ETV Bharat / state

Saket court discharges Sharjeel Imam جامعہ تشدد معاملہ میں شرجیل امام اور آصف اقبال تنہا بری

author img

By

Published : Feb 4, 2023, 11:30 AM IST

Updated : Feb 4, 2023, 1:05 PM IST

دہلی کی عدالت نے جامعہ تشدد کیس میں شرجیل امام اور آصف اقبال تنہا کو بری کردیا ہے۔ Court Discharges Sharjeel Imam

جامعہ تشدد معاملہ
جامعہ تشدد معاملہ

دہلی: دہلی کی ساکیت عدالت نے جامعہ تشدد کیس میں شرجیل امام کو بری کر دیا، جب کہ آصف اقبال تنہا کو بھی بری کر دیا ہے۔ ان کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر میں فسادات اور غیر قانونی اجتماع کے جرائم کا الزام لگایا گیا تھا۔ ساکیت عدالت نے ہفتہ کو شرجیل امام اور آصف اقبال تنہا کو دسمبر 2019 میں جامعہ ملیہ اسلامیہ میں تشدد کے واقعات سے منسلک ایک کیس میں بری کر دیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج ارول ورما نے یہ حکم سنایا ہے۔ تاہم شرجیل امام اب بھی 2020 کے شمال مشرقی دہلی فسادات سے متعلق اپنے خلاف درج دیگر ایف آئی آر میں زیر حراست رہیں گے۔ شرجیل امام اور آصف اقبال تنہا دونوں اسپیشل سیل کے معاملے میں ملزم ہیں جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ 2020 کے شمال مشرقی دہلی فسادات کے پیچھے ایک بڑی سازش تھی۔ بتادیں کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کررہے مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپ کے بعد دہلی پولیس نے شرجیل امام پر تشدد بھڑکانے کی سازش کا الزام لگایا تھا۔ پولیس نے الزام لگایا تھا کہ 2019 میں جامعہ نگر میں تشدد شرجیل امام کی تقریر کی وجہ سے ہوا تھا۔ تاہم دہلی فسادات سے متعلق ایک کیس میں ضمانت کی عرضی دہلی ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے۔ جامعہ تشدد کیس میں شرجیل امام کے خلاف فسادات اور غیر قانونی اجتماع کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں آئی پی سی کی دفعہ 143، 147، 148، 149، 186، 353، 332، 333، 308، 427، 435، 323، 341، 120B اور 34 شامل تھیں۔ ساتھ ہی آصف اقبال تنہا کو بھی اسی کیس میں بری کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ دہلی پولیس نے شرجیل کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کے لیے چارٹ شیٹ داخل کی تھی۔ 2013 میں شرجیل نے جے این یو سے ماڈرن ہسٹری میں پی جی کی ڈگری مکمل کی۔ ان کا تعلق بہار کے جہان آباد ضلع سے ہیں۔ ضمانت کی درخواستوں پر سماعت نہ ہونے کی وجہ سے وہ ابھی تک جیل میں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : Sedition case شرجیل امام کی درخواست ضمانت واپس ٹرائل کورٹ کو بھیجی جائے یا نہیں، عدالت

Delhi Court Grants Bail To Sharjeel Imam اشتعال انگیز تقاریر کیس میں شرجیل امام کو ملی ضمانت

دہلی: دہلی کی ساکیت عدالت نے جامعہ تشدد کیس میں شرجیل امام کو بری کر دیا، جب کہ آصف اقبال تنہا کو بھی بری کر دیا ہے۔ ان کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر میں فسادات اور غیر قانونی اجتماع کے جرائم کا الزام لگایا گیا تھا۔ ساکیت عدالت نے ہفتہ کو شرجیل امام اور آصف اقبال تنہا کو دسمبر 2019 میں جامعہ ملیہ اسلامیہ میں تشدد کے واقعات سے منسلک ایک کیس میں بری کر دیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج ارول ورما نے یہ حکم سنایا ہے۔ تاہم شرجیل امام اب بھی 2020 کے شمال مشرقی دہلی فسادات سے متعلق اپنے خلاف درج دیگر ایف آئی آر میں زیر حراست رہیں گے۔ شرجیل امام اور آصف اقبال تنہا دونوں اسپیشل سیل کے معاملے میں ملزم ہیں جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ 2020 کے شمال مشرقی دہلی فسادات کے پیچھے ایک بڑی سازش تھی۔ بتادیں کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کررہے مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپ کے بعد دہلی پولیس نے شرجیل امام پر تشدد بھڑکانے کی سازش کا الزام لگایا تھا۔ پولیس نے الزام لگایا تھا کہ 2019 میں جامعہ نگر میں تشدد شرجیل امام کی تقریر کی وجہ سے ہوا تھا۔ تاہم دہلی فسادات سے متعلق ایک کیس میں ضمانت کی عرضی دہلی ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے۔ جامعہ تشدد کیس میں شرجیل امام کے خلاف فسادات اور غیر قانونی اجتماع کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں آئی پی سی کی دفعہ 143، 147، 148، 149، 186، 353، 332، 333، 308، 427، 435، 323، 341، 120B اور 34 شامل تھیں۔ ساتھ ہی آصف اقبال تنہا کو بھی اسی کیس میں بری کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ دہلی پولیس نے شرجیل کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کے لیے چارٹ شیٹ داخل کی تھی۔ 2013 میں شرجیل نے جے این یو سے ماڈرن ہسٹری میں پی جی کی ڈگری مکمل کی۔ ان کا تعلق بہار کے جہان آباد ضلع سے ہیں۔ ضمانت کی درخواستوں پر سماعت نہ ہونے کی وجہ سے وہ ابھی تک جیل میں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : Sedition case شرجیل امام کی درخواست ضمانت واپس ٹرائل کورٹ کو بھیجی جائے یا نہیں، عدالت

Delhi Court Grants Bail To Sharjeel Imam اشتعال انگیز تقاریر کیس میں شرجیل امام کو ملی ضمانت

Last Updated : Feb 4, 2023, 1:05 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.