ETV Bharat / state

کوپ 28 کانفرنس میں شرکت کیلئے پی ایم مودی دبئی پہنچے - World Climate Action Summit

ماحولیاتی تبدیلی کی ایمرجنسی صورت حال پر کوپ 28 کانفرنس دبئی میں منعقد ہو رہی ہے۔ اس عالمی مسئلے سے نمٹنے کے لیے دنیا بھر کے رہنما دبئی میں جمع ہو رہے ہیں۔ اس کانفرنس میں شرکت کے لیے پی ایم مودی بھی دبئی پہنچ گئے ہیں۔ Dubai Hosts COP28

Etv Bharat
'Modi, Modi!': Indian diaspora welcomes PM Modi in UAE with cheers, cultural celebrations
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 1, 2023, 11:40 AM IST

Updated : Dec 1, 2023, 2:32 PM IST

دبئی: عالمی ماحولیاتی کانفرنس کوپ 28 دبئی ایکسپو میں گذشتہ روز شروع ہو چکی ہے۔ آج اس کانفرنس میں شرکت کے لیے وزیر اعظم مودی بھی دبئی پہنچ چکے ہیں۔ اس کانفرنس میں ماحولیاتی تبدیلی کی ایمرجنسی صورت حال پر تبادلہ خیال کے لیے برطانیہ، امریکہ، فرانس اور پاکستان سمیت سمیت دنیا بھر کے 192 ممالک کے رہنما شرکت کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کا متحدہ عرب امارات پہنچنے پر دبئی میں ہندوستانی تارکین وطن کے ارکان نے پرتپاک استقبال کیا۔ پی ایم مودی کے استقبال کے لیے ایک ہوٹل کے باہر ثقافتی رقص کیا گیا۔ این آر آئیز ’مودی، مودی‘ کے نعرے لگاتے نظر آئے۔ انہوں نے 'اس بار مودی حکومت' اور 'وندے ماترم' کے نعرے لگائے۔ پی ایم مودی کو ہوٹل کے باہر این آر آئیز سے ہاتھ ملاتے ہوئے دیکھا گیا۔ اراکین نے ثقافتی رقص پیش کرکے ان کا استقبال کیا۔

واضح رہے کہ عالمی پیمانے پر پھیلنے والی ماحولیاتی آلودگی میں چالیس فیصد حصہ حیاتیاتی ایندھن یعنی پٹرولیم کا مانا جاتا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اس کانفریس کے میزبان خود بھی ایک پٹرولیم کمپنی کے مالک ہیں۔ ایسے وقت میں جب دنیا بھر میں حیاتیاتی ایندھن کے استعمال کو محدود کرنے یا اسے بند کرنے کی مانگ زور پکڑ رہی ہے، پٹرولیم کمپنی چلانے والوں کی جانب سے ماحولیاتی آلودگی پر کانفرنس کی میزبانی اور اس مسئلے کے تئیں ملکوں کی سنجیدگی پر سوال کھڑے کیے جا رہے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ دنیا بھر میں ماحولیاتی تبدیلی پر قابو پانے کے لیے گرین اینرجی کے استعمال میں اضافہ بھی ہو رہا ہے لیکن تاحال حیاتیاتی اینرجی یعنی پٹرولیم کی اہمیت اپنی جگہ پر برقرار ہے۔

  • #WATCH | UAE: "...I have been living in UAE for 20 years but today it felt as if one of my own has come to this country...," says a member of the Indian Diaspora after meeting PM Modi in Dubai. pic.twitter.com/t8tOvWpP6j

    — ANI (@ANI) November 30, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

وہیں گذشتہ روز ماحولیاتی کانفرنس میں پہلے ہی دن بڑی پیش رفت بھی سامنے آئی کہ اقوامِ عالم نے ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے فنڈ کی باضابطہ منظوری دی۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امیر ممالک موسمیاتی تبدیلیوں کے شکار ترقی پذیر اور غریب ممالک کی مالی مدد کریں گے۔ عالمی ماحولیاتی کانفرنس کوپ 28 میں متحدہ عرب امارات نے 10 کروڑ ڈالر، جرمنی نے 20 کروڑ ڈالر، برطانیہ نے 6 کروڑ پاؤنڈ، امریکا نے ایک کروڑ 75 لاکھ ڈالر اور جاپان نے ایک کروڑ ڈالر فنڈ دینے کا اعلان کیا ہے۔

