ETV Bharat / state

'وقف بورڈ تمام مذاہب کا تعاون کر رہا ہے'

author img

By

Published : Mar 6, 2020, 11:47 PM IST

دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین اور رکن اسمبلی نے دعویٰ کیا ہے کہ دہلی فساد میں تباہ ہونے والے مکانات اور دکانوں کے لیے ریلیف کمیٹی کام کر رہی ہے۔

وقف بورڈ تمام مذاہب کا تعاون کررہا ہے
وقف بورڈ تمام مذاہب کا تعاون کررہا ہے

قومی دارالحکومت دہلی فساد میں تباہ ہونے والے مکانات اور دکانوں کی ازسر نو تعمیر کے لیے دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان نے آج 50 لاکھ روپے جاری کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ رقم دہلی وقف بورڈ کے تحت بنائی گئی ریلیف کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کو دی گئی ہے۔

اطلاع کے مطابق رکن اسمبلی امانت اللہ خان نے یہ رقم دہلی وقف بورڈ کے تحت بنائی گئی ریلیف کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے حوالے کی ہے۔

انہوں نے فساد میں تباہ ہوئے کاروبار، مکانات کی مرمت اور ازسر نو تعمیر کے کام کے لیے یہ مالی امداد، کمیٹی کے حوالے کی ہے۔

قومی دارالحکومت دہلی فساد میں تباہ ہونے والے مکانات اور دوکانوں کی ازسر نو تعمیر کے لیے دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان نے آج 50 لاکھ روپے جاری کیے ہیں
قومی دارالحکومت دہلی فساد میں تباہ ہونے والے مکانات اور دوکانوں کی ازسر نو تعمیر کے لیے دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان نے آج 50 لاکھ روپے جاری کیے ہیں

واضح رہے کہ اس کمیٹی میں معروف سماجی کارکن ہلال، خالد، اور دیگر لوگ شامل ہیں۔

دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان نے کہا کہ کل ہم نے مسجد کمیٹی کو پانچ لاکھ روپے کی رقم جاری کی تھی، جو ان مساجد اور مذہبی عبادت گاہوں کی مرمت اور از سر نو تعمیر کا کام دیکھے گی جنھیں فساد میں نقصان پہونچا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسی کل مساجد، مدرسے اور مذہبی مقامات کی کل تعداد اب تک 19 بتائی جارہی ہے، جس کی فہرست ان کے پاس ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دہلی وقف بورڈ فسادات کے بعد سے ہی متاثرین کی راحت رسانی اور بازآبادکاری میں سرگرم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلہ میں فساد زدگان کی مدد کے لیے ہم نے عید گاہ مصطفیٰ آباد میں ایک وسیع کیمپ لگایا، جس میں قیام و طعام اور تمام بنیادی ضرورتوں کا انتطام کیا گیا، اور اب ایک منظم منصوبہ کے تحت تمام متاثرین کی بازآباد کاری کے لیے ہم لوگ کوشاں ہیں جس کے لیے ایک ریلیف کمیٹی بنائی گئی تھی، اور اس کی ذیلی کمیٹیز بناکر کام کو تقسیم کردیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ گوکل پوری مارکیٹ میں جلی ہوئی دوکانوں کی جو تفصیل سامنے آئی ہے اس میں کل 224 دوکانیں ہیں، اسی طرح شیو وہار میں کافی مکانات جلائے گئے ہیں، اس کے علاوہ بھی بہت سی جگہوں پر مکانات جلائے گئے ہیں ان کی ازسرنو تعمیر کے لیے یہ رقم جاری کی جارہی ہے جس کے تحت دعویٰ کیا جارہا ہے کہ کل سے کام شروع ہوجائے گا۔

دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان نے کہا کہ کل ہم نے مسجد کمیٹی کو پانچ لاکھ روپے کی رقم جاری کی تھی، جو ان مساجد اور مذہبی عبادت گاہوں کی مرمت اور از سر نو تعمیر کا کام دیکھے گی جنھیں فساد میں نقصان پہونچا ہے
دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان نے کہا کہ کل ہم نے مسجد کمیٹی کو پانچ لاکھ روپے کی رقم جاری کی تھی، جو ان مساجد اور مذہبی عبادت گاہوں کی مرمت اور از سر نو تعمیر کا کام دیکھے گی جنھیں فساد میں نقصان پہونچا ہے

مسٹر امانت اللہ خان نے کہا کہ ہماری کوشش یہ ہے کہ کم سے کم فساد متاثرین کے مکانات اور دوکانیں جس حال میں تھیں انھیں اس حال میں متاثرین کے حوالے کردیا جائے، اور متاثرین کو ان کے گھروں میں بسانے اور ان کے کاروبار کو دوبارہ شروع کرانے کی کوشش کی جائے گی جس کے لیے ہم نے ایک ماہ کا وقت رکھا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری کوشش یہ ہے کہ حکومت سے جو تعاون متاثرین کو ملے اس کے علاوہ الگ سے ہم لوگوں کے تعاون سے ان کی مدد کرسکیں جس سے انھیں فساد کی تلخ یادوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دوبارہ زندگی شروع کرنے میں مدد مل سکے۔

انہوں نے کہا کہ تقریباً 350 مکانات ہیں، جنھیں فساد میں نقصان پہونچایا گیا اور 500 سے 550 دوکانیں ہیں جن میں توڑ پھوڑ کی گئی ہے، جو تصویر سروے میں نکل کر سامنے آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حتمی اعداد وشمار جمع کرنے کی ہم کوشش کررہے ہیں، امانت اللہ خان نے مزید بتایا کہ پولیس انتظامیہ سے بھی بات کی ہے، اور ان سے کہا کہ آپ اس بات کو یقینی بنائیں کہ لوگ اپنے علاقوں میں واپس جاسکیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر وہ لوگ انھیں رکھنے پر راضی نہ ہوں اور متاثرین کے لیے خوف ودہشت کا ماحول ہو تو ہم متاثرین کو کہیں اور بسانے کی کوشش کریں گے۔

