ETV Bharat / state

خواجہ سرا کے ساتھ امتیازی سلوک ختم ہونا چاہیے: ڈاکٹر آسما بیگم

author img

By

Published : Nov 22, 2021, 3:56 PM IST

خواتین کی عالمی تنظیم (ورلڈ وومن آرگنائزیشن کی جانب سے 15 دسمبر کو ایشیا کا پہلا ٹرانس جینڈر کنکلیو کا انعقاد دہلی میں کیا جائے گا۔

خواجہ سرا کے ساتھ امتیازی سلوک ختم ہونا چاہیے: ڈاکٹر اسما بیگم
خواجہ سرا کے ساتھ امتیازی سلوک ختم ہونا چاہیے: ڈاکٹر اسما بیگم

نئی دہلی میں 15 دسمبر کو خواتین کی عالمی تنظیم (ورلڈ وومن آرگنائزیشن کی جانب سے ایشیا کا پہلا ٹرانس جینڈر کنکلیو کا انعقاد کیا جائے گا۔

اس تعلق سے خواتین کی عالمی تنظیم (ورلڈ وومن آرگنائزیشن )کی صدر ڈاکٹر آسما بیگم نے دہلی میں ویسٹرن کورٹ میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ 'سماج میں ٹرانس جینڈر کمیونٹی کو لے کر بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ سماج میں خواجہ سرا کو کئی طرح کے امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ٹرانس جینڈر کمیونٹی عام بھارتیوں کی طرح سماج کے لیے کسی اعزاز سے کم نہیں ہیں۔ اگر کوئی بچہ خواجہ سرا ہے تو وہ اس معاشرے کے خاندانوں میں ہی پیدا ہوتا ہے، لیکن معاشرے میں عوام کے خوف کی وجہ سے اسے معاشرے سے الگ کر دیا جاتا ہے، جسے خواجہ سرا معاشرہ اسے گود لے کر اس کی پرورش کرتا ہے۔

ویڈیو

ڈاکٹر عاصمہ بیگم نے کہا کہ خواجہ سرا کے لیے اسپورٹس، سول سروسز سمیت تمام سرکاری ملازمتوں میں شرکت کو یقینی بنایا جائے۔

ڈاکٹر آسما بیگم نے کہا کہ معاشرے میں خواجہ سرا کے بارے میں آگاہی اور بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ معاشرہ ان کے ساتھ امتیازی سلوک نہ کرے، انہیں ملازمتوں سمیت زندگی کے تمام شعبوں میں یکساں مواقع فراہم کرے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کو نہ صرف اپنے انتخابی منشور میں بلکہ حقیقت میں بھی اس معاشرے کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا چاہیے۔

وہیں بھارت میں افغانستان کی پیس اینڈ اسپورٹس کونسل کی نمائندہ ڈاکٹر تنظیر وششت نے خواتین کو بااختیار بنانے پر زور دیا اور کہا کہ معاشرے میں کسی قسم کی تفریق نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وہ 15 دسمبر کو ہونے والے ٹرانس جینڈر کنکلیو میں بھی شرکت کریں گی اور معاشرے کو آگاہ کریں گی۔

مزید پڑھیں:

ڈاکٹر تنظیر وششت نے کہا کہ معاشرے میں کسی بھی طبقے کو صرف اور صرف انسان تسلیم کیا جانا چاہیے۔ اس کے ساتھ جنس کی بنیاد پر امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہیے۔

ٹرانس جینڈر کارکن اور نٹکا اکھاڑہ کے مہامنڈلیشور لکشمی نارائن ترپاٹھی نے کہا کہ سماج کو خواجہ سرا کے حوالے سے سماج میں موجود خرافات کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ معاشرے کو سمجھنا ہوگا کہ خواجہ سرا بھی اسی معاشرے کا حصہ ہیں، وہ بھی ایک انسان ہیں، اس کی بھی وہی ضروریات ہیں جو باقی معاشرے کی ہیں۔ اس لیے اس کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں کیا جانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ 15 دسمبر کو دہلی میں ہونے والا ایشیا کا پہلا ٹرانس جینڈر کنکلیو تاریخی ہوگا۔ جس میں کئی بڑے شخصیت کریں گے۔

نئی دہلی میں 15 دسمبر کو خواتین کی عالمی تنظیم (ورلڈ وومن آرگنائزیشن کی جانب سے ایشیا کا پہلا ٹرانس جینڈر کنکلیو کا انعقاد کیا جائے گا۔

اس تعلق سے خواتین کی عالمی تنظیم (ورلڈ وومن آرگنائزیشن )کی صدر ڈاکٹر آسما بیگم نے دہلی میں ویسٹرن کورٹ میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ 'سماج میں ٹرانس جینڈر کمیونٹی کو لے کر بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ سماج میں خواجہ سرا کو کئی طرح کے امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ٹرانس جینڈر کمیونٹی عام بھارتیوں کی طرح سماج کے لیے کسی اعزاز سے کم نہیں ہیں۔ اگر کوئی بچہ خواجہ سرا ہے تو وہ اس معاشرے کے خاندانوں میں ہی پیدا ہوتا ہے، لیکن معاشرے میں عوام کے خوف کی وجہ سے اسے معاشرے سے الگ کر دیا جاتا ہے، جسے خواجہ سرا معاشرہ اسے گود لے کر اس کی پرورش کرتا ہے۔

ویڈیو

ڈاکٹر عاصمہ بیگم نے کہا کہ خواجہ سرا کے لیے اسپورٹس، سول سروسز سمیت تمام سرکاری ملازمتوں میں شرکت کو یقینی بنایا جائے۔

ڈاکٹر آسما بیگم نے کہا کہ معاشرے میں خواجہ سرا کے بارے میں آگاہی اور بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ معاشرہ ان کے ساتھ امتیازی سلوک نہ کرے، انہیں ملازمتوں سمیت زندگی کے تمام شعبوں میں یکساں مواقع فراہم کرے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کو نہ صرف اپنے انتخابی منشور میں بلکہ حقیقت میں بھی اس معاشرے کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا چاہیے۔

وہیں بھارت میں افغانستان کی پیس اینڈ اسپورٹس کونسل کی نمائندہ ڈاکٹر تنظیر وششت نے خواتین کو بااختیار بنانے پر زور دیا اور کہا کہ معاشرے میں کسی قسم کی تفریق نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وہ 15 دسمبر کو ہونے والے ٹرانس جینڈر کنکلیو میں بھی شرکت کریں گی اور معاشرے کو آگاہ کریں گی۔

مزید پڑھیں:

ڈاکٹر تنظیر وششت نے کہا کہ معاشرے میں کسی بھی طبقے کو صرف اور صرف انسان تسلیم کیا جانا چاہیے۔ اس کے ساتھ جنس کی بنیاد پر امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہیے۔

ٹرانس جینڈر کارکن اور نٹکا اکھاڑہ کے مہامنڈلیشور لکشمی نارائن ترپاٹھی نے کہا کہ سماج کو خواجہ سرا کے حوالے سے سماج میں موجود خرافات کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ معاشرے کو سمجھنا ہوگا کہ خواجہ سرا بھی اسی معاشرے کا حصہ ہیں، وہ بھی ایک انسان ہیں، اس کی بھی وہی ضروریات ہیں جو باقی معاشرے کی ہیں۔ اس لیے اس کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں کیا جانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ 15 دسمبر کو دہلی میں ہونے والا ایشیا کا پہلا ٹرانس جینڈر کنکلیو تاریخی ہوگا۔ جس میں کئی بڑے شخصیت کریں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.