ETV Bharat / state

AAP Leader On Demolition In Okhla سیاسی وجوہات سے جامعہ نگر کو بدنام کرنے کے لئے انہدامی کارروائی، واجد خان

author img

By

Published : Oct 18, 2022, 5:31 PM IST

دہلی کے مسلم اکثریتی آبادی والے جامعہ نگر اوکھلا میں دہلی میونسپل کارپوریشن کی گزشتہ دو روز سے جاری کئی عمارتوں میں انہدامی کارروائی سے علاقے کے لوگوں کو سنگین مشکلات سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔علاقے کے کونسلر واجد خان نے ایم سی ڈی کی انہدامی کارروائی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے الزم لگایا کہ جامعہ نگر علاقے کو بدنام کرنے کے مقصد سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے اشارے پر یہ انہدامی کارروائی کی جارہی ہے۔AAP Leader On Demolition In Okhla

Etv Bharat
Etv Bharat

نئی دہلی: قومی دارالحکومت دہلی کے مسلم اکثریتی آبادی والے جامعہ نگر اوکھلا میں دہلی میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی) کی گزشتہ دو روز سے جاری کئی عمارتوں میں انہدامی کارروائی سے علاقے کے لوگوں کو سنگین مشکلات سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جہاں انہدامی کارروائی کے دوران کل صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بٹلہ ہاوس بس اسٹینڈ سے لیکر شاہین باغ ٹھوکر نمبر 6 تک کا ایک طرف کا راستہ بند رہا اور پورے علاقے میں بڑی تعداد میں پولیس فورس کو تعینات کیا گیا، جس کی وجہ سے اسکول آنے جانے والے بچوں، عورتوں ، مریضوں اور بیمار لوگوں کو سنگین مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اسی طرح آج دوسرے روز کی انہدامی کارروائی کے دوران بھی اس روٹ کو ایک طرف سے بند کردیا گیا ہے، جس کے سبب علاقے کے لوگوں کو آج بھی انہیں ٹریفک کی مصیبتوں سے گزرنا پڑ رہا ہے۔AAP Leader On Demolition In Okhla

علاقے کے کونسلر واجد خان نے ایم سی ڈی کی انہدامی کارروائی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے الزم لگایا کہ جامعہ نگر علاقے کو بدنام کرنے کے مقصد سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ) کے اشارے پر یہ انہدامی کارروائی کی جارہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہدامی کارروائی کے دوران بڑی تعداد میں پولیس فورس بھی تعینات کردی گئی ہے تاکہ علاقے کے لوگوں کو اس کارروائی کے خلاف احتجاج کرنے کے جمہوری حق سے بھی محروم کردیا جائے۔

واجد خان نے کہا کہ ایم سی ڈی کی نظر میں اگر کوئی ناجائز تعمیرات ہو رہی ہے تو اس کی انکوائری کرانے کے بعد باقاعدہ نوٹس دیکر انہدامی کارروائی کو انجام دیا جانا چاہئے ۔ بغیر کسی نوٹس کے بھاری پولیس فورس کے ساتھ طاقت کے زور پر اور پورے علاقے کا راستہ روک کر عوام کو پریشانی میں ڈالناسراسر غلط ہے۔

انہدامی کارروائی کے دوران ٹریفک جام سے پریشان مقامی لوگوں نے بھی شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ سماجی کارکن محمد رفیع نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کارروائی کے دوران گزشتہ دو روز سے پولیس کے ہاتھوں کئی راستے بند کئے جانے سے جہاں اسکولی بچوں کو اسکول آنے جانے میں بہت زیادہ پریشانی ہو رہی ہے ، وہیں بچوں کے والدین کو بھی شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ایسا کرنا علاقے لوگوں کے ساتھ کھلی نا انصافی ہے۔ شکیل احمد نے کہاکہ انہدامی کارروائی کے دوران راستے بند کرنے سے علاقے کی خواتین، بزرگوں اور ضعیفوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، جسے فوراً روکا جانا چاہئے۔تاکہ عام لوگوں کو پریشانی سے نجات مل سکے۔

خیال رہے کہ ایم سی ڈی نے اپنے عملے کی بڑی تعداد کے ساتھ بٹلہ ہاوس بس اسٹینڈ کے نزدیک اور جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی سے متصل ٹی ٹی آئی کے نزدیک کل پورے دن زیرتعمیر عمارتوں میں انہدامی کارروائی کی اور اس کا یہ سلسلہ آج بھی جاری رہا۔ علاقے کے لوگوں نے الزم لگایا کہ ایم سی ڈی کے عملہ نے بغیر کسی پیشگی نوٹس کے بھاری پولیس فورس کے ساتھ زیرتعمیر عمارتوں میں کل انہدامی کارروائی شروع کردی، جس کا سلسلہ آج بھی جاری رہا۔ اس انہدامی کارراوئی پر ردعمل جاننے کے لئے علاقے کے ممبر اسمبلی سے رابطہ قائم نہیں ہوسکا۔(یو این آئی)

