ڈی ایم کے سمیت اپوزیشن کی جماعتیں گرفتار کیے گئے سیاسی رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کررہی ہیں۔ مظاہرے میں پی چدمبرم کے بیٹے کارتی چدمبرم بھی شامل ہیں۔
پی چدمبرم کی گرفتار کے چند گھنٹے بعد ان کے بیٹے کارتی چدمبرم نے کہا کہ وہ جنتر منتر پر احتجاج میں شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہاں پر احتجاج جموں و کشمیر کی دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف کیا جائے گا لیکن ایوزیشن جماعتیں چدمبرم کی گرفتاری کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال کرینگے۔
اس سے قبل کانگریس پارٹی، ڈی ایم کے، کے سربراہ ایم کے سٹالن نے چدمبرم کی گرفتاری کی مذمت کی۔
واضح رہے کہ گذشتہ دنوں ڈی ایم کے، کے سربراہ ایم کے سٹالن نے دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'سیاسی رہنماؤں اور ان کے رشتہ داروں کو حراست میں لینا ناقابل قبول ہے'۔
سٹالن کا بیان جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی کی جانب سے یوم آزادی کے دن پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو خط بھیجے جانے کے بعد آیا تھا۔
خیال رہے کہ 5 اگست کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے بعد سے کئی سیاسی رہنماؤں کو حراست میں رکھا گیا ہے۔ ان رہنماؤں میں رکن پارلیمان فاروق عبداللہ، ان کے بیٹے اور ریاست کے سابق وزیراعلی عمر عبداللہ، سابق وزیراعلی محبوبہ مفی، سجاد غنی لون سمیت متعدد رہنما شامل ہیں۔