ETV Bharat / state

گیند سے چھیڑ چھاڑ میں پوری ٹیم شامل تھی: فلنٹاف

author img

By

Published : Apr 23, 2020, 9:20 PM IST

اینڈریو فلنٹاف کا خیال ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں گیند سے چھیڑ چھاڑ کے معاملے میں ساری آسٹریلوی ٹیم شامل تھی

گیند سے چھیڑ چھاڑ میں پوری ٹیم شامل تھی: فلنٹاف
گیند سے چھیڑ چھاڑ میں پوری ٹیم شامل تھی: فلنٹاف

انگلینڈ کے سابق آل راؤنڈر اینڈریو فلنٹاف کا خیال ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں گیند سے چھیڑ چھاڑ کے معاملے میں ساری آسٹریلوی ٹیم شامل تھی لیکن اس وقت کے کپتان اسٹیون اسمتھ نے اپنی ٹیم کو اس کلنک سے بچانے کے ذمہ داری خود لے لی تھی۔

کپتان اسمتھ، نائب کپتان ڈیوڈ وارنر اور اوپنر کیمرون بین كرافٹ کو كیپ ٹاؤن کے تیسرے ٹیسٹ میں گیند سے چھیڑ چھاڑ کا مجرم پایا گیا تھا, اور ان پر پابندی لگا دی گئی تھی ۔ کرکٹ آسٹریلیا نے اس معاملے میں اپنی انکوائری کے بعد اسمتھ اور وارنر پر ایک ایک سال اور بین كرافٹ پر نو ماہ کی پابندی عائد کی تھی ۔

گیند سے چھیڑ چھاڑ میں پوری ٹیم شامل تھی: فلنٹاف
گیند سے چھیڑ چھاڑ میں پوری ٹیم شامل تھی: فلنٹاف

اسمتھ کو ساتھ ہی دو سال کے لئے کپتانی کرنے سے بھی منع کر دیا گیا تھا جبکہ وارنر کو کپتانی سے زندگی بھر کے لئے محروم کیا گیا تھا۔ اسمتھ اور وارنر ایک سال کی پابندی مکمل کر کے گزشتہ سال ورلڈ کپ کے وقت قومی ٹیم میں لوٹ آئے جبکہ بین كرافٹ انگلینڈ کے خلاف ایشز سیریز کا حصہ تھے جو ورلڈ کپ کے بعد کھیلی گئی تھی۔

فلنٹاف کا خیال ہے کہ کچھ افراد ٹیم میں دوسروں کے علم کے بغیر گیند کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کر سکتے تھے۔ انہوں نے ٹاك اسپورٹ سے کہا کہ سینڈپیپر کی تھیوری ہی غلط ہے کہ اس کے سہارے گیند سے چھیڑ چھاڑ کی گئی۔ معاملہ اس سے بڑھ کر ہے اور میں اس بات پر یقین نہیں کر سکتا کہ ٹیم کے باقی اراکین اس معاملے میں شامل نہیں تھے۔

سابق آل راؤنڈر نے کہا کہ ایک بولر کے طور پر میں جانتا ہوں کہ کوئی مجھے گیند تھماتا ہے، جس سے چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے تو مجھے فوری طور پر پتہ چل جائے گا لیکن اسمتھ نے سب کی ذمہ داری صرف اپنے اوپر لے لی۔

انگلینڈ کے لئے 79 ٹیسٹ اور 141 ون ڈے کھیلنے والے فلنٹاف کا خیال ہے کہ گیند سے چھیڑ چھاڑ کا مسئلہ کافی وقت سے چلا آ رہا ہے اور ہر ٹیم اس معاملے میں کچھ نہ کچھ کرتی رہتی ہے۔

انگلینڈ کے سابق آل راؤنڈر اینڈریو فلنٹاف کا خیال ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں گیند سے چھیڑ چھاڑ کے معاملے میں ساری آسٹریلوی ٹیم شامل تھی لیکن اس وقت کے کپتان اسٹیون اسمتھ نے اپنی ٹیم کو اس کلنک سے بچانے کے ذمہ داری خود لے لی تھی۔

کپتان اسمتھ، نائب کپتان ڈیوڈ وارنر اور اوپنر کیمرون بین كرافٹ کو كیپ ٹاؤن کے تیسرے ٹیسٹ میں گیند سے چھیڑ چھاڑ کا مجرم پایا گیا تھا, اور ان پر پابندی لگا دی گئی تھی ۔ کرکٹ آسٹریلیا نے اس معاملے میں اپنی انکوائری کے بعد اسمتھ اور وارنر پر ایک ایک سال اور بین كرافٹ پر نو ماہ کی پابندی عائد کی تھی ۔

گیند سے چھیڑ چھاڑ میں پوری ٹیم شامل تھی: فلنٹاف
گیند سے چھیڑ چھاڑ میں پوری ٹیم شامل تھی: فلنٹاف

اسمتھ کو ساتھ ہی دو سال کے لئے کپتانی کرنے سے بھی منع کر دیا گیا تھا جبکہ وارنر کو کپتانی سے زندگی بھر کے لئے محروم کیا گیا تھا۔ اسمتھ اور وارنر ایک سال کی پابندی مکمل کر کے گزشتہ سال ورلڈ کپ کے وقت قومی ٹیم میں لوٹ آئے جبکہ بین كرافٹ انگلینڈ کے خلاف ایشز سیریز کا حصہ تھے جو ورلڈ کپ کے بعد کھیلی گئی تھی۔

فلنٹاف کا خیال ہے کہ کچھ افراد ٹیم میں دوسروں کے علم کے بغیر گیند کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کر سکتے تھے۔ انہوں نے ٹاك اسپورٹ سے کہا کہ سینڈپیپر کی تھیوری ہی غلط ہے کہ اس کے سہارے گیند سے چھیڑ چھاڑ کی گئی۔ معاملہ اس سے بڑھ کر ہے اور میں اس بات پر یقین نہیں کر سکتا کہ ٹیم کے باقی اراکین اس معاملے میں شامل نہیں تھے۔

سابق آل راؤنڈر نے کہا کہ ایک بولر کے طور پر میں جانتا ہوں کہ کوئی مجھے گیند تھماتا ہے، جس سے چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے تو مجھے فوری طور پر پتہ چل جائے گا لیکن اسمتھ نے سب کی ذمہ داری صرف اپنے اوپر لے لی۔

انگلینڈ کے لئے 79 ٹیسٹ اور 141 ون ڈے کھیلنے والے فلنٹاف کا خیال ہے کہ گیند سے چھیڑ چھاڑ کا مسئلہ کافی وقت سے چلا آ رہا ہے اور ہر ٹیم اس معاملے میں کچھ نہ کچھ کرتی رہتی ہے۔

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.