ETV Bharat / state

مودی کو بچانے کے لیے حکومت نے ہٹائی چینی دراندازی کی تفصیلات: کانگریس

کانگریس نے وزارت دفاع کی ویب سائٹ سے چینی فوج کی دراندازی سے متعلق تفصیلات کو ہٹانے پر شدید اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے وزیر اعظم نریندر مودی کو بچانے اور حقیقت چھپانے کے لیے یہ قدم اٹھایا ہے۔

pc of ajay maken in delhi
کانگریس ترجمان اجے ماکن نے پریس کانفرنس میں کہا
author img

By

Published : Aug 6, 2020, 10:07 PM IST

کانگریس ترجمان اجے ماکن نے پریس کانفرنس میں کہا کہ چینی فوج کی بھارت کی سرزمین پر وزارت دفاع کا اپنی ویب سائٹ پر پوسٹ کی گئی اہم تفصیلات ہے لیکن بدقسمتی سے حکومت نے اسے ہٹا دیا ہے۔ حکومت کو سچائی ظاہر کرتے ہوئے یہ بتانا چاہیے کہ وزارت دفاع کی تفصیل صحیح ہے یا وزیر اعظم نےکل جماعتی میٹنگ میں جو کہا وہ صحیح ہے۔

pc of ajay maken in delhi
کانگریس ترجمان اجے ماکن

انہوں نے کہا کہ 19 جون کو وزیر اعظم نے کل جماعتی میٹنگ میں کہا تھا ’نہ تو کوئی ہماری سرحد میں گھسا ہے، نہ ہی کوئی گھسا ہوا ہے اور نہ ہی ہماری کوئی پوسٹ ان کے قبضے میں ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ جب وزیر اعظم خود اتنی بڑی بڑی بات کہتے ہیں تو اس کے بعد کوئی سوال ہی نہیں کرسکتا لیکن مسٹر مودی نے جو کچھ کہا ان کے یہ سب کہنے کے بعد اور اس سے پہلے اس تعلق سے سیٹلائٹ سے ملی تصاویر، لداخ کے شہریوں اور زمینی سطح پر ملی رپورٹوں سے کئی سوال کھڑے ہو جاتے ہیں۔

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بھی ویب سائٹ سے وزارت دفاع کی تفصیلات کو ہٹانے پر اعتراض ظاہر کیا اور کہا کہ چینی درندازی کو نکارنے اور دستاویز ہٹانے سے سچائی کو چھپایا نہیں جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی کے چین کے سامنے کھڑا ہونے کی بات تو چھوڑیے، اس کا نام لینے کی بھی ان میں ہمت نہیں ہے۔

مسئلہ کشمیر اٹھانے پر بھارت نے چین کی کوششوں کو مسترد کیا

مسٹر ماکن نے کہا کہ جب مسٹر مودی ملک کو بتاتے ہیں کہ ہماری سرحد میں کوئی نہیں داخل ہوا ہے تو اس تعلق سے ملی تفصیلات سے واضح ہوتا ہے کہ انہوں نے جھوٹ بول کر نہ صرف ملک کے عوام کو گمراہ کیا ہے بلکہ قوم کے ساتھ دھوکہ بھی کیا ہے۔ا ٓج ان کی ہی حکومت کی وزارت دفاع نے وزیر اعظم کے جھوٹ کو بے نقاب کرکے ملک کے سامنے مسٹر مودی کا اصلی چہرہ لادیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’چینی فوج ہماری سرزمین پر آرہی ہے،ہماری فوج بہادری سے ان کا سامنا کر رہی ہے لیکن سیاسی سطح پر ہمارے وزیر اعظم مسٹر مودی، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، وزیر خارجہ ایس جے شنکر جب اس تعلق سے بولتے ہیں تو ان سب کی باتوں میں تضاد ہوتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ چار مرتبہ فوجی کمانڈروں کی میٹنگ ہو چکی ہے لیکن ان میٹنگوں کا ابھی تک کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ یہاں تک بھی کہا گیا کہ جس رفتار سے چینی فوج کو بھارت کی سرزمین سے پیچھے جانا چاہیے، وہ نہیں کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت دفاع کا بھی یہی کہنا ہے اور وزیر دفاع نے بھی کہا کہ یہ کہنا مشکل ہے کہ کب ایک باہمی طور پر قبول عام اتفاق ہوگا۔

