دارالحکومت دہلی میں واقع شاہین باغ گزشتہ 2 ماہ سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کے خلاف خواتین دھرنے پر بیٹھی ہیں۔
اسی سے متعلق آج عدالت نے کہا کہ کسی بھی جمہوریت میں سبھی کو احتجاج کرنے کی آزادی ہے، لیکن اگر ہر کوئی سڑک روک کر احتجاج کرنے لگے گا تو ایسا کیسے چلے گا۔
اس پر ایس ڈی پی آئی کے نیشنل سیکریٹری تسلیم رحمانی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر سپریم کورٹ کو لگتا ہے کہ اس شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہو رہے احتجاج سے راستہ بند ہے تو ہمیں چاہیے کہ ہم سپریم کورٹ کی بات کو مانیں اور اپنا احتجاج دوسری جگہ پر منتقل کریں، کیونکہ سپریم کورٹ نے ہمارے اس احتجاج کو مانا ہے اس لیے ہمیں بھی سپریم کورٹ کا احترام کرتے ہوئے اس کی بات تسلیم کرنی چاہیے۔
قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے احتجاجی مظاہرین کو سمجھانے کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے، جس میں سینیئر وکیل سنجے ہیگڑے، سادھنا رامچندرن، وجاہت حبیب اللہ کو شامل کیا گیا ہے۔
ان لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ آئندہ 7 دنوں میں مظاہرین سے بات کر انہیں اپنا احتجاج دوسری جگہ منتقل کریں۔