یونین نے کہا ہے کہ 'اس طرح کے گمراہ کن سروے سے الیکشن کی شفافیت اور غیر جانبداری متاثر ہوتی ہے کیو نکہ ان مبینہ سروے کی بنیاد پر ووٹروں کو متاثر کیا جاتا ہے، لہذا الیکشن کمیشن کو چاہیے کہ اس طرح کے قبل از وقت اور بعد از انتخاب سروے پر پابندی عائد کی جائے اور اس طرح کے سروے کو پیڈ نیوز کی ہی شکل سمجھی جائے'۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ 'یہ واضح ہے کہ اس طرح کے سروے مخصوص سیاسی جماعتوں کے حق میں رائے عامہ کو ہموار کرنے کے لیے کرائے جاتے ہیں'۔
ڈی یو جے نے پرنٹ میڈیا میں پیڈ نیوز کی لعنت پر روک لگانے کے لیے موجودہ مشنری کو سخت کرنے کے ساتھ ہی الیکٹرانک میڈیا اور ڈیجیٹل میڈیا میں پیڈ نیوز کی بیماری سے نمٹنے کے لئے بھی الگ سے میکانزم بنانے کا مطالبہ کیا۔
بیان کے مطابق ڈی یو جی کی مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا جس میں کہا گیا کہ 'پچھلے پانچ برسوں کے دوران میڈیا کے غلط استعمال نیز صحافیو ں پر ہونے والے حملے بشمول ان کی ٹرالنگ کے سلسلے میں ایک وہائٹ پیپر بھی شائع کیا جانا چاہیے'۔
ڈی یو جے نے آفیشیل سیکرٹ ایکٹ کی آڑ میں صحافیوں کو ڈرانے دھمکانے کے واقعات کی مذمت کی اور اس قانون میں ترمیم کرنے کا مطالبہ دہرایا۔
ڈی یو جے نے تمام سیاسی پارٹیوں سے اپیل کی کہ وہ صحافیوں کے لیے میڈیا کونسل اور ایک میڈیا کمیشن کے قیام نیز ڈیجیٹل اور الیکٹرانک سمیت پورے میڈیا کے لئے اجرت کا تعین کرنے والی مشنری کے قیام کواپنے انتخابی منشور میں شامل کریں۔