کانگریس ترجمان اجے ماکن نے پریس کانفرنس میں کہا کہ چینی فوج کی بھارت کی سرزمین پر وزارت دفاع کا اپنی ویب سائٹ پر پوسٹ کی گئی اہم تفصیلات ہے لیکن بدقسمتی سے حکومت نے اسے ہٹا دیا ہے۔ حکومت کو سچائی ظاہر کرتے ہوئے یہ بتانا چاہیے کہ وزارت دفاع کی تفصیل صحیح ہے یا وزیر اعظم نےکل جماعتی میٹنگ میں جو کہا وہ صحیح ہے۔

pc of ajay maken in delhi
کانگریس ترجمان اجے ماکن

انہوں نے کہا کہ 19 جون کو وزیر اعظم نے کل جماعتی میٹنگ میں کہا تھا ’نہ تو کوئی ہماری سرحد میں گھسا ہے، نہ ہی کوئی گھسا ہوا ہے اور نہ ہی ہماری کوئی پوسٹ ان کے قبضے میں ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ جب وزیر اعظم خود اتنی بڑی بڑی بات کہتے ہیں تو اس کے بعد کوئی سوال ہی نہیں کرسکتا لیکن مسٹر مودی نے جو کچھ کہا ان کے یہ سب کہنے کے بعد اور اس سے پہلے اس تعلق سے سیٹلائٹ سے ملی تصاویر، لداخ کے شہریوں اور زمینی سطح پر ملی رپورٹوں سے کئی سوال کھڑے ہو جاتے ہیں۔

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بھی ویب سائٹ سے وزارت دفاع کی تفصیلات کو ہٹانے پر اعتراض ظاہر کیا اور کہا کہ چینی درندازی کو نکارنے اور دستاویز ہٹانے سے سچائی کو چھپایا نہیں جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی کے چین کے سامنے کھڑا ہونے کی بات تو چھوڑیے، اس کا نام لینے کی بھی ان میں ہمت نہیں ہے۔

مسئلہ کشمیر اٹھانے پر بھارت نے چین کی کوششوں کو مسترد کیا

مسٹر ماکن نے کہا کہ جب مسٹر مودی ملک کو بتاتے ہیں کہ ہماری سرحد میں کوئی نہیں داخل ہوا ہے تو اس تعلق سے ملی تفصیلات سے واضح ہوتا ہے کہ انہوں نے جھوٹ بول کر نہ صرف ملک کے عوام کو گمراہ کیا ہے بلکہ قوم کے ساتھ دھوکہ بھی کیا ہے۔ا ٓج ان کی ہی حکومت کی وزارت دفاع نے وزیر اعظم کے جھوٹ کو بے نقاب کرکے ملک کے سامنے مسٹر مودی کا اصلی چہرہ لادیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’چینی فوج ہماری سرزمین پر آرہی ہے،ہماری فوج بہادری سے ان کا سامنا کر رہی ہے لیکن سیاسی سطح پر ہمارے وزیر اعظم مسٹر مودی، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، وزیر خارجہ ایس جے شنکر جب اس تعلق سے بولتے ہیں تو ان سب کی باتوں میں تضاد ہوتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ چار مرتبہ فوجی کمانڈروں کی میٹنگ ہو چکی ہے لیکن ان میٹنگوں کا ابھی تک کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ یہاں تک بھی کہا گیا کہ جس رفتار سے چینی فوج کو بھارت کی سرزمین سے پیچھے جانا چاہیے، وہ نہیں کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت دفاع کا بھی یہی کہنا ہے اور وزیر دفاع نے بھی کہا کہ یہ کہنا مشکل ہے کہ کب ایک باہمی طور پر قبول عام اتفاق ہوگا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.