الیکشن کمیشن کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق تقریباً 60 فیصد پولنگ درج کی گئی ہے۔
دہلی کے چیف الیکٹورل افسر رنبیر سنگھ نے بتایا کہ 'شام سات بجے تک موصولہ رپورٹ کے مطابق 57.68 فیصد ووٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا۔
سنہ 2015 میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں 67.47 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ گزشتہ برس ہوئے لوک سبھا انتخابات میں 60.06 فیصد پولنگ درج کی گئی تھی۔
صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند، کانگریس صدر سونیا گاندھی، راہل گاندھی، دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال، نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا، چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑہ، دہلی کے چیف الیکٹورل افسر رنبیر سنگھ، رکن پارلیمان میناکشی لیکھی سمیت کئی سرکردہ رہنماؤں نے ووٹ ڈالے۔
صبح آٹھ بجے پولنگ شروع ہونے کے بعد ووٹنگ کی رفتار سست تھی اور سردی کی وجہ لوگ گھروں سے تاخیر سے نکلے لیکن جیسے ہی دھوپ نکلی اور دن چڑھتا گیا، عوام گھروں سے ووٹ ڈالنے کے لیے امڈ پڑی اور دوپہر بعد پولنگ فیصد نے رفتار پکڑی۔
سابق نائب صدر حامد انصاری، سابق وزیراعظم منموہن سنگھ، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے رہنما پرکاش کرات، دہلی بی جے پی کے صدر منوج تیواری، مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی، کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا اور کانگریس رہنما الکا لامبا نے بھی حق رائے دہی کا استعمال کیا۔
چیف الیکٹورل افسر رنبیر سنگھ نے بتایا کہ 70 سیٹوں کے لیے ہوئے انتخابات میں کل 672 امیدوار میدان میں تھے جس میں 593 مرد اور 79 خواتین تھیں، 23 سیٹوں پر کوئی خاتون امیدوار نہیں تھیں۔
دہلی میں مجموعی طور پر ایک کروڑ 47 لاکھ 86 ہزار 382 ووٹر ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پولنگ ڈیوٹی کے دوران دو ملازمین کی موت ہوئی ان میں بابر پور میں تعینات ایک پولنگ افسر ادھم سنگھ کی دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے موت ہوئی جبکہ ایک دیگر اترپردیش ہوم گارڈ کا جوان گیان سنگھ تھا جس کی طبیعت خراب ہوئی تھی اور اسے صفدر جنگ ہسپتال میں داخل کروایا گیا جہاں آج اس کی موت ہوگئی۔
رنبیر سنگھ کہا کہ معذوروں اور 80 برس سے زائد عمر کے رائے دہندگان کو پوسٹ ووٹ کی سہولت دی گئی تھی، انہوں نے کہا کہ 429 معذور ووٹرز نے ڈاک کے ذریعے ووٹ دیا تھا، اسی طرح 80 برس سے زائد عمر کے 2429 ووٹرز نے پوسٹل بیلٹ لیے تھے جس میں 2057 نے اس کا استعمال کیا۔
چیف الیکشن افسر نے بتایا کہ اس بار دہلی اسمبلی کا الیکشن ٹیکنالوجی پر مبنی تھا اور جعلی ووٹنگ پر قابو پایا گیا، انہوں نے بتایا کہ انتخابات کے دوران تقریباً 57 کروڑ روپے سے زائد کی نقدی، شراب وغیرہ ضبط کی گئی، اس میں 12 کروڑ 33 لاکھ روپے کی نقدی، شراب دو کروڑ 43 لاکھ روپے کی پکڑی گئی جبکہ 42 کروڑ 32 لاکھ روپے کی دیگر غیر قانونی سامان ضبط کیے گئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں تقریباً 67 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی تھی۔