ڈاکٹر نشنک نے جمعرات کو یہاں ملک کے 45 ہزار ڈگری کالج کے سربراہوں اور اساتذہ اور ایک ہزار یونیورسٹیوں کے وی سی کو ویبینار سے مخاطب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔اس ویبینار کا انعقاد نیک نے کیا تھا اور اس میں اس کے چیئرمیں وی ایس چوہان اور یونیورسٹی گرانٹ کمیشن(یو جی سی)کے چیئر مین ڈی پی سنگھ نے حصہ لیا۔
ڈاکٹر نشنک نے کہا کہ ہم نے آن لائن تعلیم کو کافی مضبوط کیا ہے اور 'سویم پربھا چینل' دنیا کا سب سے بڑا تعلیم کا پلیٹ فارم بن گیا ہے۔ دیکشا اور ای پاٹھ شالہ جیسے پلیٹ فارم ہیں ہی۔لیکن اس کے بعد بھی دور دراز علاقوں میں رہنے والے طلباء کو نیٹ کا مسئلہ ہے اور موبائیل نیٹورک کی پریشانی ہے تو ہم نے دوردرشن سے، ٹاٹا اسکائی ڈش ٹی وی اور ریلائنس ٹی وی کے ذریعہ ان طالب علموں کے لیے تعلیم کا انتطام کر رہے ہیں اور ریڈیو کے ذریعہ بھی وہ تعلیم حاصل کر سکیں گے۔آخری کنارے پر رہنے والا کوئی بھی طالب علم تعلیم سے محروم نہیں رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ سال اول کے طلباء کو داخلی تشخیص کی بنیاد پر کامیاب کیا جائے گا جبکہ دوسرے سال کے طلباء کو پہلے سال کے نتیجہ کے 50 فیصد اور 50 فیصد داخلی تشخیص کی بنیاد پر پاس کیا جائے گا۔صرف تیسرے سال کے طلباء کے امتحانات ہوں گے اور سوشل ڈسٹنسنگ پر عمل کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ٹاسک فورس نے اپنی رپورٹ دے دی ہے اور اس کی سفارشوں کی بنیاد پر یہ امتحانات ہوں گے۔اگر کسی کو کوئی شکایت ہے تو وہ یو جی سی کے شکایت سیل سے رابطہ کرے پھر بھی اگر معاملے کا حل نہ نکلے تو وزارت سے رابطہ قائم کرے۔