نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ کے لیے فخریہ لمحہ ہے کہ 2 اکتوبر 2023 یعنی گاندھی جینتی کے موقع پر ٹھیک اسی ماہ میں گاندھی کے افکار کا اتباع کرتے ہوئے، جامعہ بھی اپنی کامیابی کے ایک سو تین سال مکمل کررہی ہے۔ اس موقع پر ایم ایف حسین آرٹ گیلری میں متعدد اختراعی تصورات کے ساتھ ویژوئل آرٹ فارم پیش کیے گئے۔ جنھیں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے فیکلٹی آف فائن آرٹس نے متصور کیا تھا۔ سماجی صورت حال کی برقراری کی ثروت مندی پر مرکوز اس نمائش کے شرکا میں، شعبہ آرٹ ایجوکیشن کے فیکلٹی اراکین کے ساتھ ساتھ پی ایچ ڈی کے طلبا بھی شامل تھے۔ حالاں کہ نمائش میں ویژوئل بولیوں، طرز اظہار، تکنیک میڈیم اور متنوع نظریے کا امتزاج تھا۔
گاندھی جی کی وراثت کے فریم ورک میں، جس میں ان کے آئیڈیل ہندوستان کے تصور، ماحولیات، صنف مساوات، روحانیت، صداقت، عدم تشدد وغیرہ شامل ہیں۔ نتیجتاً مختلف رینج کے آرٹ ورکس جن میں پنٹنگز، پرنٹس اور مکس میڈیا پیسیز، تنصیبات اور تصور مرکوز آرٹ ورک اور مجسمہ تراشی کے نمونے، جنھیں مختلف لوگوں نے بنایا تھا، ان کے تصورات وافکار کا نمائندہ تھا، اس نمائش میں رکھے گئے تھے۔ مزید برآں حالیہ برسوں میں بحران کی وجہ سے ہونے والے انقلابات کے گہرے اور بیش قیمت اثرات بھی نمائش میں نظر آئے۔ایسے بیش قیمت نمونوں میں سے ایک راجیش چوہان کا ڈائنگ ٹیبل کوڈ۔ ایک مجسمہ جو آفت ناگہانی میں مصائب، زیاں، سمتوں اور ڈسکرزیو اعمال کو انفرادی لیکن بھر پور توانائی کے ساتھ پیش کر رہا تھا۔
علاوہ ازیں نمائش میں رکھے گئے نمونوں میں تحدیدات کی تعمیل کو یقینی بنانے کے سلسلے میں ہونے والی تشویشات کے ازالے کو اجاگر کیا گیا تھا۔ راجیش نے اس بات پر توجہ مرکوز کرنے کی کوشش کی ہے کہ ان سروکاروں کے سلسلے میں میڈیا نشریات میں اپنی بات چیت اور گفتگو میں عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کس طرح ان امورپر نظر رکھے ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ شناخت کی تعمیر، صنفی مساوات، فطرت اور انسان کے باہمی تعلق اور دیگر سماجی و سیاسی سروکار اس نمائش کی اہم باتیں ہیں۔