قومی دارالحکومت دہلی صنعتی شہر نوئیڈا میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) نے اسکولوں اور کالجز میں فیس کنٹرول اور فکس فیس میں رعایت کے لیے فیس فکس کمیٹی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ طلبہ اور والدین کو کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے پیدا ہونے والے ان منفی حالات میں راحت فراہم کی جاسکے۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے ملک بھر میں بہت سارے خاندانوں کو مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ساتھ ہی اس صورتحال کے حسب معمول پر آنے تک طلبا گھر میں ہی تعلیم حاصل کر رہے ہیں، اس طرح سے طلبا سے وصول کی جانے والی مختلف سہولیات کی فیسوں کو معاف کیا جانا چاہیے۔
اس کا مطالبہ ہے کہ طلبا کو بھی قسطوں میں فیس جمع کرنے کا آپشن دیا جائے۔
اے بی وی پی نجی تعلیمی اداروں کو آسانی سے چلانے کے لیے فنڈز کی ضرورت اور پروفیسرز، معاون عملہ وغیرہ کی تنخواہوں کی ضرورت کو سمجھتا ہے، لیکن موجودہ حالات کے پیش نظر، حکومت اور تعلیمی اداروں کو اس مخصوص صورتحال میں طلبا کے مفادات کو ترجیح دینی چاہیے، اور ہر کورس میں اس برس کی فیسز پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔
اے بی وی پی کی قومی جنرل سکریٹری ندھی ترپاٹھی نے کہا کہ 'ان مشکل حالات میں بھی تعلیمی اداروں کی طرف سے فیسز میں اضافے اور کہیں کہیں فیس جمع کرنے کے لیے والدین اور طلباء کو پریشان کرنے کی خبریں آرہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فیسز میں اضافے کو روکنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جانی چاہیے، جو والدین کو فیس جمع کروانے کے آپشن فراہم کرتے ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری توجہ ان حالات میں وسائل کی کمی پر مرکوز رہنی چاہیے، تاکہ کوئی بھی طالب علم تعلیم سے محروم نہ رہے۔