکہ زکوٰۃ فاؤنڈیشن ایسا کر رہا ہے، ان الزامات کے بارے میں فاؤنڈیشن کے بانی صدر سید ظفر محمود نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کی۔

سید ظفر محمود
سابق آئی اے ایس افسر اور سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی خصوصی ڈیوٹی پر مامور افسر (او ایس ڈی) سید ظفر محمود نے کہا کہ سدرشن ٹی وی کے ذریعہ دکھائی جانے والی سیریز تنگ نظری کا نتیجہ ہے اور "95 فیصد سے زیادہ آبادی کبھی بھی اس طرح کے نظریات کی پیروی نہیں کرے گی۔"انہوں نے مالی تعاون کے تمام الزامات کی بھی تردید کی اور کہا کہ ان کے فاؤنڈیشن نے وزارت داخلہ کے ریگولیشن ایکٹ اور انکم ٹیکس کے قوانین پر عمل کرنے کے علاوہ منصفانہ اصولوں کو باقاعدگی سے پورا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ زکوٰۃ فاؤنڈیشن کی بنیاد 1997 میں رکھی گئی تھی۔ شروعات میں فاؤنڈیشن یتیم خانوں اور بیوہ خواتین کی معاشی مدد کا کام کرتی تھی لیکن بعد میں فاونڈیشن نے طلبہ کو سول سروسز امتحانات کی تیاری کرانے کا فیصلہ کیا جسے وہ مسلسل کراتی آ رہی ہے۔"ظفر محمود نے کہا کہ سچر کمیٹی کی جانب سے شہری خدمات میں مسلمانوں کی ناقص نمائندگی کو اجاگر کرنے کے بعد انہوں نے خواہشمند طلبا کو کوچنگ کرانے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "فاؤنڈیشن نے سرسید کوچنگ اینڈ گائیڈنس سینٹر برائے سول سروسز کا آغاز کیا، جس نے برسوں سے طلباء کو مختلف امتحانات کے لیے تربیت دی اور ان میں سے 100 سے زیادہ طلبا سول سروسز میں داخلے کو یقینی بنایا ہے۔"زکوٰۃ فاؤنڈیشن پر بھارت کے باہر سے فنڈز وصول کرنے کا الزام لگانے کے علاوہ چینل نے کہا کہ اڑان یوجنا جو اقلیتی طبقے کو ایک لاکھ روپے کی امداد دیتا ہے تاکہ وہ سول سروسز کی تیاری کر سکے وہ ہندو طلبہ کے ساتھ زیادتی ہے جنہیں یہ حق حاصل نہیں ہے۔چینل نے سنہ 2011 کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امتحانات میں اردو کا انتخاب کرنے والے امیدواروں کی کامیابی کی شرح غیر متناسب تھی حالانکہ سید ظفر محمود نے ان کے اس الزام کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں اردو میں چند طلبہ ہی امتحان دیتے ہیں اور انہیں بھی وہی فائدہ ملتا ہے جو بنگلہ، تیلگو یا مراٹھی کے طلباء کو ملتا ہے.ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے سوال کیا کہ کیا اپنے قوم کے طلباء کو سول سروسز کے امتحانات کی تیاری صرف زکوٰۃ فاؤنڈیشن ہی کراتی ہے یہ ایسا دیگر تنظیمیں بھی کراتی ہیں جس پر انہوں نے بتایا کہ آر ایس ایس کا سنکلپ فاؤنڈیشن بھی ایسا کر رہا ہے اور دیگر مذاہب کے لوگ بھی ایسا کراتے آ رہے ہیں۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا آپ کو کبھی بیورو کریٹس اور اعلیٰ افسران میں فرقہ واریت محسوس ہوئی تو محمود نے کہا کہ اس طرح کے تبصرے کرنے والے لوگ ابھی بھی بہت کم ہیں اور بڑی تعداد میں بیورو کریسی کی سالمیت برقرار ہے۔قابلِ ذکر ہے کہ پرومو میں سدرشن چینل کے سربراہ سریش چوہانکے یہ بتانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ مسلم سماج کے ذریعہ ایک سازش کی جارہی ہے جس کا مقصد سول سروسز میں بڑی تعداد میں کامیابی حاصل کرنا ہے۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.