ETV Bharat / state

Ex Chief Election Commissioner بھارت میں نفرت کی سیاست کے ذریعہ ووٹ تقسیم کرنے کا کام عام بات ہے

author img

By

Published : Nov 1, 2022, 7:46 AM IST

سابق الیکشن کمیشن ایس وائی قریشی نے کہا ہے کہ الیکشن کے موقع پر نفرت کی سیاست عروج پر ہوتی ہے۔ نفرت کی سیاست کے ذریعہ ووٹ کسی ایک مخصوص طبقہ کی جانب کرنے کا کام کیا جاتا ہے۔ زیادہ تر ووٹرز کو تقسیم کرنے کا کام الیکشن سے قبل ہوتا ہے۔ Hate Speech during Election

Ex Chief Election Commissioner
Ex Chief Election Commissioner

دہلی: الیکشن کی سرگرمیاں شروع ہونے کے ساتھ ہی نفرت کی سیاست بھی شروع ہوجاتی ہے۔ نفرت کی سیاست کے ذریعہ ووٹ کسی ایک مخصوص طبقہ کی جانب کرنے کا کام کیا جاتا ہے۔ زیادہ تر ووٹرز کو تقسیم کرنے کا کام الیکشن سے قبل ہوتا ہے۔ الیکشن کا اعلان جاری ہونے کے بعد ان تمام معاملات پر بہت سختی سے نظر رکھی جاتی ہے اگر کوئی ماحول خراب کرنے کی کوشش کرتا ہے تو فوری نوٹس جاری کیا جاتا ہے اور 24 گھنٹے کے اندر جواب دینا ہوتا ہے۔ نہیں تو ایف آئی آر درج کر دی جاتی ہے۔ Ex Chief Election Commissioner SY Quraishi on Hate Speech during Election

بھارت میں نفرت کی سیاست کے ذریعہ ووٹ تقسیم کرنے کا کام عام بات ہے

یہ بھی پڑھیں:

عام طور پر یہ محسوس کیا گیا ہے کہ جیسے جیسے ملک میں انتخابات نزدیک آتے ہیں ویسے ویسے ان ریاستوں میں نفرتی تقاریر میں تیزی آنے لگتی ہے حالانکہ ان نفرتی تقاریر کے خلاف بھارتی آئین میں متعدد قوانین موجود ہیں لیکن اس کے باوجود ان نفرتی تقاریر پر روک تھام نہیں ہو پاتی ہے۔ اسی سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے سابق چیف الیکشن کمشنر آف انڈیا Former Chief Election Commissioner SY Quraishi رہ چکے شہاب الدین یعقوب قریشی سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ انتخابات کے دوران ہیٹ اسپیچ کو روکنے کے لیے الیکشن کمیشن 125 ریپریزنٹیشن آف پیوپل ایکٹ کے تحت کارروائی کرتی ہے جس میں تین برس کی قید کی سزا دی جاسکتی ہے۔

اس کے علاوہ آئی پی سی کی دفعہ 153 اے بی اور سی کے ساتھ ساتھ دفعہ 295، 298، اور 505 کے تحت بھی تین سال کی سزا کا پروویژن ہیے، حالانکہ انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ موجودہ حالات میں افسران سیاسی اثر کی وجہ سے کارروائی نہیں کر پاتے اگر افسران قانون کے تحت کام کریں تو نفرتی تقاریر پر مکمل طور پر پابندی لگ جائے گی۔ حالانکہ ایس وائی قریشی نے یہ بات بھی واضح طور پر کہی کہ الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری اچھے طریقے سے انجام دیتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ زیادہ تر ووٹرز کو تقسیم کرنے کا کام الیکشن سے قبل ہوتا ہے الیکشن کا اعلان جاری ہونے کے بعد ان تمام معاملات پر بہت سختی سے نظر رکھی جاتی ہے اگر کوئی ماحول خراب کرنے کی کوشش کرتا ہے تو فوری نوٹس جاری کیا جاتا ہے اور 24 گھنٹے کے اندر جواب دینا ہوتا ہے نہیں تو ایف آئی آر درج کر دی جاتی ہے۔ ایس وائی قریشی کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن اپنے دائرۂ اختیار سے باہر نکل کر بھی کام کرتا ہے دیواروں پر چسپاں پوسٹرز کو بھی ہٹاتا ہے اس کے علاوہ شور کی آلودگی اور پلاسٹک کے استعمال کے خلاف بھی کارروائی کرتا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ الیکشن کے اعلان کے بعد نفرتی تقاریر میں بہت زیادہ کمی آتی ہے اور جو لوگ اعلان کے باوجود نفرت پھیلانے کا کام کرتے ہیں انہیں سزا کے بغیر نہیں چھوڑا جاتا البتہ اعلان سے قبل جو نفرتی تقاریر ہوتی ہیں اس میں ہم نے دیکھا ہے کہ سیاسی مفادات کے تحت ان کے خلاف کارروائی نہیں کی جاتی یہ افسوس کی بات ہے۔