کوپ 28 کے صدر جابر السلطان نے افتتاحی خطاب میں کہا کہ کوپ 28 نے تیل وگیس کمپنیوں کو شریک کر کے دلیری دکھائی، فوسل فیول پیدا کرنے والی کمپنیوں سے ڈائیلاگ ضروری ہے، اس کے بغیر صحت مند ماحول کے اہداف حاصل کرنا نا ممکن ہے۔ صدر کوپ 28 نے کہا کہ ہمارےاقدام کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا، ہمیں مل جل کر مشترکہ لائحہ عمل بنانا ہے، تیل پیدا کرنے والی کمپنیاں ہی نقصان دہ گیسز کے اخراج کو کم کرسکتی ہیں۔ جابر السطان کا کہنا تھا کہ دنیا مل کر ہی 2050 تک نیٹ زیرو کاربن اہداف حاصل کر سکتی ہے۔ واضح رہے کہ 30 نومبر سے شروع ہونے والی عالمی ماحولیاتی کانفرنس 12 دسمبر تک جاری رہے گی۔

واضح رہے کہ جمعہ کو، مودی اقوام متحدہ کی 'کانفرنس آف پارٹیز' آب و ہوا کے موقع پر ورلڈ کلائمیٹ ایکشن سمٹ میں شرکت کر رہے ہیں، جسے COP28 کے نام سے جانا جاتا ہے۔ کئی عالمی رہنما گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے اور موسمیاتی تبدیلی سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے کلائمیٹ ایکشن سمٹ میں شرکت کے لیے تیار ہیں۔ یہ بھی یاد رہے کہ یہ ورلڈ کلائمیٹ ایکشن سمٹ وہی میزبان کرا رہے ہیں جن پر یہ الزام ہے کہ دنیا بھر کی تقریباً چالیس فیصد آلودگی ان ہی کی تیل کمپنیاں پھیلارہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیراعظم ورلڈ کلائمیٹ ایکشن سمٹ میں شرکت کے لیے دبئی روانہ

دبئی: عالمی ماحولیاتی کانفرنس کوپ 28 دبئی ایکسپو میں گذشتہ روز شروع ہو چکی ہے۔ آج اس کانفرنس میں شرکت کے لیے وزیر اعظم مودی بھی دبئی پہنچ چکے ہیں۔ اس کانفرنس میں ماحولیاتی تبدیلی کی ایمرجنسی صورت حال پر تبادلہ خیال کے لیے برطانیہ، امریکہ، فرانس اور پاکستان سمیت سمیت دنیا بھر کے 192 ممالک کے رہنما شرکت کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کا متحدہ عرب امارات پہنچنے پر دبئی میں ہندوستانی تارکین وطن کے ارکان نے پرتپاک استقبال کیا۔ پی ایم مودی کے استقبال کے لیے ایک ہوٹل کے باہر ثقافتی رقص کیا گیا۔ این آر آئیز ’مودی، مودی‘ کے نعرے لگاتے نظر آئے۔ انہوں نے 'اس بار مودی حکومت' اور 'وندے ماترم' کے نعرے لگائے۔ پی ایم مودی کو ہوٹل کے باہر این آر آئیز سے ہاتھ ملاتے ہوئے دیکھا گیا۔ اراکین نے ثقافتی رقص پیش کرکے ان کا استقبال کیا۔