قومی دارالحکومت دہلی فساد میں تباہ ہونے والے مکانات اور دکانوں کی ازسر نو تعمیر کے لیے دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان نے آج 50 لاکھ روپے جاری کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ رقم دہلی وقف بورڈ کے تحت بنائی گئی ریلیف کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کو دی گئی ہے۔

اطلاع کے مطابق رکن اسمبلی امانت اللہ خان نے یہ رقم دہلی وقف بورڈ کے تحت بنائی گئی ریلیف کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے حوالے کی ہے۔

انہوں نے فساد میں تباہ ہوئے کاروبار، مکانات کی مرمت اور ازسر نو تعمیر کے کام کے لیے یہ مالی امداد، کمیٹی کے حوالے کی ہے۔

قومی دارالحکومت دہلی فساد میں تباہ ہونے والے مکانات اور دوکانوں کی ازسر نو تعمیر کے لیے دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان نے آج 50 لاکھ روپے جاری کیے ہیں
قومی دارالحکومت دہلی فساد میں تباہ ہونے والے مکانات اور دوکانوں کی ازسر نو تعمیر کے لیے دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان نے آج 50 لاکھ روپے جاری کیے ہیں

واضح رہے کہ اس کمیٹی میں معروف سماجی کارکن ہلال، خالد، اور دیگر لوگ شامل ہیں۔

دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان نے کہا کہ کل ہم نے مسجد کمیٹی کو پانچ لاکھ روپے کی رقم جاری کی تھی، جو ان مساجد اور مذہبی عبادت گاہوں کی مرمت اور از سر نو تعمیر کا کام دیکھے گی جنھیں فساد میں نقصان پہونچا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسی کل مساجد، مدرسے اور مذہبی مقامات کی کل تعداد اب تک 19 بتائی جارہی ہے، جس کی فہرست ان کے پاس ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دہلی وقف بورڈ فسادات کے بعد سے ہی متاثرین کی راحت رسانی اور بازآبادکاری میں سرگرم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلہ میں فساد زدگان کی مدد کے لیے ہم نے عید گاہ مصطفیٰ آباد میں ایک وسیع کیمپ لگایا، جس میں قیام و طعام اور تمام بنیادی ضرورتوں کا انتطام کیا گیا، اور اب ایک منظم منصوبہ کے تحت تمام متاثرین کی بازآباد کاری کے لیے ہم لوگ کوشاں ہیں جس کے لیے ایک ریلیف کمیٹی بنائی گئی تھی، اور اس کی ذیلی کمیٹیز بناکر کام کو تقسیم کردیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ گوکل پوری مارکیٹ میں جلی ہوئی دوکانوں کی جو تفصیل سامنے آئی ہے اس میں کل 224 دوکانیں ہیں، اسی طرح شیو وہار میں کافی مکانات جلائے گئے ہیں، اس کے علاوہ بھی بہت سی جگہوں پر مکانات جلائے گئے ہیں ان کی ازسرنو تعمیر کے لیے یہ رقم جاری کی جارہی ہے جس کے تحت دعویٰ کیا جارہا ہے کہ کل سے کام شروع ہوجائے گا۔

دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان نے کہا کہ کل ہم نے مسجد کمیٹی کو پانچ لاکھ روپے کی رقم جاری کی تھی، جو ان مساجد اور مذہبی عبادت گاہوں کی مرمت اور از سر نو تعمیر کا کام دیکھے گی جنھیں فساد میں نقصان پہونچا ہے
دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان نے کہا کہ کل ہم نے مسجد کمیٹی کو پانچ لاکھ روپے کی رقم جاری کی تھی، جو ان مساجد اور مذہبی عبادت گاہوں کی مرمت اور از سر نو تعمیر کا کام دیکھے گی جنھیں فساد میں نقصان پہونچا ہے

مسٹر امانت اللہ خان نے کہا کہ ہماری کوشش یہ ہے کہ کم سے کم فساد متاثرین کے مکانات اور دوکانیں جس حال میں تھیں انھیں اس حال میں متاثرین کے حوالے کردیا جائے، اور متاثرین کو ان کے گھروں میں بسانے اور ان کے کاروبار کو دوبارہ شروع کرانے کی کوشش کی جائے گی جس کے لیے ہم نے ایک ماہ کا وقت رکھا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری کوشش یہ ہے کہ حکومت سے جو تعاون متاثرین کو ملے اس کے علاوہ الگ سے ہم لوگوں کے تعاون سے ان کی مدد کرسکیں جس سے انھیں فساد کی تلخ یادوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دوبارہ زندگی شروع کرنے میں مدد مل سکے۔

انہوں نے کہا کہ تقریباً 350 مکانات ہیں، جنھیں فساد میں نقصان پہونچایا گیا اور 500 سے 550 دوکانیں ہیں جن میں توڑ پھوڑ کی گئی ہے، جو تصویر سروے میں نکل کر سامنے آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حتمی اعداد وشمار جمع کرنے کی ہم کوشش کررہے ہیں، امانت اللہ خان نے مزید بتایا کہ پولیس انتظامیہ سے بھی بات کی ہے، اور ان سے کہا کہ آپ اس بات کو یقینی بنائیں کہ لوگ اپنے علاقوں میں واپس جاسکیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر وہ لوگ انھیں رکھنے پر راضی نہ ہوں اور متاثرین کے لیے خوف ودہشت کا ماحول ہو تو ہم متاثرین کو کہیں اور بسانے کی کوشش کریں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.