دہلی خواتین کمیشن کی سربراہ سواتی مالیوال نے صدر جمہوریہ رامناتھ کووند کو خط تحریر کرکے اداکارہ کنگنا رناوت سے پدم شری واپس لینے اور اس کے خلاف غدار ی کے الزام میں ایف آئی آر درج کرنے کی مانگ کی ہے۔
محترمہ مالیوال نے خط میں لکھا کہ ہمارے عظیم مجاہد آزادی جیسے مہاتما گاندھی، بھگت سنگھ اور متعدد دیگر لوگوں نے ہمارے ملک کو آزادی دلانے کے لئے اپنی جان کی قربانی دی ہے۔ ہم تمام جانتے ہیں کہ ہمار ے ملک کو ہماری مجاہد آزادی کی قربانیوں اور شہادت کے ذریعہ ہی برطانوی حکومت سے آزادی ملی تھی۔ رناوت کے بیانات نے لاکھوں ہندستانیوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں اور یہ بیان ملک سے غداری ہے۔
انہوں نے خط میں مزید لکھا ہے کہ کنگنا نے اپنے بیان میں ہندستان کی آزادی سے متعلق تمام تحریکوں جیسے کہ 1857 کی بغاوت، چمپارن ستیہ گرہ، خلافت تحریک، بھارت چھوڑ آندولن، دانڈی مارچ، عدم تعاون تحریک اور متعدد دیگر تحریکات اور ان میں حصہ لینے والے لاکھوں ہندستانیوں کی قربانیوں کی توہین کی ہے۔ رناوت نے اپنے غیرحساس اور جھوٹے بیانات کے ذریعہ انہیں نیچا دکھایا ہے۔ برطانوی حکومت کے خلاف جلیاں والا باغ میں جمع ہوئے ہزاروں لوگوں کو ہم کیسے فراموش کرسکتے ہیں؟ کیا ہماری تاریخ کے یہ تمام باب ایک’بھیک‘ ہیں۔
کنگنا رناوت نے ٹی وی شو میں ہندستان کی آزادی پر بیان دیا تھا کہ ہندستان نے 1947میں ایک ’بھیک‘ کے طورپر اپنی آزادی حاصل کی تھی۔ ڈی سی ڈبلیو کی سربراہ نے صدر سے ان تبصروں کا فوری طورپر نوٹس لینے کے لئے کہا جو نہ صرف توہین آمیز ہے بلکہ ہمارے مجاہدین آزادی کی قربانیوں کی یکسر نظراندازی اور ان کی توہین کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- کنگنا کے خلاف مقدمہ درج کرکے قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ
- متعدد سیاسی پارٹیوں کا کنگنا رناؤت سے پدم شری واپس لینے کا مطالبہ
انہوں نے خط میں اس حقیقت کی طرف توجہ مبذول کی کہ اداکارہ کا یہ تبصرہ الگ تھلگ نہیں تھا اور وہ سوشل میڈیا پر باقا عدہ طور پر ایسے تبصرہ کرتی رہی ہیں خاص طورپر جب انہیں کسی موضوع سے عدم اتفاق ہوتا ہے۔
محترمہ مالیوال نے ٹوئٹ کرکے بھی رناوت کے بیانات پر اعتراض ظاہر کیا ہے۔ انہو ں نے کہاکہ میں صدر رامناتھ کووند جی کو خط تحریر کرکے کہا ہے کہ کنگنا رناوت جیسا کوئی شخص جو ہمارے مجاہدین آزادی کی عظیم قربانی کو مذاق سمجھتا ہے اس پر کارروائی ہونی چاہئے۔ ہندستانی آزادی کو ’بھیک‘ کہنے والی کنگنا پدم شری کی بالکل بھی حقدار نہیں ہے۔
یو این آئی