یہ بھی پڑھیں: Demolition in jamia nagar okhla جامعہ نگر میں انہدامی کارروائی

نئی دہلی: قومی دارالحکومت دہلی کے مسلم اکثریتی آبادی والے جامعہ نگر اوکھلا میں دہلی میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی) کی گزشتہ دو روز سے جاری کئی عمارتوں میں انہدامی کارروائی سے علاقے کے لوگوں کو سنگین مشکلات سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جہاں انہدامی کارروائی کے دوران کل صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بٹلہ ہاوس بس اسٹینڈ سے لیکر شاہین باغ ٹھوکر نمبر 6 تک کا ایک طرف کا راستہ بند رہا اور پورے علاقے میں بڑی تعداد میں پولیس فورس کو تعینات کیا گیا، جس کی وجہ سے اسکول آنے جانے والے بچوں، عورتوں ، مریضوں اور بیمار لوگوں کو سنگین مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اسی طرح آج دوسرے روز کی انہدامی کارروائی کے دوران بھی اس روٹ کو ایک طرف سے بند کردیا گیا ہے، جس کے سبب علاقے کے لوگوں کو آج بھی انہیں ٹریفک کی مصیبتوں سے گزرنا پڑ رہا ہے۔AAP Leader On Demolition In Okhla

علاقے کے کونسلر واجد خان نے ایم سی ڈی کی انہدامی کارروائی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے الزم لگایا کہ جامعہ نگر علاقے کو بدنام کرنے کے مقصد سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ) کے اشارے پر یہ انہدامی کارروائی کی جارہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہدامی کارروائی کے دوران بڑی تعداد میں پولیس فورس بھی تعینات کردی گئی ہے تاکہ علاقے کے لوگوں کو اس کارروائی کے خلاف احتجاج کرنے کے جمہوری حق سے بھی محروم کردیا جائے۔

واجد خان نے کہا کہ ایم سی ڈی کی نظر میں اگر کوئی ناجائز تعمیرات ہو رہی ہے تو اس کی انکوائری کرانے کے بعد باقاعدہ نوٹس دیکر انہدامی کارروائی کو انجام دیا جانا چاہئے ۔ بغیر کسی نوٹس کے بھاری پولیس فورس کے ساتھ طاقت کے زور پر اور پورے علاقے کا راستہ روک کر عوام کو پریشانی میں ڈالناسراسر غلط ہے۔

انہدامی کارروائی کے دوران ٹریفک جام سے پریشان مقامی لوگوں نے بھی شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ سماجی کارکن محمد رفیع نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کارروائی کے دوران گزشتہ دو روز سے پولیس کے ہاتھوں کئی راستے بند کئے جانے سے جہاں اسکولی بچوں کو اسکول آنے جانے میں بہت زیادہ پریشانی ہو رہی ہے ، وہیں بچوں کے والدین کو بھی شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ایسا کرنا علاقے لوگوں کے ساتھ کھلی نا انصافی ہے۔ شکیل احمد نے کہاکہ انہدامی کارروائی کے دوران راستے بند کرنے سے علاقے کی خواتین، بزرگوں اور ضعیفوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، جسے فوراً روکا جانا چاہئے۔تاکہ عام لوگوں کو پریشانی سے نجات مل سکے۔

خیال رہے کہ ایم سی ڈی نے اپنے عملے کی بڑی تعداد کے ساتھ بٹلہ ہاوس بس اسٹینڈ کے نزدیک اور جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی سے متصل ٹی ٹی آئی کے نزدیک کل پورے دن زیرتعمیر عمارتوں میں انہدامی کارروائی کی اور اس کا یہ سلسلہ آج بھی جاری رہا۔ علاقے کے لوگوں نے الزم لگایا کہ ایم سی ڈی کے عملہ نے بغیر کسی پیشگی نوٹس کے بھاری پولیس فورس کے ساتھ زیرتعمیر عمارتوں میں کل انہدامی کارروائی شروع کردی، جس کا سلسلہ آج بھی جاری رہا۔ اس انہدامی کارراوئی پر ردعمل جاننے کے لئے علاقے کے ممبر اسمبلی سے رابطہ قائم نہیں ہوسکا۔(یو این آئی)

یہ بھی پڑھیں: Demolition in jamia nagar okhla جامعہ نگر میں انہدامی کارروائی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.