ETV Bharat / state

Demand For Hindu Rashtra شمال مشرقی دہلی کو ہندو راشٹر ضلع بنانے کا مطالبہ

author img

By

Published : Apr 10, 2023, 5:22 PM IST

اتوار کو منعقدہ ہندو راشٹر پنچایت میں شمال مشرقی دہلی کو ملک کا پہلا ہندو راشٹر ضلع بنانے کا مطالبہ کیا گیا اور وہاں کے باشندوں سے کہا گیا کہ وہ اقلیتوں کو اپنی جائیدادیں فروخت نہ کریں یا کرائے پر نہ دیں۔

jai bhagwan goyal
jai bhagwan goyal

نئی دہلی: دہلی پولیس نے شمال مشرقی دہلی میں منعقدہ "ہندو راشٹر پنچایت" کے منتظمین کے خلاف ایک مقدمہ درج کیا ہے، دراصل اس پنچایت کے انعقاد کی پولیس سے اجازت نہیں لی گئی تھی۔ اتوار کو منعقدہ اس پنچایت میں شمال مشرقی دہلی کو ملک کا پہلا ہندو راشٹر ضلع بنانے کا مطالبہ کیا اور اس کے باشندوں سے کہا کہ وہ اقلیتوں کو اپنی جائیدادیں فروخت یا کرائے پر نہ دیں۔ ایک سینئر پولیس اہلکار نے بتایا کہ منتظمین کے خلاف آئی پی سی سیکشن 188 (سرکاری ملازم کے ذریعہ جاری کردہ حکم کی نافرمانی) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے کیونکہ انہوں نے میٹنگ کے انعقاد کی اجازت نہیں لی تھی۔

ایک اور پولیس افسر نے بتایا کہ تحقیقات کے دوران مزید حقائق سامنے آنے کے بعد اس کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ شمال مشرقی دہلی میں اس میٹنگ کا اہتمام بی جے پی لیڈر اور ہندو یونائیٹڈ فرنٹ کے سربراہ جے بھگوان گوئل نے کیا تھا اور اس میں بی جے پی کے پارلیمانی بورڈ کے رکن اور سابق مرکزی وزیر ستیہ نارائن جاٹیہ اور شمالی دہلی کے سابق میئر اوتار سنگھ نے بھی شرکت کی تھی۔ جب بی جے پی سے اس معاملے پر سوال کیا گیا تو دہلی بی جے پی کے ترجمان نے کہا کہ اس تقریب کو پارٹی کی منظوری حاصل نہیں تھی اور گوئل پارٹی کی جانب سے کسی عہدہ پر فائز نہیں ہیں۔

اتوار کے روز اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے گوئل نے کہا کہ کسی ہندو کو اپنے مکانات یا دکانیں دوسرے مذاہب کے افراد کو فروخت یا کرائے پر نہیں دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پہلے شمال مشرقی دہلی کو ہندو راشٹر ضلع بنائیں گے اور پھر پورے ملک کو ہندو راشٹر بنائیں گے۔ واضح رہے کہ فروری 2020 میں، شمال مشرقی دہلی میں فسادات میں 53 افراد ہلاک اور 700 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔ شمال مشرقی دہلی فسادات کا حوالہ دیتے ہوئے گوئل نے الزام لگایا کہ اس علاقے کو ’’منی پاکستان‘‘ میں تبدیل کرنے کا منصوبہ ہے۔

نئی دہلی: دہلی پولیس نے شمال مشرقی دہلی میں منعقدہ "ہندو راشٹر پنچایت" کے منتظمین کے خلاف ایک مقدمہ درج کیا ہے، دراصل اس پنچایت کے انعقاد کی پولیس سے اجازت نہیں لی گئی تھی۔ اتوار کو منعقدہ اس پنچایت میں شمال مشرقی دہلی کو ملک کا پہلا ہندو راشٹر ضلع بنانے کا مطالبہ کیا اور اس کے باشندوں سے کہا کہ وہ اقلیتوں کو اپنی جائیدادیں فروخت یا کرائے پر نہ دیں۔ ایک سینئر پولیس اہلکار نے بتایا کہ منتظمین کے خلاف آئی پی سی سیکشن 188 (سرکاری ملازم کے ذریعہ جاری کردہ حکم کی نافرمانی) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے کیونکہ انہوں نے میٹنگ کے انعقاد کی اجازت نہیں لی تھی۔

ایک اور پولیس افسر نے بتایا کہ تحقیقات کے دوران مزید حقائق سامنے آنے کے بعد اس کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ شمال مشرقی دہلی میں اس میٹنگ کا اہتمام بی جے پی لیڈر اور ہندو یونائیٹڈ فرنٹ کے سربراہ جے بھگوان گوئل نے کیا تھا اور اس میں بی جے پی کے پارلیمانی بورڈ کے رکن اور سابق مرکزی وزیر ستیہ نارائن جاٹیہ اور شمالی دہلی کے سابق میئر اوتار سنگھ نے بھی شرکت کی تھی۔ جب بی جے پی سے اس معاملے پر سوال کیا گیا تو دہلی بی جے پی کے ترجمان نے کہا کہ اس تقریب کو پارٹی کی منظوری حاصل نہیں تھی اور گوئل پارٹی کی جانب سے کسی عہدہ پر فائز نہیں ہیں۔

اتوار کے روز اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے گوئل نے کہا کہ کسی ہندو کو اپنے مکانات یا دکانیں دوسرے مذاہب کے افراد کو فروخت یا کرائے پر نہیں دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پہلے شمال مشرقی دہلی کو ہندو راشٹر ضلع بنائیں گے اور پھر پورے ملک کو ہندو راشٹر بنائیں گے۔ واضح رہے کہ فروری 2020 میں، شمال مشرقی دہلی میں فسادات میں 53 افراد ہلاک اور 700 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔ شمال مشرقی دہلی فسادات کا حوالہ دیتے ہوئے گوئل نے الزام لگایا کہ اس علاقے کو ’’منی پاکستان‘‘ میں تبدیل کرنے کا منصوبہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.