نئی دہلی: ریاست راجستھان کے ادے پور میں کنہیا لال کو مسلم نوجوانوں کے ذریعہ قتل کرنے اور اس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ملک بھر میں حالات سنگین ہیں۔ علما اور دانشور اس قتل کو غیر اسلامی، غیر سماجی اور غیر اخلاقی بتارہے ہیں اور اس واقعہ کی مذمت کررہے ہیں، اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت نے ورلڈ پیس آرگنائزیشن کے جنرل سکریٹری اور سنسکرت کے آچاریہ مولانا اعجاز الرحمٰن شاہین قاسمی سے خاص بات چیت کی۔ Exclusive interview with Ejaz ur Rehman Shaheen
- یہ بھی پڑھیں: Qasim Rasool Detention is Illegal WPI: قاسم رسول کی حراست غیر قانونی: ویلفیئر پارٹی آف انڈیا
مولانا اعجاز الرحمٰن شاہین قاسمی نے کہا کہ نُپور شرما نے جس طرح سے اپنے بیان کے ذریعہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی ہے اس سے ہم ابھی نکل بھی نہیں پائے تھے کہ راجستھان کے ادے پور میں مسلم نوجوانوں کے ذریعہ ایک غیر مسلم نوجوان کے قتل سے مزید حالات خراب ہوگئے اور ہندو مسلمان کے درمیان دوریاں بڑھ گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ادے پور قتل معاملے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے لیکن نُپور شرما نے جو گستاخی کی اس میں بھی ہماری ہی غلطی ہے کہ ہم نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت سے عوام کو صحیح سے روشناس نہیں کروایا۔ لوگ سوشل میڈیا پر غلط مواد پڑھ کر اس طرح کی رائے قائم کرتے ہیں، جس طرح سے نُپور شرما نے قائم کیا۔
انہوں نے کہا کہ مسلمان ساری پریشانی برداشت کرسکتا ہے لیکن نبیﷺ کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرسکتا، یہی ان کا سچا عقیدہ ہے لیکن اس کو غلط رخ میں لے جانا صحیح نہیں ہے۔ انہوں نے ادے پور قتل معاملے کو غیر اسلامی فعل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلام یہ قطعی اجازت نہیں دیتا ہے کہ کسی غیر مسلم کو قتل کیا جائے یہ حکومت اور انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ اس کو سزا دے لیکن کوئی شخص قانون کو اپنے ہاتھ میں لے یہ کسی زاویے سے ٹھیک نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- 'سرکردہ شخصیات کے خلاف ایف آئی آر تشویشناک'
- Welfare Party of India: پولیس حراست سے رہائی کے بعد قاسم رسول الیاس سے خاص بات چیت
مولانا اعجاز الرحمٰن شاہین قاسمی نے کہا کہ وہ عالم ہونے کے ساتھ ساتھ سنسکرت کے آچاریہ بھی ہیں اور مذاہب کے درمیان امن و ہم آہنگی کے لیے کام کرتے ہیں اور اس کا مثبت پہلو بھی سامنے آرہا ہے۔ اس لیے وہ ای ٹی وی بھارت کے ذریعہ ہندو اور مسلمانوں سے امن وبھائی چارگی کی اپیل کرتے ہیں کہ ایک دوسرے کے درمیان رشتہ استوار کریں تاکہ پرامن فضا قائم ہوسکے اور نفرت کی سیاست سے لوگ باہر نکلیں اور ملک ترقی کرے۔