دہلی: دارالحکومت دہلی کے جنتر منتر پر مسلمانوں نے اس دن کو جمہوریت کے سب سے سیاہ دن کے طور پر یاد کیا اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج جمہوریت کے قتل کو 30 برس مکمل ہو گئے ہیں۔ اس موقعے پر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے کہا کہ 12/6/1992 بھارت کی تاریخ کا سب سے شرمناک دن ہے، جب 450 سال پرانی بابری مسجد کو ایک سیاسی جماعت کے رہنماؤں کی اپیل پر شہید کر دیا گیا۔ ملک کا آئین، مذہبی آزادی، اقلیتوں کے اعتماد، باہمی بھائی چارہ، رواداری اور آئینی حقوق کو پاؤں تلے روندا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت کے صدر جمہوریہ شری شنکر دیال شرما نے بابری مسجد کی شہادت کو ملک کے لیے انتہائی شرمناک واقعہ قرار دیا تھا۔ ملک کی سپریم کورٹ نے اسے مجرمانہ فعل قرار دیا لیکن یہ بھی ایک افسوسناک حقیقت ہے کہ اس واقعہ کے مجرموں کو الہ آباد ہائی کورٹ نے کلین چٹ دے دی۔ Protest on the 30rd Anniversary of Babri Masjid Demolition
قابل ذکر ہے کہ قومی دارالحکومت دہلی میں کسی بھی سیاسی رہنما یا تنظیم کی جانب سے یوم سیاہ کی مناسبت سے کوئی احتجاجی مظاہرہ منعقد نہیں کیا گیا۔ تاریخی شاہجہانی جامع مسجد دہلی کے پہلو میں ہونے والا احتجاج بھی گذشتہ تین برسوں سے نہیں ہو رہا ہے۔ Babri Masjid Demolition Anniversary
یہ بھی پڑھیں : Babri Masjid Demolition Anniversary بابری مسجد سانحہ: کب کیا ہوا-ایک نظر