دہلی: الیکشن کی سرگرمیاں شروع ہونے کے ساتھ ہی نفرت کی سیاست بھی شروع ہوجاتی ہے۔ نفرت کی سیاست کے ذریعہ ووٹ کسی ایک مخصوص طبقہ کی جانب کرنے کا کام کیا جاتا ہے۔ زیادہ تر ووٹرز کو تقسیم کرنے کا کام الیکشن سے قبل ہوتا ہے۔ الیکشن کا اعلان جاری ہونے کے بعد ان تمام معاملات پر بہت سختی سے نظر رکھی جاتی ہے اگر کوئی ماحول خراب کرنے کی کوشش کرتا ہے تو فوری نوٹس جاری کیا جاتا ہے اور 24 گھنٹے کے اندر جواب دینا ہوتا ہے۔ نہیں تو ایف آئی آر درج کر دی جاتی ہے۔ Ex Chief Election Commissioner SY Quraishi on Hate Speech during Election

بھارت میں نفرت کی سیاست کے ذریعہ ووٹ تقسیم کرنے کا کام عام بات ہے

یہ بھی پڑھیں:

عام طور پر یہ محسوس کیا گیا ہے کہ جیسے جیسے ملک میں انتخابات نزدیک آتے ہیں ویسے ویسے ان ریاستوں میں نفرتی تقاریر میں تیزی آنے لگتی ہے حالانکہ ان نفرتی تقاریر کے خلاف بھارتی آئین میں متعدد قوانین موجود ہیں لیکن اس کے باوجود ان نفرتی تقاریر پر روک تھام نہیں ہو پاتی ہے۔ اسی سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے سابق چیف الیکشن کمشنر آف انڈیا Former Chief Election Commissioner SY Quraishi رہ چکے شہاب الدین یعقوب قریشی سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ انتخابات کے دوران ہیٹ اسپیچ کو روکنے کے لیے الیکشن کمیشن 125 ریپریزنٹیشن آف پیوپل ایکٹ کے تحت کارروائی کرتی ہے جس میں تین برس کی قید کی سزا دی جاسکتی ہے۔

اس کے علاوہ آئی پی سی کی دفعہ 153 اے بی اور سی کے ساتھ ساتھ دفعہ 295، 298، اور 505 کے تحت بھی تین سال کی سزا کا پروویژن ہیے، حالانکہ انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ موجودہ حالات میں افسران سیاسی اثر کی وجہ سے کارروائی نہیں کر پاتے اگر افسران قانون کے تحت کام کریں تو نفرتی تقاریر پر مکمل طور پر پابندی لگ جائے گی۔ حالانکہ ایس وائی قریشی نے یہ بات بھی واضح طور پر کہی کہ الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری اچھے طریقے سے انجام دیتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ زیادہ تر ووٹرز کو تقسیم کرنے کا کام الیکشن سے قبل ہوتا ہے الیکشن کا اعلان جاری ہونے کے بعد ان تمام معاملات پر بہت سختی سے نظر رکھی جاتی ہے اگر کوئی ماحول خراب کرنے کی کوشش کرتا ہے تو فوری نوٹس جاری کیا جاتا ہے اور 24 گھنٹے کے اندر جواب دینا ہوتا ہے نہیں تو ایف آئی آر درج کر دی جاتی ہے۔ ایس وائی قریشی کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن اپنے دائرۂ اختیار سے باہر نکل کر بھی کام کرتا ہے دیواروں پر چسپاں پوسٹرز کو بھی ہٹاتا ہے اس کے علاوہ شور کی آلودگی اور پلاسٹک کے استعمال کے خلاف بھی کارروائی کرتا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ الیکشن کے اعلان کے بعد نفرتی تقاریر میں بہت زیادہ کمی آتی ہے اور جو لوگ اعلان کے باوجود نفرت پھیلانے کا کام کرتے ہیں انہیں سزا کے بغیر نہیں چھوڑا جاتا البتہ اعلان سے قبل جو نفرتی تقاریر ہوتی ہیں اس میں ہم نے دیکھا ہے کہ سیاسی مفادات کے تحت ان کے خلاف کارروائی نہیں کی جاتی یہ افسوس کی بات ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.