ETV Bharat / state

India Pakistan Trade Relation: 'دہلی، اسلام آباد کے ساتھ بہتر تعلقات کی خواہش مند'

author img

By

Published : Mar 18, 2023, 2:02 PM IST

Updated : Mar 18, 2023, 4:17 PM IST

پاکستان میں بھارتی سفیر نے ایک تقریب کے دوران کہا کہ بھارت ہمیشہ سے ہی پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ عالمی منظرنامے میں تجارت، معیشت اورٹکنالوجی کو اہمیت حاصل ہے۔

ا
ا

لاہور: ''بھارت نے کبھی بھی پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو نہیں روکا۔ ہم کاروباری تعلقات کو معمول پر لانے کے خواہاں ہیں اور اس جانب آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ بھارت ہمیشہ سے ہی پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں ہے کیونکہ ہم اپنی جغرافیہ تبدیل نہیں کر سکتے۔‘‘ ان باتوں کا اظہار پاکستان میں بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر سریش کمار نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایل سی سی آئی) میں خطاب کے دوران کیا۔

بھارتی سفارت کار نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آج کی سفارت کاری سیاحت، تجارت اور ٹیکنالوجی پر مرکوز ہے کیونکہ ’’معیشت اپنی خود کی زبان بولتی ہے۔‘‘ سریش کمار نے دعویٰ کیا کہ کہ ’’ہم پاکستان کے ساتھ معمول کے تعلقات کی طرف بڑھنا چاہتے ہیں۔ ہم نے پاکستان کے ساتھ تجارت بھی نہیں روکی، بلکہ پاکستان نے ایسا کیا تھا۔‘‘ سریش کمار کے مطابق ’’اب یہ دیکھنا بہتر ہوگا کہ ہم اپنے مسائل اور حالات کو کیسے بدل سکتے ہیں۔‘‘

انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران ہندوستانی سفارت خانے کی جانب سے پاکستانیوں کو جاری کیے گئے ویزوں کی تعداد میں کمی آئی۔ تاہم انہوں نے اصرار کیا کہ اب اس تعداد میں اضافہ ہوا ہے، کیونکہ ہر سال 30,000 ویزے جاری کیے جا رہے ہیں ’’ایک بہت بڑی تعداد‘‘ ہے۔ کمار نے مزید کہا کہ ہندوستانی حکومت پاکستانیوں کو میڈیکل اور اسپورٹس ویزے بھی جاری کر رہی ہے۔

کمار کا کہنا تھا کہ ’’وہ دن گئے جب سفارتکاری سیاسی رپورٹس مرتب کرنے پر ہی زیادہ توجہ مرکوز کرتی تھی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’آج کی سفارت کاری سیاحت، تجارت اور ٹیکنالوجی کے گرد گھومتی ہے۔‘‘ عالمی تجارت کے حوالہ سے بھارتی سفیر نے کہا ’’بھارت اس وقت چین کے ساتھ 120 بلین ڈالر کی تجارت کر رہا ہے اور در آمدات ہمیشہ غلط نہیں ہوتیں بلکہ اس کے فوائد بھی ہوتے ہیں۔‘‘

مزید پڑھیں: بھارت۔پاک کے درمیان تجارت نہ ہونے سے خطے میں منفی اثرات

لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے کہا ’’عام طور پر یہ خیال کیا جاتا تھا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان معاشی تعلقات کو بہتر بنانا ایک پیچیدہ مسئلہ ہے جس کے لیے سیاسی، معاشی اور سماجی عوامل کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔ لیکن ہمارا خیال ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے سب سے اہم قدم تجارتی تعلقات کو معمول پر لانا ہے۔ اس سے دونوں ممالک کو یکساں طور پر خاطر خواہ اقتصادی فوائد حاصل ہوں گے۔

ایجنسیز

لاہور: ''بھارت نے کبھی بھی پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو نہیں روکا۔ ہم کاروباری تعلقات کو معمول پر لانے کے خواہاں ہیں اور اس جانب آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ بھارت ہمیشہ سے ہی پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں ہے کیونکہ ہم اپنی جغرافیہ تبدیل نہیں کر سکتے۔‘‘ ان باتوں کا اظہار پاکستان میں بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر سریش کمار نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایل سی سی آئی) میں خطاب کے دوران کیا۔

بھارتی سفارت کار نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آج کی سفارت کاری سیاحت، تجارت اور ٹیکنالوجی پر مرکوز ہے کیونکہ ’’معیشت اپنی خود کی زبان بولتی ہے۔‘‘ سریش کمار نے دعویٰ کیا کہ کہ ’’ہم پاکستان کے ساتھ معمول کے تعلقات کی طرف بڑھنا چاہتے ہیں۔ ہم نے پاکستان کے ساتھ تجارت بھی نہیں روکی، بلکہ پاکستان نے ایسا کیا تھا۔‘‘ سریش کمار کے مطابق ’’اب یہ دیکھنا بہتر ہوگا کہ ہم اپنے مسائل اور حالات کو کیسے بدل سکتے ہیں۔‘‘

انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران ہندوستانی سفارت خانے کی جانب سے پاکستانیوں کو جاری کیے گئے ویزوں کی تعداد میں کمی آئی۔ تاہم انہوں نے اصرار کیا کہ اب اس تعداد میں اضافہ ہوا ہے، کیونکہ ہر سال 30,000 ویزے جاری کیے جا رہے ہیں ’’ایک بہت بڑی تعداد‘‘ ہے۔ کمار نے مزید کہا کہ ہندوستانی حکومت پاکستانیوں کو میڈیکل اور اسپورٹس ویزے بھی جاری کر رہی ہے۔

کمار کا کہنا تھا کہ ’’وہ دن گئے جب سفارتکاری سیاسی رپورٹس مرتب کرنے پر ہی زیادہ توجہ مرکوز کرتی تھی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’آج کی سفارت کاری سیاحت، تجارت اور ٹیکنالوجی کے گرد گھومتی ہے۔‘‘ عالمی تجارت کے حوالہ سے بھارتی سفیر نے کہا ’’بھارت اس وقت چین کے ساتھ 120 بلین ڈالر کی تجارت کر رہا ہے اور در آمدات ہمیشہ غلط نہیں ہوتیں بلکہ اس کے فوائد بھی ہوتے ہیں۔‘‘

مزید پڑھیں: بھارت۔پاک کے درمیان تجارت نہ ہونے سے خطے میں منفی اثرات

لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے کہا ’’عام طور پر یہ خیال کیا جاتا تھا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان معاشی تعلقات کو بہتر بنانا ایک پیچیدہ مسئلہ ہے جس کے لیے سیاسی، معاشی اور سماجی عوامل کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔ لیکن ہمارا خیال ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے سب سے اہم قدم تجارتی تعلقات کو معمول پر لانا ہے۔ اس سے دونوں ممالک کو یکساں طور پر خاطر خواہ اقتصادی فوائد حاصل ہوں گے۔

ایجنسیز

Last Updated : Mar 18, 2023, 4:17 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.