ETV Bharat / state

'کشمیر کو قبرستان نہ بنائیں'

author img

By

Published : Oct 23, 2019, 2:23 PM IST

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسسٹ) کے سینیئر رہنما محمد یوسف تاریگامی کا کہنا ہے کہ 'دفعہ 370کی منسوخی سے پیدا شدہ منظر نامے میں کشمیری عوام، ہند نواز سیاسی رہنما اور علیحدگی پسند محسوس کررہے ہیں کہ ان کے ساتھ تذلیل آمیز رویہ اپنایا گیا ہے اور اگر یہ صورتحال تبدیل نہیں ہوئی تو ملک کے دیگر حصے بھی اس سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتے'۔

'کشمیر کو قبرستان نہ بنائیں'


جموں و کشمیر کے رکن اسمبلی محمد یوسف تاریگامی دہلی میں میڈکل چیک اپ کے لیے آئے ہیں۔ انہوں نے نامہ نگاروں سے کہا کہ 'حقیقت یہ ہے کہ کشمیر میں دن بھر دکانیں اور دیگر ادارے نہیں کھولے جاتے ہیں اور اسکولوں میں بچوں اور اساتذہ کے بغیر کام کیا جاتا ہے جس سے لوگوں کی طرف سے کسی نہ کسی طرح کا غیر منظم احتجاج کیا جاتا ہے'۔

تاریگامی نے کہا کہ 'کشمیری عوام اس صورتحال سے گزر رہے ہیں جو ہماری تاریخ کا خوفناک حصہ ہے اور جموں و کشمیر کے عوام، خاص طور پر وادی کے لوگوں نے، دہلی میں موجودہ تقسیم پر اعتماد کھو دیا ہے'۔

نامہ گاروں کی جانب سے پوچھے جانے پر کہ وادی میں بڑے پیمانے پر احتجاج کیوں نہیں ہورہا ہے، انہوں نے کہا کہ 'آپ نے تہاڑ جیل میں کتنی بار احتجاج ہوتے ہوئے دیکھا ہے؟انہوں نے کہا قبرستانوں میں بھی خاموشی ہوتی ہے۔'ہمارے کشمیر کو قبرستان نہ بنائیں'۔


اس دوران کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسسٹ) کے جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری نے کہا کہ 'وہ تاریگامی پر پابندیوں کے بارے میں وضاحت طلب کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں ایک حلف نامہ داخل کریں گے'۔

یچوری نے یہ بھی کہا کہ 'عدالت عظمیٰ نے کہا ہے کہ تاریگامی گھر میں نظربند نہیں ہے اور اس کے خلاف کوئی الزام نہیں ہے ، لیکن سرینگر میں حکام اسے آزادانہ طور پر نقل حرکت کرنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں'۔

یچوری نے مرکزی حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر کشمیر کی صورتحال تبدیل نہیں ہوئی تو ملک کے دیگر حصے بھی اس سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتے۔ اس سے ہمارے ملک اور ہماری شائستگی کے مستقبل کے لیے بہت سنگین مضر اثرات پڑیں گے۔ جو صدمہ اور تکلیف ہمارے لوگوں کو درپیش ہے وہ بے مثال ہے'۔

واضح رہے کہ تاریگامی کو 4 اگست سے ان کی گپکار روڈ پر واقع سرکاری رہائش گاہ میں نظر بند کیا گیا تھا لیکن یچوری کی عرضی پر انہیں سپریم کورٹ کی ہدایت پر دہلی کے ایمز میں علاج کے لیے منتقل کر دیا گیا تھا۔
تاریگامی 1996 سے مسلسل جنوبی کشمیر کے کولگام اسمبلی حلقے سے نمائندگی کرتے آئے ہیں۔


جموں و کشمیر کے رکن اسمبلی محمد یوسف تاریگامی دہلی میں میڈکل چیک اپ کے لیے آئے ہیں۔ انہوں نے نامہ نگاروں سے کہا کہ 'حقیقت یہ ہے کہ کشمیر میں دن بھر دکانیں اور دیگر ادارے نہیں کھولے جاتے ہیں اور اسکولوں میں بچوں اور اساتذہ کے بغیر کام کیا جاتا ہے جس سے لوگوں کی طرف سے کسی نہ کسی طرح کا غیر منظم احتجاج کیا جاتا ہے'۔

تاریگامی نے کہا کہ 'کشمیری عوام اس صورتحال سے گزر رہے ہیں جو ہماری تاریخ کا خوفناک حصہ ہے اور جموں و کشمیر کے عوام، خاص طور پر وادی کے لوگوں نے، دہلی میں موجودہ تقسیم پر اعتماد کھو دیا ہے'۔

نامہ گاروں کی جانب سے پوچھے جانے پر کہ وادی میں بڑے پیمانے پر احتجاج کیوں نہیں ہورہا ہے، انہوں نے کہا کہ 'آپ نے تہاڑ جیل میں کتنی بار احتجاج ہوتے ہوئے دیکھا ہے؟انہوں نے کہا قبرستانوں میں بھی خاموشی ہوتی ہے۔'ہمارے کشمیر کو قبرستان نہ بنائیں'۔


اس دوران کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسسٹ) کے جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری نے کہا کہ 'وہ تاریگامی پر پابندیوں کے بارے میں وضاحت طلب کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں ایک حلف نامہ داخل کریں گے'۔

یچوری نے یہ بھی کہا کہ 'عدالت عظمیٰ نے کہا ہے کہ تاریگامی گھر میں نظربند نہیں ہے اور اس کے خلاف کوئی الزام نہیں ہے ، لیکن سرینگر میں حکام اسے آزادانہ طور پر نقل حرکت کرنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں'۔

یچوری نے مرکزی حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر کشمیر کی صورتحال تبدیل نہیں ہوئی تو ملک کے دیگر حصے بھی اس سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتے۔ اس سے ہمارے ملک اور ہماری شائستگی کے مستقبل کے لیے بہت سنگین مضر اثرات پڑیں گے۔ جو صدمہ اور تکلیف ہمارے لوگوں کو درپیش ہے وہ بے مثال ہے'۔

واضح رہے کہ تاریگامی کو 4 اگست سے ان کی گپکار روڈ پر واقع سرکاری رہائش گاہ میں نظر بند کیا گیا تھا لیکن یچوری کی عرضی پر انہیں سپریم کورٹ کی ہدایت پر دہلی کے ایمز میں علاج کے لیے منتقل کر دیا گیا تھا۔
تاریگامی 1996 سے مسلسل جنوبی کشمیر کے کولگام اسمبلی حلقے سے نمائندگی کرتے آئے ہیں۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.