دہلی وقف بورڈ Delhi Waqf Board Issue کے ممبران کے خط لکھنے کے بعد امانت اللہ خان کی چیئرمین شپ ایک بار پھر سے خطرے میں نظر آ رہی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ اگر لیفٹیننٹ گورنر کی جانب سے خط پر کارروائی کی جاتی ہے تو دہلی بوقف بورڈ تحلیل کر دیا جائے گا اور چیئرمین کو اس کے عہدے سے برطرف کر دیا جائے گا۔
خط کے ذریعے دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان Delhi Waqf Board Chairman Amanatullah Khan پر یہ الزام لگایا گیا ہے کہ وقف کی سینکڑوں کروڑ کی اراضی کے خوردبرد میں چیئرمین سیدھے طور پر شامل تھے، جس کے خلاف 5 اکتوبر 2016 میں وقف بورڈ کے دو ممبران مرحوم مفتی اعجازِ ارشد قاسمی اور چوہدری شریف احمد نے امانت اللہ خان کے خلاف خرد برد کی بات سامنے آنے کے بعد وقف بورڈ کمیٹی سے استعفی دے دیا تھا، جس پر کارروائی کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے ایف آئی آر درج کرا کر سی بی آئی سے انکوائری کرانے کا حکم دیا تھا۔
خط میں یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ جب اس کے شکایت کی گئی تو امانت اللہ نے غنڈوں کے ذریعے انہیں ڈرانے دھمانے کی بھی کوشش کی اور ممبران کے ذہن میں اتنا خوف پیدا کر دیا کہ وہ وقف کے اجلاس میں شرکت کرنے سے بچنے لگے تھے۔ خط کے مطابق امانت اللہ خان نے دہلی وقف بورڈ میں اپنے رشتے داروں اور عزیز و اقارب کو وقف بورڈ میں ملازمت دینے کے لیے قوانین و ضوابط کو بالائے طاق رکھ کر ان کی تقرری کی ہیں۔ Delhi Waqf Board Issue
خط میں یہ بھی الزام ہے کہ مساجد و درگاہ کمیٹی میں جن افراد کو عہدے پر فائز کیا گیا ہے، ان سے چیئرمین نے رشوت کے طور پر پیسے وصول کیے ہیں اور ان میں بیشتر افراد غیر قانونی سرگرمیوں میں بھی ملوث ہیں۔
دہلی وقف بورڈ کے چاروں ممبران پرویز ہاشمی، چوہدری شریف احمد، نعیم فاطمہ کاظمی، رضیہ سلطانہ نے خط میں لیفٹیننٹ گورنر سے گزارش کی ہے کہ جلد از جلد دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین کے عہدے سے امانت اللہ خان کو برطرف کیا جائے کیونکہ ان کے ذریعے ہر وہ غلط کام کیا گیا ہے جو اس عہدے پر رہ کر کرنا جائز نہیں ہے اس لیے ہم عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہیں۔ Delhi Waqf Board Issue
یہ بھی پڑھیں: Delhi Waqf Board Urge To Open Tablighi Markaz: تبلیغی مرکز کو دوبارہ کھولنے کی عدالت سے درخواست
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ کسی ایسے شخص کو منتخب کیا جائے جو دہلی وقف بورڈ کے عہدے کی پاسداری کر سکے اور اوقاف کی بازیابی کے لیے بے لوث خدمت انجام دے سکے۔
غور طلب ہے کہ اگر وقف بورڈ کمیٹی کے کم از کم چار ممبران نو کانفڈینس موشن پاس کرتے ہیں تو لیفٹیننٹ گورنر کے پاس یہ حق ہے کہ وہ فوری طور پر چیئرمین اور کمیٹی کو تحلیل کر سکتے ہیں۔ Delhi Waqf Board Issue