واضح رہے کہ عالمی پیمانے پر پھیلنے والی ماحولیاتی آلودگی میں چالیس فیصد حصہ حیاتیاتی ایندھن یعنی پٹرولیم کا مانا جاتا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اس کانفریس کے میزبان خود بھی ایک پٹرولیم کمپنی کے مالک ہیں۔ ایسے وقت میں جب دنیا بھر میں حیاتیاتی ایندھن کے استعمال کو محدود کرنے یا اسے بند کرنے کی مانگ زور پکڑ رہی ہے، پٹرولیم کمپنی چلانے والوں کی جانب سے ماحولیاتی آلودگی پر کانفرنس کی میزبانی اور اس مسئلے کے تئیں ملکوں کی سنجیدگی پر سوال کھڑے کیے جا رہے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ دنیا بھر میں ماحولیاتی تبدیلی پر قابو پانے کے لیے گرین اینرجی کے استعمال میں اضافہ بھی ہو رہا ہے لیکن تاحال حیاتیاتی اینرجی یعنی پٹرولیم کی اہمیت اپنی جگہ پر برقرار ہے۔

  • #WATCH | UAE: "...I have been living in UAE for 20 years but today it felt as if one of my own has come to this country...," says a member of the Indian Diaspora after meeting PM Modi in Dubai. pic.twitter.com/t8tOvWpP6j

    — ANI (@ANI) November 30, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

وہیں گذشتہ روز ماحولیاتی کانفرنس میں پہلے ہی دن بڑی پیش رفت بھی سامنے آئی کہ اقوامِ عالم نے ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے فنڈ کی باضابطہ منظوری دی۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امیر ممالک موسمیاتی تبدیلیوں کے شکار ترقی پذیر اور غریب ممالک کی مالی مدد کریں گے۔ عالمی ماحولیاتی کانفرنس کوپ 28 میں متحدہ عرب امارات نے 10 کروڑ ڈالر، جرمنی نے 20 کروڑ ڈالر، برطانیہ نے 6 کروڑ پاؤنڈ، امریکا نے ایک کروڑ 75 لاکھ ڈالر اور جاپان نے ایک کروڑ ڈالر فنڈ دینے کا اعلان کیا ہے۔

کوپ 28 کے صدر جابر السلطان نے افتتاحی خطاب میں کہا کہ کوپ 28 نے تیل وگیس کمپنیوں کو شریک کر کے دلیری دکھائی، فوسل فیول پیدا کرنے والی کمپنیوں سے ڈائیلاگ ضروری ہے، اس کے بغیر صحت مند ماحول کے اہداف حاصل کرنا نا ممکن ہے۔ صدر کوپ 28 نے کہا کہ ہمارےاقدام کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا، ہمیں مل جل کر مشترکہ لائحہ عمل بنانا ہے، تیل پیدا کرنے والی کمپنیاں ہی نقصان دہ گیسز کے اخراج کو کم کرسکتی ہیں۔ جابر السطان کا کہنا تھا کہ دنیا مل کر ہی 2050 تک نیٹ زیرو کاربن اہداف حاصل کر سکتی ہے۔ واضح رہے کہ 30 نومبر سے شروع ہونے والی عالمی ماحولیاتی کانفرنس 12 دسمبر تک جاری رہے گی۔

واضح رہے کہ جمعہ کو، مودی اقوام متحدہ کی 'کانفرنس آف پارٹیز' آب و ہوا کے موقع پر ورلڈ کلائمیٹ ایکشن سمٹ میں شرکت کر رہے ہیں، جسے COP28 کے نام سے جانا جاتا ہے۔ کئی عالمی رہنما گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے اور موسمیاتی تبدیلی سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے کلائمیٹ ایکشن سمٹ میں شرکت کے لیے تیار ہیں۔ یہ بھی یاد رہے کہ یہ ورلڈ کلائمیٹ ایکشن سمٹ وہی میزبان کرا رہے ہیں جن پر یہ الزام ہے کہ دنیا بھر کی تقریباً چالیس فیصد آلودگی ان ہی کی تیل کمپنیاں پھیلارہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیراعظم ورلڈ کلائمیٹ ایکشن سمٹ میں شرکت کے لیے دبئی روانہ

Last Updated : Dec 1, 2023, 2:32 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.