دبئی: عالمی ماحولیاتی کانفرنس کوپ 28 دبئی ایکسپو میں گذشتہ روز شروع ہو چکی ہے۔ آج اس کانفرنس میں شرکت کے لیے وزیر اعظم مودی بھی دبئی پہنچ چکے ہیں۔ اس کانفرنس میں ماحولیاتی تبدیلی کی ایمرجنسی صورت حال پر تبادلہ خیال کے لیے برطانیہ، امریکہ، فرانس اور پاکستان سمیت سمیت دنیا بھر کے 192 ممالک کے رہنما شرکت کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کا متحدہ عرب امارات پہنچنے پر دبئی میں ہندوستانی تارکین وطن کے ارکان نے پرتپاک استقبال کیا۔ پی ایم مودی کے استقبال کے لیے ایک ہوٹل کے باہر ثقافتی رقص کیا گیا۔ این آر آئیز ’مودی، مودی‘ کے نعرے لگاتے نظر آئے۔ انہوں نے 'اس بار مودی حکومت' اور 'وندے ماترم' کے نعرے لگائے۔ پی ایم مودی کو ہوٹل کے باہر این آر آئیز سے ہاتھ ملاتے ہوئے دیکھا گیا۔ اراکین نے ثقافتی رقص پیش کرکے ان کا استقبال کیا۔
-
#WATCH | UAE: Cultural performance by members of Indian Diaspora as PM Modi arrived at hotel in Dubai pic.twitter.com/lBwLtBtcnA
— ANI (@ANI) November 30, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">#WATCH | UAE: Cultural performance by members of Indian Diaspora as PM Modi arrived at hotel in Dubai pic.twitter.com/lBwLtBtcnA
— ANI (@ANI) November 30, 2023#WATCH | UAE: Cultural performance by members of Indian Diaspora as PM Modi arrived at hotel in Dubai pic.twitter.com/lBwLtBtcnA
— ANI (@ANI) November 30, 2023
واضح رہے کہ عالمی پیمانے پر پھیلنے والی ماحولیاتی آلودگی میں چالیس فیصد حصہ حیاتیاتی ایندھن یعنی پٹرولیم کا مانا جاتا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اس کانفریس کے میزبان خود بھی ایک پٹرولیم کمپنی کے مالک ہیں۔ ایسے وقت میں جب دنیا بھر میں حیاتیاتی ایندھن کے استعمال کو محدود کرنے یا اسے بند کرنے کی مانگ زور پکڑ رہی ہے، پٹرولیم کمپنی چلانے والوں کی جانب سے ماحولیاتی آلودگی پر کانفرنس کی میزبانی اور اس مسئلے کے تئیں ملکوں کی سنجیدگی پر سوال کھڑے کیے جا رہے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ دنیا بھر میں ماحولیاتی تبدیلی پر قابو پانے کے لیے گرین اینرجی کے استعمال میں اضافہ بھی ہو رہا ہے لیکن تاحال حیاتیاتی اینرجی یعنی پٹرولیم کی اہمیت اپنی جگہ پر برقرار ہے۔
-
#WATCH | UAE: "...I have been living in UAE for 20 years but today it felt as if one of my own has come to this country...," says a member of the Indian Diaspora after meeting PM Modi in Dubai. pic.twitter.com/t8tOvWpP6j
— ANI (@ANI) November 30, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">#WATCH | UAE: "...I have been living in UAE for 20 years but today it felt as if one of my own has come to this country...," says a member of the Indian Diaspora after meeting PM Modi in Dubai. pic.twitter.com/t8tOvWpP6j
— ANI (@ANI) November 30, 2023#WATCH | UAE: "...I have been living in UAE for 20 years but today it felt as if one of my own has come to this country...," says a member of the Indian Diaspora after meeting PM Modi in Dubai. pic.twitter.com/t8tOvWpP6j
— ANI (@ANI) November 30, 2023
وہیں گذشتہ روز ماحولیاتی کانفرنس میں پہلے ہی دن بڑی پیش رفت بھی سامنے آئی کہ اقوامِ عالم نے ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے فنڈ کی باضابطہ منظوری دی۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امیر ممالک موسمیاتی تبدیلیوں کے شکار ترقی پذیر اور غریب ممالک کی مالی مدد کریں گے۔ عالمی ماحولیاتی کانفرنس کوپ 28 میں متحدہ عرب امارات نے 10 کروڑ ڈالر، جرمنی نے 20 کروڑ ڈالر، برطانیہ نے 6 کروڑ پاؤنڈ، امریکا نے ایک کروڑ 75 لاکھ ڈالر اور جاپان نے ایک کروڑ ڈالر فنڈ دینے کا اعلان کیا ہے۔
-
#WATCH | Members of the Indian Diaspora raise 'Modi, Modi' and 'Abki Baar Modi Sarkar' slogans as Prime Minister Narendra Modi arrived in Dubai pic.twitter.com/LY2SsyqvBS
— ANI (@ANI) November 30, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">#WATCH | Members of the Indian Diaspora raise 'Modi, Modi' and 'Abki Baar Modi Sarkar' slogans as Prime Minister Narendra Modi arrived in Dubai pic.twitter.com/LY2SsyqvBS
— ANI (@ANI) November 30, 2023#WATCH | Members of the Indian Diaspora raise 'Modi, Modi' and 'Abki Baar Modi Sarkar' slogans as Prime Minister Narendra Modi arrived in Dubai pic.twitter.com/LY2SsyqvBS
— ANI (@ANI) November 30, 2023
کوپ 28 کے صدر جابر السلطان نے افتتاحی خطاب میں کہا کہ کوپ 28 نے تیل وگیس کمپنیوں کو شریک کر کے دلیری دکھائی، فوسل فیول پیدا کرنے والی کمپنیوں سے ڈائیلاگ ضروری ہے، اس کے بغیر صحت مند ماحول کے اہداف حاصل کرنا نا ممکن ہے۔ صدر کوپ 28 نے کہا کہ ہمارےاقدام کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا، ہمیں مل جل کر مشترکہ لائحہ عمل بنانا ہے، تیل پیدا کرنے والی کمپنیاں ہی نقصان دہ گیسز کے اخراج کو کم کرسکتی ہیں۔ جابر السطان کا کہنا تھا کہ دنیا مل کر ہی 2050 تک نیٹ زیرو کاربن اہداف حاصل کر سکتی ہے۔ واضح رہے کہ 30 نومبر سے شروع ہونے والی عالمی ماحولیاتی کانفرنس 12 دسمبر تک جاری رہے گی۔
واضح رہے کہ جمعہ کو، مودی اقوام متحدہ کی 'کانفرنس آف پارٹیز' آب و ہوا کے موقع پر ورلڈ کلائمیٹ ایکشن سمٹ میں شرکت کر رہے ہیں، جسے COP28 کے نام سے جانا جاتا ہے۔ کئی عالمی رہنما گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے اور موسمیاتی تبدیلی سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے کلائمیٹ ایکشن سمٹ میں شرکت کے لیے تیار ہیں۔ یہ بھی یاد رہے کہ یہ ورلڈ کلائمیٹ ایکشن سمٹ وہی میزبان کرا رہے ہیں جن پر یہ الزام ہے کہ دنیا بھر کی تقریباً چالیس فیصد آلودگی ان ہی کی تیل کمپنیاں پھیلارہی ہیں۔