قومی دارالحکومت دہلی شمالی علاقے براڑی میں روزانہ مزدوری کرنے والے مزدوروں کی ایک بڑی تعداد پچھلے دو دن سے بھوک کی جنگ لڑرہی ہے۔
مزدوروں کا کہنا ہے کہ 'جنتا کرفیو' کے دن سے ان کی روزانہ کی روزی روٹی رک گئی ہے، گذشتہ دو دن سے کسی نے کچھ بھی نہیں کھایا ہے۔ ان سینکڑوں مزدوروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے لیے فوری طور پر کھانے کا انتظام کیا جائے، کیونکہ یہ لاک ڈاؤن کے دوران باہر نہیں جاسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ دہلی کے براری کے علاقے واقع 'وششٹھ انکلیو' میں رہائش پذیر یہ سینکڑوں مزدور پوروانچل کے رہنے والے ہیں، جو یومیہ مزدوری کی وجہ سے یہاں رہتے ہیں، اور ان کے کام گذشتہ 22 مارچ سے بند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کام بند ہونے کی وجہ ان کے پاس نہ پیسے ہیں اور نہ ہی کھانے کے لیے کوئی سامان موجود ہے۔
اب ان کی حالت ایسی ہے کہ وہ 21 دن کے لاک ڈاؤن میں باہر بھی نہیں نکل سکتے، اور نہ ہی ان کے پاس کچھ بھی موجود ہے کہ وہ اپنی بھوک مٹاسکیں، سینکڑوں مزدور ایسے ہیں جو گذشتہ ایک یا دو دن سے بھوک سے تڑپ رہے ہیں۔
یومیہ مزدوردہلی حکومت سے مدد کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان کا کہننا ہے کہ حکومت کھانے کا انتظام کرے، اگر کھانے کا انتظام نہیں کرسکتی تو انھیں ان کے گھر بھیج دے۔