قومی دارالحکومت دہلی میں صبح جب آزاد پور منڈی کے ڈی بلاک میں کچرا اٹھانے والی گاڑی آئی تو لوگوں نے معمول کے مطابق اپنا کچرا گاڑی میں ڈالنا شروع کردیا، لیکن اے پی ایم سی صفائی افسر کوڑا ٹوکری میں ڈالنے والوں سے الجھ گیا، اور اس نے کہا پہلے پیسے نہ دو، ورنہ میں کوڑا نہیں ڈالنے دوں گا۔
الزام ہے کہ اے پی ایم سی کا صفائی افسر چالان کاٹنے کے نام پر رقم مانگتا ہے، جبکہ صفائی ملازمین خود صفائی نہیں کرتے اور دکان کے سامنے پڑے کوڑے کے نام پر دکانداروں کا چالان کرتے ہیں۔
اے پی ایم سی کے صفائی افسر کی اس کارروائی کی ویڈیو بناکر تاجروں نے میڈیا اور کمیٹی کے لوگوں کو یہ کہتے ہوئے بھیجا ہے کہ یہ بلجیت کھتری نامی شخص ہے، جو اے پی ایم سی صفائی افسر ہے، اور وہ کچرا اٹھانے کے لیے رقم کا مطالبہ کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف لوگ مہلک وبا کورونا وائرس کے دور میں مختلف پریشانیوں اور مشکلات سے گزر رہے ہیں، وہیں دوسری جانب صفائی ملازمیں نے سبزی اور پھل فروشوں کا جینا محال کر رکھا ہے۔
آزاد پور منڈی کے منتخب رکن انیل ملہوترا نے کہا کہ صفائی عملہ کے ذریعہ رقم مانگنے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے، اس سے قبل بھی بہت سے لوگ منڈی کے عہدیداروں سے ملاقات میں یہ شکایات اٹھاتے کرچکے ہیں، لیکن ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔
ملہوترا کے مطابق نہ صرف آزاد پور منڈی، بلکہ دہلی کی تمام منڈیوں کے تاجروں کو صفائی ملازمیں سے الجھنا ہوتا ہے۔
کیجریوال حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ منڈیوں سے بدعنوانی کا خاتمہ کریں گے، لیکن اس میں دن بدن اضافی ہوتا جارہا ہے۔
ملہوترا نے منڈی انتظامیہ کے عہدیداروں پر بھی سنگین الزامات عائد کیے، ان کا کہنا تھا کہ ابھی یہ صفائی افسر کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
آزاد پور منڈی میں بھی افسران منڈی کے اندر سامان فروخت کرنے والے ایجنٹز سے 10 سے 20 ہزار روپے مانگتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مختلف محکمہ کے بہت سارے افسران بھی رقم کے اس مطالبہ میں شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم ان سب کی رپورٹ تیار کررہے ہیں جو جلد ہی اینٹی کرپشن اور سی بی آئی کو سونپیں گے اور ایسے بدعنوان لوگوں کو کھلے عام بے نقاب کریں گے۔