نئی دہلی: دہلی کے جنتر منتر پر احتجاج کر رہے پہلوانوں کو لے کے ریٹائرڈ آئی پی ایس نے ایک متنازعہ ٹویٹ کیا ہے، جس میں پہلوانوں کو گولی مارنے کی بات کہی گئی ہے۔ اس ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے پہلوان بجرنگ پونیا نے اس کا جواب دیا ہے۔ اس سے قبل اتوار کو پارلیمنٹ جانے سے روکے جانے پر پہلوان بجرنگ پونیا نے کہا تھا کہ ہمیں گولی ماردو۔ جس کے جواب میں سابق آئی پی ایس کے ٹوئٹر سے کہا گیا کہ ضرورت ہوئی تو گولی بھی ماریں گے، لیکن تمہارے کہنے سے نہیں، پھر پوسٹ مارٹم ٹیبل پر ملیں گے۔ اتوار کو نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح کے موقعے پر پہلوانوں نے مہا پنچایت کے لیے نئے پارلیمنٹ ہاؤس کی طرف مارچ کیا تھا۔ لیکن احتجاج کرنے والے پہلوانوں کو پولیس نے بیریکیڈ لگا کر روک دیا۔ اس کے باوجود پہلوان آگے بڑھنے پر بضد تھے جس کی وجہ سے دہلی پولیس کے اہلکاروں اور پہلوانوں کے درمیان دھکا مکی بھی ہوئی۔
اس دوران پہلوان بیریکیڈ توڑ کر آگے بڑھ گئے تھے۔ اسی وقت پہلوان بجرنگ پونیا نے کہا تھا کہ ہمیں گولی مار دو، اس کا جواب دیتے ہوئے ایک ریٹائرڈ آئی پی ایس افسر ڈاکٹر این سی استھانہ نے ٹویٹ کیا کہ، 'اگر ضرورت پڑی تو ہم گولی بھی ماریں گے۔ لیکن آپ کے کہنے سے نہیں۔ ابھی تو صرف کچرے کی بوری کی طرح گھسیٹ کر پھینکا ہے۔ آرٹیکل 129 کے تحت پولیس کو گولی مارنے کا حق ہے۔ مناسب حالات میں وہ خواہش بھی پوری ہو گی۔ لیکن یہ جاننے کے لیے تعلیم یافتہ ہونا ضروری ہے۔ پھر ملیں گے پوسٹ مارٹم ٹیبل پر۔ ریٹائرڈ آئی پی ایس کے ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے پہلوان بجرنگ پونیا نے کہا کہ 'ایک آئی پی ایس افسر ہمیں گولی مارنے کی بات کر رہا ہے۔ بھائی سامنے کھڑے ہیں، بتا کہاں آنا ہے گولی کھانے۔ قسم ہے پیٹھ نہیں دکھائیں گے، سینے پر کھائیں گے تیری گولی۔ واضح رہے کہ پہلوان ونیش پھوگاٹ، سنگیتا پھوگاٹ، ساکشی ملک اور بجرنگ پونیا جنہیں نئے پارلیمنٹ ہاؤس کی طرف مارچ کے دوران حراست میں لیا گیا تھا، بعد میں انہیں رہا کر دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی ساکشی ملک نے اعلان کیا ہے کہ پولیس کی گرفت سے نکلنے کے بعد ہم دوبارہ جنتر منتر پر دھرنا دیں گے، پھر سے انصاف کا مطالبہ تیز ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: Wrestlers Protest پہلوان ساکشی ملک، ونیش پھوگاٹ اور بجرنگ پونیا کے خلاف ایف آئی آر درج