دہلی کے وزیر آباد کے علاقے میں واقع یہ پل انتہائی خستہ حالت میں ہے اور اس کی دیکھ ریکھ میں انتطامیہ پوری طرح سے غافل ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ دہلی کا سب سے پہلا پل ہے جسے فروز شاہ تغلق نے سنہ 1351 میں تعمیر کروایا تھا لیکن اب یہ تاریخی ورثہ اپنی بربادی پر آنسو بہارہا ہے۔
فیروز شاہ تغلق نے یہ پل اس لیے تعمیر کروایا تھا کہ اس دور میں نالوں کا گندا پانی یمنا ندی میں نہ جاسکے اور اس پل کے سبب یمنا ندی کا پانی آلودہ نہ ہو لیکن اب اس پل کے نیچے سے پوری دہلی کا گندا پانی یمنا ندی میں جارہا ہے۔
فروز شاہ تغلق کے ذریعے سنہ 1351 میں پل کی تعمیر کا آغاز کیا گیا اور سنہ 1388 میں یہ پل بن کر تعمیر ہوا اور گزشتہ سات دہائیوں سے یہ پل عام لوگوں کے زیر استعمال ہے۔
یہ پل وزیر آباد کے لوگوں کے لیے کافی اہمیت کا حامل ہے لیکن اب اس پل کی خستہ حالت کے سبب کبھی بھی کوئی بڑا حادثہ ہونے کا خدشہ ہے۔