پلوامہ: جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے زڈورہ علاقے کے لوگوں نے الزام لگایا کہ علاقہ کو گزشتہ کئی سالوں سے پینے کے پانی کے شدید قلت کا سامنا ہے جبکہ علاقے کے لوگوں کے مطالبات پر ضلع انتظامیہ اور متعلقہ محکمہ نے ایک واٹر سپلائی پائپ لائن بچھائی لیکن ابھی تک علاقے کے لوگوں کو پینے کا پانی فراہم کرنے میں محمکہ ناکام رہا ہے۔ جس کی وجہ سے علاقے کے لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اس حوالے سے غلام محمد نے بات کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں پینے کا پانی میسر نہ ہونے سے ہمیں کئی کلومیٹر کا سفر کرکے پانی حاصل کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ ہمیں کافی مشکلات پیش آتی ہیں۔
اس سلسلے میں محمد الطاف بٹ نے الزام عائد کیا کہ علاقے کے لوگوں کو گزشتہ کئی سالوں سے پینے کے پانی کے حوالے سے مشکلات درپیش ہیں اور لوگوں کو پینے کا پانی حاصل کرنے کے لیے کئی کلومیٹر پیدل چلنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جل جیون مشن کی اسکیم کے تحت علاقے میں ٹنکی بنائی گئی ہے اور پائپ لائن بھی بچھائی گئی ہے۔ لیکن اس وقت تک علاقے کے لوگوں کو پینے کا پانی فراہم نہیں کیا گیاہے۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ پلوامہ اور ایل جی انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ اس سنگین مسئلہ پر توجہ دیں اور علاقے میں اس واٹر سپلائی اسکیم کو فعال بنانے کے لیے اقدامات کریں۔
مزید پڑھیں: شوپیاں: کورٹ کمپلیکس میں سوچھتا ہی سیوا پروگرام کا انعقاد - Swachhata hi seva
وہیں جب ہم نے ایگزیکٹیو انجینئر جل شکتی محکمہ پلوامہ نثار احمد سے بات کرنے کی کوشش تو انہوں فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اسکیم کا بڑا حصہ مکمل ہوچکا ہے اور ماڈل ضابطہ اخلاق ختم ہونے کے بعد اسکیم کو فعال کردیا جائے گا اور علاقے کے لوگوں کو پینے کا پانی فراہم کیا جائے گا۔