یو اے ای میں ملازم کملیش بھٹ کی لاش کو کچھ دن قبل امیگریشن حکام نے دہلی ایئرپورٹ سے واپس ابوظہبی بھیج دیا تھا جبکہ آج اندراگاندھی بین الاقوامی ایئرپورٹ پر کملیش کے رشتہ دار نے لاش کو حاصل کرلیا۔
![Day after being sent back to UAE, mortal remains of Kamlesh Bhatt reach India 'again'](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/nat-mortalremainsofkamleshbhattreachindiaagain-27042020-tauseef_27042020052634_2704f_1587945394_1035.jpg)
کملیش کے چھوٹے بھائی وملیش بھٹ جنہوں نے لاش حاصل کی ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امیگریشن حکام کی جانب سے کچھ دن قبل لاش کو واپس ابوظہبی بھیج دینا انتہائی بدبختانہ عمل تھا اور یہ عہدیداروں کے درمیان میں عدم روابط کی واضح مثال تھی۔
![Day after being sent back to UAE, mortal remains of Kamlesh Bhatt reach India 'again'](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/nat-mortalremainsofkamleshbhattreachindiaagain-27042020-tauseef_27042020052634_2704f_1587945394_401.jpg)
وملیش نے مزید کہا کہ ای ٹی وی بھارت کی جانب سے اس خبر کو شائع کرنے کے بعد حکومت نے اس کا نوٹ لیا۔ وملیش نے ای ٹی وی بھارت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’میں امید کرتا ہوں کہ ای ٹی وی بھارت آگے بھی اسی طرح زمینی سطح کی رپورٹنگ کرتا رہے گا‘۔
انہوں نے دہلی ہائیکورٹ کا بھی شکریہ ادا کیا جس نے اس معاملہ میں مداخلت کرتے ہوئے حکومت کو نوٹس جاری کی جس کے بعد حکومت نے کو یو اے ای سے واپس لانے کی اجازت دی۔
وملیش نے حکومت کو مختلف وزارتوں اور عہدیداروں کے بیچ روابط میں بہتری لانے کا مشورہ دیا اور کہا کہ جس طرح ہمارے ساتھ ہوا ہیں اس طرح کسی اور کے ساتھ نہ ہوں۔
واضح رہے کہ کملیش بھٹ ابوظہبی کی ایک ہوٹل میں کام کرتا تھا اور 17 مارچ کو حرکت قلب بند ہونے سے اس کی موت ہوگئی تھی۔ 23 مارچ کو اتحاد ایرویز کے کارگو طیارہ کے ذریعہ کملیش کی لاش دہلی ایئرپورٹ آنے کے بعد امیگریشن حکام لاش کو طیارہ سے اتارنے کی اجازت نہیں دیتے اور لاش کو دوبارہ یو اے ای بھیج دیا گیا تھا۔